الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Dress
14. بَابُ : الْعِمَامَةِ السَّوْدَاءِ
14. باب: سیاہ عمامہ (کالی پگڑی) کا بیان۔
حدیث نمبر: 3586
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا عبيد الله , انبانا موسى بن عبيدة , عن عبد الله بن دينار , عن ابن عمر , ان النبي صلى الله عليه وسلم" دخل يوم فتح مكة , وعليه عمامة سوداء".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ , أَنْبَأَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" دَخَلَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ , وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوئے، آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7253، ومصباح الزجاجة: 1253) (صحیح)» ‏‏‏‏ (اس سند میں موسی بن عبیدة ربذی ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہد کی وجہ سے یہ صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه3586عبد الله بن عمردخل يوم فتح مكة وعليه عمامة سوداء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3586  
´سیاہ عمامہ (کالی پگڑی) کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوئے، آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3586]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سفید رنگ کا لباس بہتر اور افضل ہے۔ (سنن ابن ماجة، حدیث: 3544)
 لیکن سیاہ رنگ بھی جائز ہے۔

(2)
بہتر یہ ہے کہ پورا لباس سیاہ نہ ہو کیونکہ دور حاضر میں یہ ایک خاص فرقے کی علامت بن چکا ہے صرف پگڑی سیاہ ہو تو ان سے مشابہت نہیں ہوتی۔

(3)
مکہ مکرمہ میں بغیر احرام کے داخل ہونا جائز ہے۔
احرام صرف اس وقت ضروری ہے جب حج یا عمرے کی نیت سے مکہ میں داخل ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3586   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.