الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
25. بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ:
25. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان۔
(25) Chapter. The signs of Prophethood in Islam.
حدیث نمبر: 3628
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو نعيم، حدثنا عبد الرحمن بن سليمان بن حنظلة بن الغسيل، حدثنا عكرمة، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم في مرضه الذي مات فيه بملحفة قد عصب بعصابة دسماء حتى جلس على المنبر فحمد الله واثنى عليه، ثم قال:"اما بعد فإن الناس يكثرون ويقل الانصار حتى يكونوا في الناس بمنزلة الملح في الطعام فمن ولي منكم شيئا يضر فيه قوما وينفع فيه آخرين فليقبل من محسنهم ويتجاوز عن مسيئهم فكان آخر مجلس جلس به النبي صلى الله عليه وسلم".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ حَنْظَلَةَ بْنِ الْغَسِيلِ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ بِمِلْحَفَةٍ قَدْ عَصَّبَ بِعِصَابَةٍ دَسْمَاءَ حَتَّى جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ:"أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ النَّاسَ يَكْثُرُونَ وَيَقِلُّ الْأَنْصَارُ حَتَّى يَكُونُوا فِي النَّاسِ بِمَنْزِلَةِ الْمِلْحِ فِي الطَّعَامِ فَمَنْ وَلِيَ مِنْكُمْ شَيْئًا يَضُرُّ فِيهِ قَوْمًا وَيَنْفَعُ فِيهِ آخَرِينَ فَلْيَقْبَلْ مِنْ مُحْسِنِهِمْ وَيَتَجَاوَزْ عَنْ مُسِيئِهِمْ فَكَانَ آخِرَ مَجْلِسٍ جَلَسَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن سلیمان بن حنظلہ بن غسیل نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ مرض الوفات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے، آپ ایک چکنے کپڑے سے سر مبارک پر پٹی باندھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی میں منبر پر تشریف فرما ہوئے پھر جیسے ہونی چاہیے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی، پھر فرمایا: امابعد: (آنے والے دور میں) دوسرے لوگوں کی تعداد بہت بڑھ جائے گی لیکن انصار کم ہوتے جائیں گے اور ایک زمانہ آئے گا کہ دوسروں کے مقابلے میں ان کی تعداد اتنی کم ہو جائے گی جیسے کھانے میں نمک ہوتا ہے۔ پس اگر تم میں سے کوئی شخص کہیں کا حاکم بنے اور اپنی حکومت کی وجہ سے وہ کسی کو نقصان اور نفع بھی پہنچا سکتا ہو تو اسے چاہیے کہ انصار کے نیکوں (کی نیکیوں) کو قبول کرے اور جو برے ہوں ان سے درگزر کر دیا کرے۔ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری مجلس وعظ تھی۔

Narrated Ibn `Abbas: Allah's Apostle in his fatal illness came out, wrapped with a sheet, and his head was wrapped with an oiled bandage. He sat on the pulpit, and praising and glorifying Allah, he said, "Now then, people will increase but the Ansar will decrease in number, so much so that they, compared with the people, will be just like the salt in the meals. So, if any of you should take over the authority by which he can either benefit some people or harm some others, he should accept the goodness of their good people (i.e. Ansar) and excuse the faults of their wrong-doers." That was the last gathering which the Prophet attended.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 822


   صحيح البخاري3800عبد الله بن عباسالناس يكثرون وتقل الأنصار حتى يكونوا كالملح في الطعام من ولي منكم أمرا يضر فيه أحدا أو ينفعه يقبل من محسنهم ويتجاوز عن مسيئهم
   صحيح البخاري927عبد الله بن عباسالأنصار يقلون ويكثر الناس فمن ولي شيئا من أمة محمد فاستطاع أن يضر فيه أحدا أو ينفع فيه أحدا يقبل من محسنهم يتجاوز عن مسيئهم
   صحيح البخاري3628عبد الله بن عباسالناس يكثرون ويقل الأنصار حتى يكونوا في الناس بمنزلة الملح في الطعام من ولي منكم شيئا يضر فيه قوما وينفع فيه آخرين يقبل من محسنهم يتجاوز عن مسيئهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3628  
3628. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ اپنی اس بیماری میں باہر تشریف لائے جس میں آپ نے وفات پائی تھی۔ آپ ایک لمبی چادر اوڑھے ہوئے تھے اور اپنے سر کو ایک چکنی سیاہ پٹی سے باندھا ہوا تھا۔ آپ منبر پر تشریف فرما ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کرنے کے بعد فرمایا: أمابعد!لوگ زیادہ ہو جائیں گے اور انصار کم ہوتے جائیں گے حتی کہ وہ لوگوں میں ایسے ہوں گے جیسے کھانے میں نمک ہوتا ہے۔ تم میں سے جو کوئی امارات پرفائز ہو اور اپنی حکومت کی وجہ سے وہ کسی کو نقصان اور نفع بھی پہنچا سکتا ہو تو اسے چاہیے کہ انصار کے مخلص لوگوں کی نیکی قبول کرے اور جو برے ہوں ان سے درگزر کرے۔ نبی ﷺ کی یہ آخری مجلس وعظ تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3628]
حدیث حاشیہ:
آپ کو معلوم تھا کہ انصار کو خلافت نہیں ملے گی اس لیے ان کے حق میں نیک سلوک کرنے کی وصیت فرمائی۔
باب سے اس حدیث کی مطابقت ظاہر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3628   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3628  
3628. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ اپنی اس بیماری میں باہر تشریف لائے جس میں آپ نے وفات پائی تھی۔ آپ ایک لمبی چادر اوڑھے ہوئے تھے اور اپنے سر کو ایک چکنی سیاہ پٹی سے باندھا ہوا تھا۔ آپ منبر پر تشریف فرما ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کرنے کے بعد فرمایا: أمابعد!لوگ زیادہ ہو جائیں گے اور انصار کم ہوتے جائیں گے حتی کہ وہ لوگوں میں ایسے ہوں گے جیسے کھانے میں نمک ہوتا ہے۔ تم میں سے جو کوئی امارات پرفائز ہو اور اپنی حکومت کی وجہ سے وہ کسی کو نقصان اور نفع بھی پہنچا سکتا ہو تو اسے چاہیے کہ انصار کے مخلص لوگوں کی نیکی قبول کرے اور جو برے ہوں ان سے درگزر کرے۔ نبی ﷺ کی یہ آخری مجلس وعظ تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3628]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث میں غیب کی خبر ہے کہ لوگ بہت ہوں گے لیکن انصار میں بد ستور کمی آتی جائے گی کیونکہ انصار وہ ہیں جنھوں نے نبی ﷺ اور صحابہ کرام ؓ کو ٹھکانا دیا۔
تنگی اور ترشی میں دین اسلام کی آبیاری کی۔
ایسا وقت ا ب نہیں آئے گا۔
اس بنا پر غیر انصار کی کثرت اور ان کی قلت ہوتی گئی چنانچہ اوس خزرج کے قبائل سے بہت کم نسل آگے چلی ویسے تو بہت سے لوگ انصار ہونے کا دعوی کرتے ہیں لیکن محض ادعائی کثرت کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔
اسے حقیقی معنی پر ہی محمول کرنا چاہیے کیونکہ مہاجرین کی اولادتو شہروں میں پھیل گئی اور وہ سلطنتوں اور حکومت کے مالک بھی بنے لیکن انصار کو یہ کثرت نصیب نہ ہوئی۔

اس میں یہ بھی اشارہ ملتا ہے کہ انصار کو خلافت نہیں ملے گی اس لیے ان کے حق میں حسن سلوک کرنے کی وصیت فرمائی۔
بہر حال رسول اللہ ﷺ کی پیش گوئی پوری ہوئی انصار کھانے میں نمک کی طرح بہت کم مقدار میں ہیں۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3628   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.