English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

سنن ابي داود سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

سنن ابي داود میں ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (5274)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
203. باب من نسي أن يتشهد وهو جالس
باب: جو شخص قعدہ میں بیٹھا ہو اور تشہد پڑھنا بھول جائے وہ کیا کرے؟
اظهار التشكيل
حدیث نمبر: 1037
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْجُشَمِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا الْمَسْعُودِيُّ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فَنَهَضَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ، قُلْنَا: سُبْحَانَ اللَّهِ، قَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ، وَمَضَى، فَلَمَّا أَتَمَّ صَلَاتَهُ وَسَلَّمَ" سَجَدَ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ" فَلَمَّا انْصَرَفَ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ كَمَا صَنَعْتُ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ ابْنُ أَبِي لَيْلَى، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، وَرَفَعَهُ، وَرَوَاهُ أَبُو عُمَيْسٍ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ، قَالَ: صَلَّى بِنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ، مِثْلَ حَدِيثِ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: أَبُو عُمَيْسٍ أَخُو الْمَسْعُودِيِّ، وَفَعَلَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ مِثْلَ مَا فَعَلَ الْمُغِيرَةُ، وَعِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ، وَالضَّحَّاكُ بْنُ قَيْسٍ، وَمُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، وَابْنُ عَبَّاسٍ أَفْتَى بِذَلِكَ وَعُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهَذَا فِيمَنْ قَامَ مِنْ ثِنْتَيْنِ، ثُمَّ سَجَدُوا بَعْدَ مَا سَلَّمُوا.
زیاد بن علاقہ کہتے ہیں مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں نماز پڑھائی، وہ دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہو گئے، ہم نے سبحان الله کہا، انہوں نے بھی سبحان الله کہا اور (واپس نہیں ہوئے) نماز پڑھتے رہے، پھر جب انہوں نے اپنی نماز پوری کر لی اور سلام پھیر دیا تو سہو کے دو سجدے کئے، پھر جب نماز سے فارغ ہو کر پلٹے تو کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی کرتے دیکھا ہے، جیسے میں نے کیا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح اسے ابن ابی لیلیٰ نے شعبی سے، شعبی نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے اور اسے مرفوع قرار دیا ہے، نیز اسے ابو عمیس نے ثابت بن عبید سے روایت کیا ہے، اس میں ہے کہ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں نماز پڑھائی، پھر راوی نے زیاد بن علاقہ کی حدیث کے مثل روایت ذکر کی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ابو عمیس مسعودی کے بھائی ہیں اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے ویسے ہی کیا جیسے مغیرہ، عمران بن حصین، ضحاک بن قیس اور معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہم نے کیا، اور ابن عباس رضی اللہ عنہما اور عمر بن عبدالعزیز نے اسی کا فتوی دیا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اس حدیث کا حکم ان لوگوں کے لیے ہے جو دو رکعتیں پڑھ کر بغیر قعدہ اور تشہد کے اٹھ کھڑے ہوں، انہیں چاہیئے کہ سلام پھیرنے کے بعد سہو کے دو سجدے کریں۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 1037]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصلاة 152 (365)، (تحفة الأشراف: 11500)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/247، 253، 254)، سنن الدارمی/الصلاة 176(1542) (صحیح)» ‏‏‏‏ (مسعودی مختلط راوی ہیں، لیکن ان کے کئی متابعت کرنے والے پائے جاتے ہیں)
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي:حسن
وللحديث شاھد حسن عند الطحاوي في معاني الآثار (1/ 440 وسنده حسن)

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥المغيرة بن شعبة الثقفي، أبو محمد، أبو عبد الله، أبو عيسىصحابي
👤←👥ثابت بن عبيد الأنصاري
Newثابت بن عبيد الأنصاري ← المغيرة بن شعبة الثقفي
ثقة
👤←👥عتبة بن عبد الله المسعودي، أبو العميس
Newعتبة بن عبد الله المسعودي ← ثابت بن عبيد الأنصاري
ثقة
👤←👥المغيرة بن شعبة الثقفي، أبو محمد، أبو عبد الله، أبو عيسى
Newالمغيرة بن شعبة الثقفي ← عتبة بن عبد الله المسعودي
صحابي
👤←👥عامر الشعبي، أبو عمرو
Newعامر الشعبي ← المغيرة بن شعبة الثقفي
ثقة
👤←👥محمد بن عبد الرحمن الأنصاري، أبو عبد الرحمن
Newمحمد بن عبد الرحمن الأنصاري ← عامر الشعبي
ضعيف الحديث
👤←👥المغيرة بن شعبة الثقفي، أبو محمد، أبو عبد الله، أبو عيسى
Newالمغيرة بن شعبة الثقفي ← محمد بن عبد الرحمن الأنصاري
صحابي
👤←👥زياد بن علاقة الثعلبي، أبو مالك
Newزياد بن علاقة الثعلبي ← المغيرة بن شعبة الثقفي
ثقة
👤←👥عبد الرحمن بن عبد الله المسعودي
Newعبد الرحمن بن عبد الله المسعودي ← زياد بن علاقة الثعلبي
صدوق اختلط قبل موته وضابطه أن من سمع منه ببغداد فبعد الاختلاط
👤←👥يزيد بن هارون الواسطي، أبو خالد
Newيزيد بن هارون الواسطي ← عبد الرحمن بن عبد الله المسعودي
ثقة متقن
👤←👥عبيد الله بن عمر الجشمي، أبو سعيد
Newعبيد الله بن عمر الجشمي ← يزيد بن هارون الواسطي
ثقة ثبت
تخريج الحديث:
کتاب
نمبر
مختصر عربی متن
جامع الترمذي
364
نهض في الركعتين فسبح به القوم وسبح بهم فلما صلى بقية صلاته سلم ثم سجد سجدتي السهو وهو جالس ثم حدثهم أن رسول الله فعل بهم مثل الذي فعل
سنن أبي داود
1036
إذا قام الإمام في الركعتين فإن ذكر قبل أن يستوي قائما فليجلس فإن استوى قائما فلا يجلس ويسجد سجدتي السهو
سنن أبي داود
1037
صلى بنا المغيرة بن شعبة فنهض في الركعتين قلنا سبحان الله قال سبحان الله ومضى فلما أتم صلاته وسلم سجد سجدتي السهو
سنن ابن ماجه
1208
إذا قام أحدكم من الركعتين فلم يستتم قائما فليجلس فإذا استتم قائما فلا يجلس ويسجد سجدتي السهو
بلوغ المرام
267
إذا شك أحدكم فقام في الركعتين فاستتم قائما فليمض ولا يعود وليسجد سجدتين فإن لم يستتم قائما فليجلس ولا سهو عليه
سنن ابوداود کی حدیث نمبر 1037 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1037
1037۔ اردو حاشیہ:
امام صاحب کے آخری جملوں میں یہ تو صحیح ہے کہ درمیانی قعدہ بھول جانے کی صورت میں سجدہ سہو لازم ہے مگر سلام کے بعد ہونے میں صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین کا عمل مختلف ہے، کچھ سے قبل از سلام مروی ہے اور کچھ سے بعد از سلام [عون المبعود]
راحج اور افضل یہ ہے کہ قبل از سلام کئے جائیں۔
[سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1037]

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1036
جو شخص قعدہ میں بیٹھا ہو اور تشہد پڑھنا بھول جائے وہ کیا کرے؟
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب امام دو رکعت پڑھ کر کھڑا ہو جائے پھر اگر اس کو سیدھا کھڑا ہونے سے پہلے یاد آ جائے تو بیٹھ جائے، اگر سیدھا کھڑا ہو جائے تو نہ بیٹھے اور سہو کے دو سجدے کرے۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: میری کتاب میں جابر جعفی سے صرف یہی ایک حدیث مروی ہے۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 1036]
1036۔ اردو حاشیہ:
اس حدیث کو شیخ البانی رحمہ اللہ صحیح شمار کرتے ہیں جبکہ دیگر عام محدثین جابر کی رضی اللہ عنہ کی وجہ سے اسے ضعیف کہتے ہیں۔ یہ اپنے رافضی عقائد کی بنا پر ناقابل حجت ہے۔ [عون المبعود۔ منذري]
تاہم اگلی حدیث سے اس میں بیان کردہ مسئلہ ثابت ہے۔ شوافع وغیرہ کا مذہب ہے کہ تشہد پڑھنا واجب ہے، اگر امام اور ایسے ہی منفرد بھی خاموش بیٹھا رہا اور تشہد نہ پڑھے۔ تو یاد آنے پر سیدھا کھڑے ہونے سے پہلے قعدے میں لوٹ جائے اور تشہد پڑھے، یہی حق ہے۔ اور اگر سیدھا کھڑا ہو جائے تو کھڑا رہے۔ اور آخر میں سلام سے پہلے دو سجدے کرے۔
[سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1036]

علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 267
سجود سہو وغیرہ کا بیان
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ تم میں سے جب کسی کو دو رکعتوں میں شک پیدا ہو جائے اور (کھڑا ہو جائے) بلکہ بالکل سیدھا کھڑا ہو جائے تو اسے جاری رکھے اور واپس نہ لوٹے بعد میں اسے دو سجدے سہو کے کر لینے چاہئیں اور اگر بالکل سیدھا کھڑا نہ ہوا ہو تو بیٹھ جائے تو اس صورت میں اس پر سجدہ سہو نہیں۔
اسے ابوداؤد اور ابن ماجہ اور دارقطنی نے روایت کیا ہے۔ یہ الفاظ بھی دارقطنی کے ہیں۔ اس کی سند ضعیف ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 267»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الصلاة، باب من نسي أن يتشهد وهو جالس، حديث:1036، وابن ماجه إقامة الصلوات، حديث:1208، والدارقطني:1 /379، وللحديث شاهد بمتن آخر عند الطحاوي في معاني الآثار (1 /440)، وسنده حسن، وانظر نيل المقصود:1037 فهو يغني عنه.»
تشریح:
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق حفظہ اللہ نے سنداً سخت ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ اس حدیث کا شاہد ہے جسے امام طحاوی نے معانی الآثار میں ذکر کیا ہے جو سنداً حسن ہے‘ نیز انھوں نے لکھا ہے کہ سنن ابی داود کی حدیث (۱۰۳۷) اس سے کفایت کرتی ہے‘ لہٰذا معلوم ہوا کہ اگر نمازی درمیانے تشہد میں بیٹھنا بھول جائے تو اگر تو وہ ابھی سیدھا کھڑا نہیں ہوا بلکہ بیٹھنے کی حالت کے زیادہ قریب ہے تو اسے چاہیے کہ وہ بیٹھ جائے اور تشہد پڑھے‘ یہی حق ہے اور اگر سیدھا کھڑا ہو جائے تو کھڑا رہے اور آخر میں سلام سے پہلے دو سجدے کرے۔
[بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 267]

مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1208
جو شخص بھول سے دو رکعت پڑھ کر کھڑا ہو جائے تو اس کے حکم کا بیان۔
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص دو رکعت کے بعد کھڑا ہو جائے لیکن ابھی پورے طور پہ کھڑا نہ ہوا ہو تو بیٹھ جائے، اور اگر پورے طور پہ کھڑا ہو گیا ہو تو نہ بیٹھے، اور آخر میں سہو کے دو سجدے کرے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1208]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔
جب کہ یہ روایت معناً اور متناً صحیح ہے۔
کیونکہ حدیث میں مذکور مسئلہ کی بابت ابوداؤد کی روایت (1036)
کی تحقیق میں ہمارے محقق لکھتے ہیں کہ یہ روایت بھی سنداً ضعیف ہے۔
لیکن آئندہ آنے والی روایت (1037)
اس سے کفایت کرتی ہے۔
لہٰذا معلوم ہوا کہ مذکورہ روایت میں بیان کردہ مسئلہ ہمارے محقق کے نزدیک بھی درست اور صحیح ہے۔
مذکورہ روایت صرف سنداً کمزور ہے۔
دیکھئے: (سنن ابوداؤد (اُردو)
حدیث 1036، مطبوعہ دارالسلام)
علامہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔
دیکھئے: (الصحیحة رقم: 321)
نیز مسند احمد کے محققین نے بھی اسے صحیح قرار دیا ہے۔
تفصیل کے لئے دیکھئے: (الموسوعة الحدیثیة مسند الإمام أحمد: 162، 161، 101، 100/30)

(2)
اس سے واضح ہوا کہ غلطی سے شروع ہوجانے والی زائد رکعات اگر شروع کرلی جائے۔
تو اسے پورا کرنا چاہیے۔

(3)
بھول کرزائد رکعت پڑھی جائے تو بھی سجدہ سہو کرلینا کافی ہے۔
[سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1208]