الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book of Financial Transactions
67. بَابُ : بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ
67. باب: حمل والے جانور کا حمل بیچنے کا بیان۔
Chapter: Selling the Offspring of the Offspring of a Pregnant Animal (Habal Al-Habalah)
حدیث نمبر: 4628
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا قتيبة , قال: حدثنا الليث , عن نافع , عن ابن عمر , ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى عن بيع حبل الحبلة".
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ , قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حاملہ کے حمل کو بیچنے سے منع فرمایا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/البیوع 3 (1514)، (تحفة الأشراف: 8296) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یہ بیع زمانہ جاہلیت میں رائج تھی، آدمی اس شرط پر اونٹ خریدتا تھا کہ جب اونٹنی بچہ جنے گی پھر بچے کا بچہ ہو گا تب وہ اس اونٹ کے پیسے دے گا تو ایسی خرید و فروخت سے روک دیا گیا ہے، کیونکہ اس میں دھوکہ ہے، یہ بیع غرر (دھوکہ والی بیع) کی قبیل سے ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 4627
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا محمد بن منصور , قال: حدثنا سفيان , عن ايوب , عن سعيد بن جبير , عن ابن عمر , ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى عن بيع حبل الحبلة".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ أَيُّوبَ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حاملہ کے حمل کو بیچنے سے منع فرمایا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/التجارات 24 (2197)، (تحفة الأشراف: 7062)، مسند احمد (2/10) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 4629
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا محمد بن سلمة , والحارث بن مسكين قراءة عليه وانا اسمع واللفظ له , عن ابن القاسم , قال: حدثني مالك , عن نافع , عن ابن عمر , ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى عن بيع حبل الحبلة , وكان بيعا يتبايعه اهل الجاهلية , كان الرجل يبتاع جزورا إلى ان تنتج الناقة , ثم تنتج التي في بطنها".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ , وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ , عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ , قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ , وَكَانَ بَيْعًا يَتَبَايَعُهُ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ , كَانَ الرَّجُلُ يَبْتَاعُ جَزُورًا إِلَى أَنْ تُنْتِجَ النَّاقَةُ , ثُمَّ تُنْتِجُ الَّتِي فِي بَطْنِهَا".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حاملہ کے حمل کی بیع سے منع فرمایا اور یہ ایسی بیع تھی جو جاہلیت کے لوگ کیا کرتے تھے، ایک شخص اونٹ خریدتا اور پیسے دینے کا وعدہ اس وقت تک کے لیے کرتا جب وہ اونٹنی جنے اور پھر اس کا بچہ جنے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 61 (2143)، سنن ابی داود/البیوع 25 (3380)، (تحفة الأشراف: 8370)، موطا امام مالک/البیوع 26 (62)، مسند احمد (1/56، 63) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.