الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
Commercial Transactions (Kitab Al-Buyu)
25. باب فِي بَيْعِ الْغَرَرِ
25. باب: دھوکہ کی بیع منع ہے۔
Chapter: Regarding Transactions Involving Ambiguity.
حدیث نمبر: 3376
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو بكر، وعثمان ابنا ابي شيبة، قالا: حدثنا ابن إدريس، عن عبيد الله، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، ان النبي صلى الله عليه وسلم" نهى عن بيع الغرر"، زاد عثمان والحصاة.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، وَعُثْمَانُ ابْنَا أَبِي شَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى عَنْ بَيْعِ الْغَرَرِ"، زَادَ عُثْمَانُ وَالْحَصَاةِ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دھوکہ کی بیع سے روکا ہے۔ عثمان راوی نے اس حدیث میں «والحصاة» کا لفظ بڑھایا ہے یعنی کنکری پھینک کر بھی بیع کرنے سے روکا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/البیوع 2 (1513)، سنن الترمذی/البیوع 97 (1230)، سنن النسائی/البیوع 25 (4522)، سنن ابن ماجہ/التجارات 23 (2194)، (تحفة الأشراف: 13794)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/250، 376، 436، 439، 496)، سنن الدارمی/البیوع 20 (2596) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی بائع مشتری سے یا مشتری بائع سے یہ کہے کہ جب میں تیری طرف کنکریاں پھینک دوں تو بیع لازم ہو جائے گی یا بکریوں کے گلے میں جس بکری پر کنکری پڑے وہ میں دے دوں گا یا لے لوں گا۔

Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ forbade the type of sale which involves risk (or uncertainty) and a transaction determined by throwing stones.
USC-MSA web (English) Reference: Book 22 , Number 3370


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1513)

   صحيح مسلم3808عبد الرحمن بن صخربيع الحصاة وعن بيع الغرر
   جامع الترمذي1230عبد الرحمن بن صخربيع الغرر وبيع الحصاة
   سنن أبي داود3376عبد الرحمن بن صخرنهى عن بيع الغرر
   سنن ابن ماجه2194عبد الرحمن بن صخربيع الغرر وعن بيع الحصاة
   سنن النسائى الصغرى4522عبد الرحمن بن صخربيع الحصاة وعن بيع الغرر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1230  
´بیع غرر (دھوکہ) کی حرمت کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع غرر ۱؎ اور بیع حصاۃ سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب البيوع/حدیث: 1230]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
بیع غرر:
معدوم ومجہول کی بیع ہے،
یاایسی چیز کی بیع ہے جسے مشتری کے حوالہ کرنے پر بائع کو قدرت نہ ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1230   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3376  
´دھوکہ کی بیع منع ہے۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دھوکہ کی بیع سے روکا ہے۔ عثمان راوی نے اس حدیث میں «والحصاة» کا لفظ بڑھایا ہے یعنی کنکری پھینک کر بھی بیع کرنے سے روکا ہے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب البيوع /حدیث: 3376]
فوائد ومسائل:
(بیع الحصاۃ) کنکری پھینک کر بیع کرنا یعنی خریدار یا فروخت کرنے والا کہے کہ جب میں کنکری پھینک دوں گا تو بیع پختہ ہوجائے گی۔
یا جس چیز پر کنکری پڑی وہ دے دوں گا یا لے لوںگا خریدوفروخت کا یہ انداز ممنوع ہے۔
آج کل بھی ایسا جوا رائج ہے۔
کہ آپ کا نشانہ جس چیز پر لگ جائے گا۔
اتنی قیمت میں وہ آپ کی ہوگی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3376   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.