كِتَاب الْحُدُودِ حدود کا بیان 4. باب رَجْمِ الثَّيِّبِ فِي الزِّنَا: باب: شادی شدہ زانی کو سنگسار کرنے کا بیان۔
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر بیٹھے تھے انہوں نے کہا: اللہ جل شانہ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بھیجا حق کے ساتھ اور ان پر کتاب اتاری اسی کتاب میں رجم کی آیت تھی «الشَّيْخُ وَالشَّيْخَةُ إِذَا زَنَيَا فَارْجُمُوهُمَا» لیکن اس کی تلاوت موقوف ہو گئی اور حکم باقی ہے ہم نے اس آیت کو پڑھا اور یاد رکھا اور سمجھا تو رجم کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور ہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد رجم کیا، میں ڈرتا ہوں جب زیادہ مدت گزرے تو کوئی یہ نہ کہنے لگے: ہم کو اللہ کی کتاب میں رجم نہیں ملتا۔ پھر گمراہ ہو جائے اس فرض کو چھوڑ کر جس کو اللہ تعالیٰ نے اتارا (یہ کہنا سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا صحیح ہوا اور خوارج نے یہی کہا اور گمراہ ہوئے) بیشک رجم حق ہے اللہ تعالیٰ کی کتاب میں اس شخص پر جو محصن ہو کر زنا کرے مرد ہو یا عورت جب گواہ قائم ہوں زنا پر یا حمل نمودار ہو یا خود اقرار کرے۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
|