الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب اللُّقَطَةِ کسی کو ملنے والی چیز جس کے مالک کا پتہ نہ ہو 4. باب اسْتِحْبَابِ الْمُؤَاسَاةِ بِفُضُولِ الْمَالِ: باب: جو مال اپنی حاجت سے فاضل ہو وہ بھائی مسلمان کی خاطر داری میں صرف کرے۔
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اتنے میں ایک شخص اونٹنی پر سوار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور دائیں بائیں دیکھنے لگا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے پاس فاضل سواری ہو وہ اس کو دے دے جس کے پاس سواری نہیں اور جس کے پاس فاضل توشہ ہو وہ اس کو دیدے جس کے پاس توشہ نہیں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سی قسم کے مال بیان کیے یہاں تک کہ ہم یہ سمجھے کہ ہم میں سے کسی کا حق نہیں ہے اس مال میں جو اس کی حاجت سے فاضل ہو۔
|