(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن عباس الجشمي، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إن سورة من القرآن ثلاثون آية شفعت لرجل حتى غفر له، وهي سورة تبارك الذي بيده الملك "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبَّاسٍ الْجُشَمِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ سُورَةً مِنَ الْقُرْآنِ ثَلَاثُونَ آيَةً شَفَعَتْ لِرَجُلٍ حَتَّى غُفِرَ لَهُ، وَهِيَ سُورَةُ تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن کی تیس آیتوں کی ایک سورۃ نے ایک آدمی کی شفاعت (سفارش) کی تو اسے بخش دیا گیا، یہ سورۃ «تبارك الذي بيده الملك» ہے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الصلاة 327 (1400)، سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة 207 (710)، سنن ابن ماجہ/الأدب 52 (3786) (تحفة الأشراف: 13550)، وسنن الدارمی/فضائل القرآن 23 (3452) (حسن) (سند میں عباس الجشمی لین الحدیث راوی ہیں، لیکن متابعات و شواہد کی بنا پر یہ حدیث حسن لغیرہ ہے)»
قال الشيخ الألباني: حسن، التعليق الرغيب (2 / 223)، المشكاة (2153)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1400
´سورۃ تبارک الذی کی آیات کا شمار۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن کی ایک سورۃ جو تیس آیتوں والی ہے اپنے پڑھنے والے کی سفارش کرے گی یہاں تک کہ اس کی مغفرت ہو جائے اور وہ «تبارك الذي بيده الملك» ہے۔“[سنن ابي داود/أبواب قراءة القرآن وتحزيبه وترتيله /حدیث: 1400]
1400. اردو حاشیہ: اس حدیث میں سورہ ملک کو بطور ورد وظیفہ اختیار کرنے کی فضیلت کا بیان ہے۔ نیز یہ بھی ہے کہ بسم اللہ سورت کی آیات کا جز نہیں ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1400
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3786
´تلاوت قرآن کے ثواب کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن میں ایک سورت ہے جس میں تیس آیتیں ہیں وہ اپنے پڑھنے والے کے لیے (اللہ تعالیٰ سے) سفارش کرے گی، حتیٰ کہ اس کی مغفرت کر دی جائے گی، اور وہ سورۃ «تبارك الذي بيده الملك» ہے۔“[سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3786]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) ”شفاعت کی۔“ یعنی قیامت کے دن شفاعت کرے گی، جیسا کہ ایک روایت میں (تَشفَعُ) ”شفاعت کرے گی۔“ کا لفظ ہے۔ (سنن أبي داؤد، الصلاة، باب في عدد الآي، حديث: 1400)
(2) قیامت کے دن اعمال محسوس صورت میں سامنے آئیں گے۔
(3) قیامت کو نیک اعمال بھی شفاعت کریں گے۔
(4) قرآن مجید کی تلاوت ایمان کے ساتھ اورخلوص نیت سے ہو تو مغفرت کا باعث ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3786