الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
83. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الزِّينَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
83. باب: جمعہ کے دن زیب و زینت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1096
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عمرو بن ابي سلمة ، عن زهير ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم خطب الناس يوم الجمعة، فراى عليهم ثياب النمار، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما على احدكم إن وجد سعة ان يتخذ ثوبين لجمعته سوى ثوبي مهنته".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ زُهَيْرٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَرَأَى عَلَيْهِمْ ثِيَابَ النِّمَارِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا عَلَى أَحَدِكُمْ إِنْ وَجَدَ سَعَةً أَنْ يَتَّخِذَ ثَوْبَيْنِ لِجُمُعَتِهِ سِوَى ثَوْبَيْ مِهْنَتِهِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن خطبہ دیا، تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو دھاری دار چادریں پہنے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا مشکل ہے کہ تم میں سے جو صاحب وسعت ہو وہ جمعہ کے لیے اپنے عام کپڑے کے علاوہ دوسرے دو کپڑے بنا لے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 16896 ومصباح الزجاجة: 388) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from ‘Aishah that the Prophet (ﷺ) delivered a sermon to the people one Friday, and he saw them wearing woollen clothes. The Messenger of Allah (ﷺ) said: “There is nothing wrong with any one of you, if he can afford it, buying two garments for Friday, other than his daily work clothes.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن ابن ماجه1096عائشة بنت عبد اللهما على أحدكم إن وجد سعة أن يتخذ ثوبين لجمعته سوى ثوبي مهنته

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1096  
´جمعہ کے دن زیب و زینت کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن خطبہ دیا، تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو دھاری دار چادریں پہنے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا مشکل ہے کہ تم میں سے جو صاحب وسعت ہو وہ جمعہ کے لیے اپنے عام کپڑے کے علاوہ دوسرے دو کپڑے بنا لے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1096]
اردو حاشہ:
روز مرہ کے کپڑے جن کو پہن کر محنت مزدوری کا کام کیاجاتا ہے۔
وہ ادنیٰ قسم کے ہوتے ہیں۔
جب کہ خاص موقعوں کےلئے بہتر کپڑے بنائے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ کام کے کپڑوں کی صفائی کا اس قدر اہتمام بھی نہیں کیاجاتا۔ 2۔
جمعے کےلئے الگ تیار کیے ہوئے صاف ستھرے اور عمدہ کپڑے پہننے سے معلوم ہوتا ہےکہ پہننے والے کی نظر میں اس عبادت کی زیادہ اہمیت ہے۔ 3۔
جمعہ مسلمانوں کاہفت روزہ تہوار ہے او ر عیدین سالانہ تہوار مسلمانوں کو چاہیے کہ غیر مسلموں کے تہواروں کواہمیت نہ دیں اور ان میں حصہ نہ لیں۔
بلکہ اسلامی تہواروں کو اہمیت دیں۔
جمعے میں عمدہ لباس پہننا اس اہمیت کا اعتراف اور اظہار ہے۔ 4۔
اگر کوئی شخص الگ لباس نہ بناسکے تو بھی کوئی حرج نہیں لیکن صفائی کا خاص خیال رکھناچاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1096   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.