صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
The Book of Jihad and Expeditions
44. باب غَزْوَةِ الأَحْزَابِ وَهِيَ الْخَنْدَقُ:
باب: غزوہ احزاب یعنی جنگ خندق کا بیان۔
Chapter: The Battle of Al-Ahzab (The Confederates), also known as Al-Khandaq (The Ditch)
حدیث نمبر: 4670
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار واللفظ لابن المثنى، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن ابي إسحاق ، قال: سمعت البراء ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم الاحزاب ينقل معنا التراب ولقد وارى التراب بياض بطنه وهو يقول: والله لولا انت، ما اهتدينا ولا تصدقنا ولا صلينا، فانزلن سكينة علينا، إن الالى قد ابوا علينا، قال: وربما قال: إن الملا قد ابوا علينا إذا ارادوا فتنة ابينا "، ويرفع بها صوته،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَحْزَابِ يَنْقُلُ مَعَنَا التُّرَابَ وَلَقَدْ وَارَى التُّرَابُ بَيَاضَ بَطْنِهِ وَهُوَ يَقُولُ: وَاللَّهِ لَوْلَا أَنْتَ، مَا اهْتَدَيْنَا وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا، فَأَنْزِلَنْ سَكِينَةً عَلَيْنَا، إِنَّ الْأُلَى قَدْ أَبَوْا عَلَيْنَا، قَالَ: وَرُبَّمَا قَالَ: إِنَّ الْمَلَا قَدْ أَبَوْا عَلَيْنَا إِذَا أَرَادُوا فِتْنَةً أَبَيْنَا "، وَيَرْفَعُ بِهَا صَوْتَهُ،
محمد بن جعفر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحاق سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے کہا: احزاب کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ساتھ مٹی اٹھا کر پھینک رہے تھے، (اس) مٹی نے بطن مبارک کی سفیدی کو چھپا لیا تھا اور آپ فرما رہے تھے: "اللہ کی قسم! اگر تیرا کرم نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے، نہ صدقہ کرتے، نہ نماز پڑھتے۔ ہم پر ضرور بالضرور سکینت نازل فرما۔ ان لوگوں نے ہم پر ظؒم کیا ہے۔" کہا: بسا اوقات آپ فرماتے: "ان سرداروں نے ہم پر (اپنا ظلم روکنے سے) انکار کر دیا، جب وہ فتنے کا ارادہ کرتے ہیں ہم اس (میں پڑنے) سے انکار کر دیتے ہیں۔" آپ ان (الفاظ) پر اپنی آواز کو بلند فرما لیتے
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، کہ احزاب کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ساتھ مٹی منتقل کر رہے تھے، جبکہ مٹی نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پیٹ کی سفیدی کو چھپا رکھا تھا اور آپ فرما رہے تھے، اللہ کی قسم! (اے اللہ) اگر تو نہ ہوتا، تو ہم ہدایت نہ پاتے، نہ ہم صدقہ دیتے نہ نماز پڑھتے۔ سو اے اللہ ہم پر سکینت نازل فرما۔۔ ان لوگوں نے ہمارا دین قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، (پاکستانی نسخہ کے مطابق، وہ لوگ ہم پر چڑھ دوڑے ہیں) اور کبھی آپصلی اللہ علیہ وسلم یوں فرماتے، اس جمیعت یا سرداروں نے ہماری بات ماننے سے انکار کر دیا ہے، جب وہ ہمیں دین سے برگشتہ کرنا چاہتے ہیں، ہم انکار کر دیتے ہیں، ان الفاظ جو آپصلی اللہ علیہ وسلم بلند آواز سے کہتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4671
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا شعبة ، عن ابي إسحاق ، قال: سمعت البراء فذكر مثله، إلا انه، قال: إن الالى قد بغوا علينا.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ فَذَكَرَ مِثْلَهُ، إِلَّا أَنَّهُ، قَالَ: إِنَّ الْأُلَى قَدْ بَغَوْا عَلَيْنَا.
عبدالرحمان بن مہدی نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحاق سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے سنا۔۔ انہوں نے اسی کے مانند بیان کیا، البتہ (اس روایت کے مطابق) انہوں نے کہا: "بلاشبہ ان لوگوں نے ہم پر زیادتی کی ہے
امام صاحب ایک دوسرے استاد کی سند سے نقل کرتے ہیں، صرف اتنا فرق ہے، اس میں قَد اَبَوا

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4672
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة القعنبي ، حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم ، عن ابيه ، عن سهل بن سعد ، قال: جاءنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن نحفر الخندق، وننقل التراب على اكتافنا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اللهم لا عيش إلا عيش الآخرة، فاغفر للمهاجرين، والانصار ".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: جَاءَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَحْفِرُ الْخَنْدَقَ، وَنَنْقُلُ التُّرَابَ عَلَى أَكْتَافِنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَةِ، فَاغْفِرْ لِلْمُهَاجِرِينَ، وَالْأَنْصَارِ ".
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم خندق کھود رہے تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا کر پھینک رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اے اللہ! زندگی تو صرف آخرت کی زندگی ہے، اس لیے مہاجرین اور انصار کی مغفرت فرما
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس اس وقت تشریف لائے، جبکہ ہم خندق کھود کر اپنے کندھوں پر مٹی منتقل کر رہے تھے، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! زندگی تو بس آخرت کی زندگی ہے، اس لیے تو مہاجرین اور انصار کو معاف فرما دے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4673
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار واللفظ لابن المثنى، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن معاوية بن قرة ، عن انس بن مالك ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " اللهم لا عيش إلا عيش الآخره فاغفر للانصار، والمهاجره ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ، وَالْمُهَاجِرَهْ ".
معاویہ بن قرہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "اے اللہ! آخرت کی زندگی کے سوا کوئی زندگی نہیں، تو انصار اور مہاجرین کو معاف فرما دے
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! زندگی تو بس آخرت کی زندگی ہے، سو تو انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4674
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قال ابن المثنى حدثنا محمد بن جعفر ، اخبرنا شعبة ، عن قتادة ، حدثنا انس بن مالك " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، كان يقول: " اللهم إن العيش عيش الآخرة "، قال شعبة، او قال: " اللهم لا عيش إلا عيش الآخره فاكرم الانصار، والمهاجره ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ " أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ إِنَّ الْعَيْشَ عَيْشُ الْآخِرَةِ "، قَالَ شُعْبَةُ، أَوَ قَالَ: " اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ فَأَكْرِمْ الْأَنْصَارَ، وَالْمُهَاجِرَهْ ".
شعبہ نے ہمیں قتادہ سے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: "اے اللہ! بےشک زندگی آخرت کی زندگی ہے۔" شعبہ نے کہا: یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا: "اے اللہ! آخرت کی زندگی کے سوا کوئی زندگی (حقیقی) نہیں، تو انصار اور مہاجرین کو عزت عطا فرما
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے، اے اللہ! زندگی، آخرت ہی کی زندگی ہے، شعبہ نے کہا، یا یوں کہا، اے اللہ! زندگی نہیں، مگر آخرت کی زندگی، سو تو انصار اور مہاجرین کو عزت سے نواز۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4675
Save to word اعراب
وحدثنا يحيي بن يحيي ، وشيبان بن فروخ ، قال يحيى اخبرنا، وقال شيبان: حدثنا عبد الوارث ، عن ابي التياح ، حدثنا انس بن مالك ، قال: كانوا يرتجزون ورسول الله صلى الله عليه وسلم معهم وهم، يقولون: " اللهم لا خير إلا خير الآخره، فانصر الانصار، والمهاجره "، وفي حديث شيبان بدل فانصر: فاغفر.وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، وَشَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا، وقَالَ شَيْبَانُ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، قَالَ: كَانُوا يَرْتَجِزُونَ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم معهم وهم، يقولون: " اللَّهُمَّ لَا خَيْرَ إِلَّا خَيْرُ الْآخِرَهْ، فَانْصُرْ الْأَنْصَارَ، وَالْمُهَاجِرَهْ "، وَفِي حَدِيثِ شَيْبَانَ بَدَلَ فَانْصُرْ: فَاغْفِرْ.
یحییٰ بن یحییٰ اور شیبان بن فروخ نے ہمیں حدیث بیان کی، یحییٰ نے کہا: ہمیں عدالوارث نے ابوتیاح سے حدیث بیان کی، کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ہمیں حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: صحابہ رجزیہ اشعار پڑھتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کا ساتھ دیتے تھے، وہ کہتے تھے: "اے اللہ! بھلائی تو صرف آخرت کی بھلائی ہے، تو انصار اور مہاجرین کی مدد فرما۔" شیبان کی حدیث میں "مدد فرما" کی جگہ "مغفرت فرما" ہے
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں یہ رجز پڑھتے تھے۔ اے اللہ! بھلائی تو بس آخرت کی بھلائی ہے، سو تو انصار اور مہاجروں کی نصرت فرما۔ اور شیبہ کی روایت میں فانصر

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4676
Save to word اعراب
حدثني محمد بن حاتم ، حدثنا بهز ، حدثنا حماد بن سلمة ، حدثنا ثابت ، عن انس ، ان اصحاب محمد صلى الله عليه وسلم، كانوا يقولون يوم الخندق: نحن الذين بايعوا محمدا على الإسلام ما بقينا ابدا، او قال: على الجهاد، شك حماد، والنبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " اللهم إن الخير خير الآخره، فاغفر للانصار، والمهاجره ".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنَّ أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانُوا يَقُولُونَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ: نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدًا عَلَى الْإِسْلَامِ مَا بَقِينَا أَبَدًا، أَوَ قَالَ: عَلَى الْجِهَادِ، شَكَّ حَمَّادٌ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " اللَّهُمَّ إِنَّ الْخَيْرَ خَيْرُ الْآخِرَهْ، فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ، وَالمُهَاجِرَهْ ".
حماد بن سلمہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ثابت نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ خندق کے دن محمد (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) کے صحابہ کہہ رہے تھے: "ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے اسلام پر زندگی بھر کے لیے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔" یا کہا: جہاد پر۔۔ حماد کو شک ہوا ہے۔۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: "اے اللہ! اصل بھلائی، آخرت کی بھلائی ہے، تو انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ خندق کے دن کہہ رہے تھے، ہم نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلام پر تاحیات بیعت کی ہے، حماد کو شک ہے، کہ شاید على الاسلام

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.