الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام 9. باب كَرَاهَةِ الشُّرُوعِ فِي نَافِلَةٍ بَعْدَ شُرُوعِ الْمُؤَذِّنِ: باب: فرض شروع ہونے کے بعد نفل کا مکروہ ہونا۔ اس حکم میں سنت مؤکدہ مثلاً صبح اور ظہر کی سنتیں اور سنت غیر مؤکدہ برابر ہیں نیز نمازی کو امام کے ساتھ رکعت ملنے کا علم ہونا اور نہ ہونا برابر ہیں۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تکبیر ہو فرض نماز کی تو کوئی نماز نہ پڑھنی چاہئیے سوائۓ فرض کے۔“
ورقاء سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب اقامت کہی جائے نماز کی تو سوائے فرض نماز کے کوئی نماز نہیں۔“
زکریا بن اسحاق نے اسی سند سے ایسی ہی روایت کی ہے۔
عطاء بن یسار نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مثل روایت کیا۔ حماد نے کہا کہ پھر میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے ملا تو انہوں نے یہی روایت کی مگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک نہیں پہنچائی۔
مالک کے بیٹے عبداللہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک شخص کے پاس سے نکلے جب صبح کی نماز کی تکبیر ہو چکی تھی اور کچھ کہا کہ ہم کو معلوم نہ ہوا۔ پھر جب ہم نماز سے فارغ ہوئے اس کو گھیر لیا اور کہنے لگے کہ کیا کہا تم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے؟ اس نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اب تم میں کوئی چار رکعت پڑھنے لگا صبح کی۔“ قَعْنَبِىُّ نے کہا کہ سیدنا عبداللہ بن مالک ابن بحینہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں اپنے باپ سے۔ مسلم نے کہا: ان کا یہ کہنا کہ وہ روایت کرتے ہیں اپنے باپ سے یہ بھول ہے۔
سیدنا ابن بحینہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ صبح کی نماز کی تکبیر ہوئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا کہ نماز پڑھتا ہے، اور مؤذن تکبیر کہہ رہا ہے تو فرمایا: ”تم صبح کی چار رکعت پڑھتے ہو؟“۔
سرجس کے بیٹے سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک شخص مسجد میں آیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے فرض پڑھتے تھے تو اس نے دو رکعت سنت پڑھی مسجد کے کنارے پر، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک ہو گیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: ”اے فلاں! تم نے فرض نماز کس کو گنا، آیا وہ جو اکیلی پڑھی یا وہ جو ہمارے ساتھ پڑھی۔“
|