الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طلاق کے احکام و مسائل
The Book of Divorce
8. باب انْقِضَاءِ عِدَّةِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا وَغَيْرِهَا بِوَضْعِ الْحَمْلِ:
8. باب: وضع حمل سے عدت کا تمام ہونا۔
Chapter: The 'Iddah of a woman whose husband had died, and the like, ends when she gives birth.
حدیث نمبر: 3724
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه محمد بن رمح ، اخبرنا الليث . ح وحدثناه ابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، قالا: حدثنا يزيد بن هارون ، كلاهما عن يحيى بن سعيد ، بهذا الإسناد غير ان الليث، قال في حديثه: فارسلوا إلى ام سلمة، ولم يسم كريبا.وحدثناه مُحَمَّدُ بْنُ رُمْح ، أَخْبَرَنا اللَّيْثُ . ح وحدثناه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، قَالَا: حدثنا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، كِلَاهُمَا عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ اللَّيْثَ، قَالَ فِي حَدِيثِهِ: فَأَرْسَلُوا إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ، وَلَمْ يُسَمِّ كُرَيْبًا.
لیث اور یزید بن ہارون دونوں نے اسی سند کے ساتھ یحییٰ بن سعید سے روایت کی، البتہ لیث نے اپنی حدیث میں کہا: انہوں نے (کسی کو) ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی طرف بھیجا۔ انہوں نے کریب کا نام نہیں لیا
امام صاحب مذکورہ بالا روایت اپنے تین اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، لیکن لیث کی روایت میں بھیجنے والے کا نام نہیں بیان کیا گیا کہ وہ کریب تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1485


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3724  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
کسی مسئلہ میں دلیل کی روشنی میں چھوٹا بڑے سے اختلاف کر سکتا ہے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن تابعی ہیں اور حضرت ابن عباس صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اختلاف کر رہے ہیں،
اگر دلیل کی روشنی میں صحابی کا قول چھوڑا جا سکتا ہے تو کسی امام کی مخالفت کرنا کیونکر جرم ہے نیز یہاں آپﷺ نے سبیعہ کو شادی کی اجازت دی ہے تو اس کا یہ معنی نہیں ہے کہ عورت خود اپنا نکاح کر سکتی ہے یا اس کو ولی کی ضرورت نہیں ہے نکاح تو اپنے معروف طریقہ کے مطابق ہی کرنا ہوگا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 3724   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.