الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
جنایات ( جرائم ) کے مسائل
अपराध और उसकी सज़ा
4. باب قتال أهل البغي
4. باغی لوگوں سے جنگ و قتال کرنا
४. “ विद्रोही लोगों से युद्ध ”
حدیث نمبر: 1026
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عرفجة بن شريح رضي الله عنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم يقول: «‏‏‏‏من اتاكم وامركم جميع يريد ان يفرق جماعتكم فاقتلوه» .‏‏‏‏ اخرجه مسلم.وعن عرفجة بن شريح رضي الله عنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم يقول: «‏‏‏‏من أتاكم وأمركم جميع يريد أن يفرق جماعتكم فاقتلوه» .‏‏‏‏ أخرجه مسلم.
سیدنا عرفجہ بن شریح کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا جو شخص تمہارے پاس آئے حالانکہ تم ایک امیر پر متفق ہو اور وہ تمہاری جماعت میں تفریق پیدا کرنا چاہتا ہو تو اسے قتل کر دو۔ (صحیح مسلم)
हज़रत अरफ़जह बिन शुरैह कहते हैं कि मैं ने रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम से सुना ’’ जो व्यक्ति तुम्हारे पास आए हालांकि तुम एक अमीर पर सहमत हो और वह तुम्हारे दल में भेदभाव पैदा करना चाहता हो तो उसे क़त्ल कर दो।” (सहीह मुस्लिम)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الإمارة، باب حكم من فرق أمر المسلمين وهو مجتمع، حديث:1852.»

Arfajah bin Shuraih (RAA) narrated, ‘I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say, “He who comes to you when you are united and wants to disunite your community, kill him.” Related by Muslim.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1026  
´باغی لوگوں سے جنگ و قتال کرنا`
سیدنا عرفجہ بن شریح کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا جو شخص تمہارے پاس آئے حالانکہ تم ایک امیر پر متفق ہو اور وہ تمہاری جماعت میں تفریق پیدا کرنا چاہتا ہو تو اسے قتل کر دو۔ (صحیح مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1026»
تخریج:
«أخرجه مسلم، الإمارة، باب حكم من فرق أمر المسلمين وهو مجتمع، حديث:1852.»
تشریح:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ جب سب مسلمان ایک شخص کو اپنا خلیفہ و حاکم مقرر کر لیں‘ پھر جو مسلمانوں کے مابین تفریق و تشتت کے لیے سرگرمی دکھلائے اور ان کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کرے‘ وہ واجب القتل ہے۔
راویٔ حدیث:
«حضرت عرفجہ بن شُرَیْح رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ عین پر فتحہ‘ فا پر فتحہ اور را ساکن ہے۔
(اور شُرَیح تصغیر کے ساتھ ہے) بعض نے ان کے باپ کا نام صریح‘ طریح‘ شریک یا ذریح وغیرہ بھی ذکر کیا ہے۔
اشجع قبیلے سے ہونے کی وجہ سے اشجعی کہلائے۔
مشہور صحابی ہیں۔
کوفہ میں سکونت اختیار کی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1026   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.