صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
14. باب تحريم بيع الرطب بالتمر إلا في العرايا:
باب: تر کھجور کو خشک کھجور کے بدلے بیچنا حرام ہے مگر عریہ میں درست ہے۔
ترقیم عبدالباقی: 1539 ترقیم شاملہ: -- 3883
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ : " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرِيَّةِ بِخَرْصِهَا تَمْرًا ". قَالَ يَحْيَى: الْعَرِيَّةُ: أَنْ يَشْتَرِيَ الرَّجُلُ ثَمَرَ النَّخَلَاتِ لِطَعَامِ أَهْلِهِ رُطَبًا بِخَرْصِهَا تَمْرًا.
لیث نے ہمیں یحییٰ بن سعید سے خبر دی، انہوں نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عریہ کو (اس سے حاصل ہونے والی) خشک کھجور کی مقدار کے اندازے سے فروخت کرنے کی اجازت دی۔ یحییٰ نے کہا: عریہ یہ ہے کہ کوئی آدمی اپنے گھر والوں کی خوراک کے لیے کھجور کا تازہ پھل (اس سے حاصل ہونے والی) خشک کھجور کے اندازے کے عوض خرید لے۔ (یہ تعریف تازہ پھل لینے والے کے نقطہ نظر سے ہے۔ مفہوم ایک ہی ہے)۔ [صحيح مسلم/كتاب البيوع/حدیث: 3883]
حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، عریہ کے فروخت کرنے کی رخصت دی ہے کہ اس کو اندازہ کر کے خشک کھجوروں کے عوض بیچ دیا جائے، یحییٰ بن سعید کہتے ہیں عریہ، یہ ہے کہ ایک آدمی کھجور کے درختوں کا پھل، اپنے گھر والوں کے لیے تازہ کھانے کے لیے خرید لے، اور اندازہ کر کے اس کے عوض خشک کھجوریں دے دے۔ [صحيح مسلم/كتاب البيوع/حدیث: 3883]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1539
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
الرواة الحديث:
تخريج الحديث:
کتاب | نمبر | مختصر عربی متن |
|---|---|---|
صحيح البخاري |
2380
| رخص النبي أن تباع العرايا بخرصها تمرا |
صحيح البخاري |
2192
| رخص في العرايا أن تباع بخرصها كيلا |
صحيح البخاري |
2188
| أرخص لصاحب العرية أن يبيعها بخرصها |
صحيح مسلم |
3883
| رخص في بيع العرية بخرصها تمرا |
صحيح مسلم |
3884
| رخص في العرايا أن تباع بخرصها كيلا |
صحيح مسلم |
3879
| رخص لصاحب العرية أن يبيعها بخرصها من التمر |
صحيح مسلم |
3880
| رخص في العرية يأخذها أهل البيت بخرصها تمرا يأكلونها رطبا |
جامع الترمذي |
1302
| بيع العرايا بخرصها |
سنن أبي داود |
3362
| رخص في بيع العرايا بالتمر والرطب |
سنن النسائى الصغرى |
4543
| رخص في بيع العرية بخرصها تمرا |
سنن النسائى الصغرى |
4541
| رخص في العرايا بالتمر والرطب |
سنن النسائى الصغرى |
4540
| رخص في العرايا |
سنن النسائى الصغرى |
4542
| رخص في بيع العرايا تباع بخرصها |
سنن النسائى الصغرى |
4544
| رخص في بيع العرايا بالرطب وبالتمر |
سنن ابن ماجه |
2269
| أرخص في بيع العرية بخرصها تمرا |
سنن ابن ماجه |
2268
| رخص في العرايا |
المعجم الصغير للطبراني |
516
| رخص في بيع العرايا بخرصها كيلا |
موطا امام مالك رواية ابن القاسم |
498
| ارخص لصاحب العرية ان يبيعها بخرصها |
بلوغ المرام |
712
| رخص في العرايا ان تباع بخرصها كيلا |
مسندالحميدي |
403
| أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رخص في بيع العرايا |
مسندالحميدي |
634
| نهى عن بيع الثمر حتى يبدو صلاحه، ونهى عن بيع الثمر بالتمر |
مسندالحميدي |
689
| نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ذلك إلا أنه رخص في العرايا |


عبد الله بن عمر العدوي ← زيد بن ثابت الأنصاري