الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: تفسیر قرآن کریم
Chapters on Tafsir
40. باب وَمِنْ سُورَةِ الزُّمَرِ
40. باب: سورۃ الزمر سے بعض آیات کی تفسیر۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3246
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمود بن غيلان، وغير واحد، قالوا: حدثنا عبد الرزاق، اخبرنا الثوري، اخبرني ابو إسحاق، ان الاغر ابا مسلم حدثه، عن ابي سعيد، وابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " ينادي مناد: إن لكم ان تحيوا فلا تموتوا ابدا، وإن لكم ان تصحوا فلا تسقموا ابدا، وإن لكم ان تشبوا فلا تهرموا ابدا، وإن لكم ان تنعموا فلا تباسوا ابدا، فذلك قوله تعالى: وتلك الجنة التي اورثتموها بما كنتم تعملون سورة الزخرف آية 72 ". قال ابو عيسى: وروى ابن المبارك وغيره هذا الحديث عن الثوري ولم يرفعوه.(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا الثَّوْرِيُّ، أَخْبَرَنِي أَبُو إِسْحَاق، أَنَّ الْأَغَرَّ أَبَا مُسْلِمٍ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يُنَادِي مُنَادٍ: إِنَّ لَكُمْ أَنْ تَحْيَوْا فَلَا تَمُوتُوا أَبَدًا، وَإِنَّ لَكُمْ أَنْ تَصِحُّوا فَلَا تَسْقَمُوا أَبَدًا، وَإِنَّ لَكُمْ أَنْ تَشِبُّوا فَلَا تَهْرَمُوا أَبَدًا، وَإِنَّ لَكُمْ أَنْ تَنْعَمُوا فَلَا تَبْأَسُوا أَبَدًا، فَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى: وَتِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ سورة الزخرف آية 72 ". قَالَ أَبُو عِيسَى: وَرَوَى ابْنُ الْمُبَارَكِ وَغَيْرُهُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنِ الثَّوْرِيِّ وَلَمْ يَرْفَعُوهُ.
ابوسعید اور ابوہریرہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پکارنے والا پکار کر کہے گا: (جنت میں) تم ہمیشہ زندہ رہو گے، کبھی مرو گے نہیں، تم صحت مند رہو گے، کبھی بیمار نہ ہو گے، کبھی محتاج و حاجت مند نہ ہو گے، اللہ تعالیٰ کے قول: «وتلك الجنة التي أورثتموها بما كنتم تعملون» یہی وہ جنت ہے جس کے تم اپنے نیک اعمال کے بدلے وارث بنائے جاؤ گے (الزخرف: ۷۲)، کا یہی مطلب ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
ابن مبارک وغیرہ نے یہ حدیث ثوری سے روایت کی ہے، اور انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجنة 8 (2837) (تحفة الأشراف: 3963، 12193) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

   جامع الترمذي3246إن لكم أن تحيوا فلا تموتوا أبدا وإن لكم أن تصحوا فلا تسقموا أبدا وإن لكم أن تشبوا فلا تهرموا أبدا وإن لكم أن تنعموا فلا تبأسوا أبدا فذلك قوله وتلك الجنة التي أورثتموها بما كنتم تعملون
   المعجم الصغير للطبراني8080 يقال لأهل الجنة : إن لكم أن تصحوا ، فلا تسقموا أبدا ، وإن لكم أن تعيشوا ، فلا تموتوا أبدا ، وإن لكم أن تنعموا فلا تبأسوا أبدا ، وإن لكم أن تشبوا فلا تهرموا أبدا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3246  
´سورۃ الزمر سے بعض آیات کی تفسیر۔`
ابوسعید اور ابوہریرہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پکارنے والا پکار کر کہے گا: (جنت میں) تم ہمیشہ زندہ رہو گے، کبھی مرو گے نہیں، تم صحت مند رہو گے، کبھی بیمار نہ ہو گے، کبھی محتاج و حاجت مند نہ ہو گے، اللہ تعالیٰ کے قول: «وتلك الجنة التي أورثتموها بما كنتم تعملون» یہی وہ جنت ہے جس کے تم اپنے نیک اعمال کے بدلے وارث بنائے جاؤ گے (الزخرف: ۷۲)، کا یہی مطلب ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3246]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہی وہ جنت ہے جس کے تم اپنے نیک اعمال کے بدلے وارث بنائے جاؤ گے (الزخرف: 72)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3246   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.