English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (7563)
حدیث نمبر لکھیں:
ترقیم فواد عبدالباقی سے تلاش کل احادیث (3033)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
5. باب الصلوات الخمس والجمعة إلى الجمعة ورمضان إلى رمضان مكفرات لما بينهن ما اجتنبت الكبائر.
باب: بیان ہے کہ پانچ نمازیں اور جمعہ سے جمعہ تک اور رمضان سے رمضان تک گناہوں کا کفارہ ہو جاتے ہیں جو ان کے درمیان میں کیے جائیں اگر کبیرہ گناہوں سے بچتا رہے۔
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 233 ترقیم شاملہ: -- 552
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ أَبِي صَخْرٍ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ إِسْحَاق مَوْلَى زَائِدَةَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقُولُ: " الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ، وَالْجُمْعَةُ إِلَى الْجُمْعَةِ، وَرَمَضَانُ إِلَى رَمَضَانَ، مُكَفِّرَاتٌ مَا بَيْنَهُنَّ إِذَا اجْتَنَبَ الْكَبَائِرَ ".
اسحاق بن عبداللہ (عمر بن اسحاق کے والد) نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: جب (انسان) کبیرہ گناہوں سے اجتناب کر رہا ہو تو پانچ نمازیں، ایک جمعہ (دوسرے) جمعہ تک اور ایک رمضان دوسرے رمضان تک، درمیان کے عرصے میں ہونے والے گناہوں کو مٹانے کا سبب ہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الطهارة/حدیث: 552]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: پانچ نمازیں، جمعہ سے اگلے جمعہ تک، رمضان اگلے رمضان تک کے گناہوں کا کفارہ بنتی ہیں جب کہ انسان کبیرہ گناہوں سے بچے۔ [صحيح مسلم/كتاب الطهارة/حدیث: 552]
ترقیم فوادعبدالباقی: 233
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (1283)»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥أبو هريرة الدوسيصحابي
👤←👥إسحاق مولى زائدة، أبو عبد الله، أبو عمرو
Newإسحاق مولى زائدة ← أبو هريرة الدوسي
ثقة
👤←👥عمر بن إسحاق الحجازي
Newعمر بن إسحاق الحجازي ← إسحاق مولى زائدة
مقبول
👤←👥حميد بن أبي المخارق المدني، أبو صخر، أبو مودود
Newحميد بن أبي المخارق المدني ← عمر بن إسحاق الحجازي
صدوق حسن الحديث
👤←👥عبد الله بن وهب القرشي، أبو محمد
Newعبد الله بن وهب القرشي ← حميد بن أبي المخارق المدني
ثقة حافظ
👤←👥هارون بن سعيد السعدي، أبو جعفر
Newهارون بن سعيد السعدي ← عبد الله بن وهب القرشي
ثقة فاضل
👤←👥أحمد بن عمرو القرشي، أبو الطاهر
Newأحمد بن عمرو القرشي ← هارون بن سعيد السعدي
ثقة
تخريج الحديث:
کتاب
نمبر
مختصر عربی متن
صحيح مسلم
551
الصلوات الخمس والجمعة إلى الجمعة كفارات لما بينهن
صحيح مسلم
552
الصلوات الخمس الجمعة إلى الجمعة رمضان إلى رمضان مكفرات ما بينهن إذا اجتنب الكبائر
صحيح مسلم
550
الصلاة الخمس والجمعة إلى الجمعة كفارة لما بينهن ما لم تغش الكبائر
جامع الترمذي
214
الصلوات الخمس والجمعة إلى الجمعة كفارات لما بينهن ما لم تغش الكبائر
سنن ابن ماجه
1086
الجمعة إلى الجمعة كفارة ما بينهما ما لم تغش الكبائر
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 552 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 552
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
انسان سے مختلف قسم کے گناہ اور قصور سرزد ہوتے رہتے ہیں،
اس لیے مختلف گناہوں کے لیے مختلف قسم کی عبادات کفارہ بنتی ہیں،
کچھ وضو سے معاف ہوتے ہیں،
کچھ کا کفارہ نماز بنتی ہے اور بعض گناہ جمعہ سے معاف ہوتے ہیں،
بعض کی بخشش روزے سے ہوتی ہے،
اسی طرح اور عبادات ہیں،
لیکن کبیرہ گناہوں کی آلودگی اور نجاست اس قدر غلیظ ہوتی ہے اور اس کے قبیح اثرات اس قدر گہرے اور پختہ ہوتے ہیں جن کا ازالہ صرف تو بہ واستغفار سے ہو سکتا ہے۔
ہاں اگر اللہ تعالیٰ کسی پر خصوصی رحم فرما کر یونہی معاف کر دے،
تو اس کا فضل وکرم انتہائی وسیع ہے،
وہ کسی کا پابند نہیں ہے۔
قرآن مجید میں ہے:
اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمہیں منع کیا جاتا ہے،
تو ہم تم سے تمہاری چھوٹی برائیاں دور کر دیں گے۔
(النِّساء: 31)
[تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 552]

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1086
جمعہ کی فضیلت کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک کے گناہوں کا کفارہ ہے، بشرطیکہ کبیرہ گناہوں کا ارتکاب نہ کیا جائے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1086]
اردو حاشہ:
فائدہ:

(1)
صغیرہ گناہ نیکیوں کی برکت سے معاف ہوجاتے ہیں۔

(2)
کبیرہ گناہ صرف توبہ سے معاف ہوتےہیں۔

(3)
بعض کبیرہ گناہ ایسے ہوتے ہیں۔
کہ ان کی موجودگی میں نیک اعمال کرنے کے باوجود صغیرہ گناہ معاف نہیں ہوتے۔
[سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1086]

الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 550
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ نمازیں، جمعہ اگلے جمعہ تک درمیانی گناہوں کا کفارہ ہیں، جب تک کبائر کا ارتکاب نہیں کیا جاتا۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:550]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
:
مَا لَمْ تُغْشَ:
غشيان کا اصل معنی کسی کے پاس آنا ہے کہتے ہیں:
"غَشِيَ فُلَانًا" فلاں کے پاس آیا یہاں مقصد گناہوں کا ارتکاب ہے،
جس کو آگے اجتناب الکبائر،
بڑے گناہوں سے بچنا سے تعبیر کیا گیا ہے۔
[تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 550]