الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
17. بَابُ مَنَاقِبُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
17. باب: زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان۔
(17) Chapter. The virtues of Zaid bin Thabit.
حدیث نمبر: 3810
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني محمد بن بشار، حدثنا يحيى، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن انس رضي الله عنه , قال:" جمع القرآن على عهد النبي صلى الله عليه وسلم اربعة كلهم من الانصار: ابي , ومعاذ بن جبل , وابو زيد , وزيد بن ثابت، قلت لانس: من ابو زيد؟ قال: احد عمومتي".(مرفوع) حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ , قَالَ:" جَمَعَ الْقُرْآنَ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعَةٌ كُلُّهُمْ مِنْ الْأَنْصَارِ: أُبَيٌّ , وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ , وَأَبُو زَيْدٍ , وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ، قُلْتُ لِأَنَسٍ: مَنْ أَبُو زَيْدٍ؟ قَالَ: أَحَدُ عُمُومَتِي".
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں چار آدمی جن سب کا تعلق قبیلہ انصار سے تھا، قرآن مجید جمع کرنے والے تھے۔ ابی بن کعب، معاذ بن جبل، ابوزید اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہم میں نے پوچھا: ابوزید کون ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ وہ میرے ایک چچا ہیں۔

Narrated Qatada: Anas said, "The Qur'an was collected in the lifetime of the Prophet by four (men), all of whom were from the Ansar: Ubai, Mu`adh bin Jabal, Abu Zaid and Zaid bin Thabit." I asked Anas, "Who is Abu Zaid?" He said, "One of my uncles."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 155


   صحيح البخاري3810أنس بن مالكجمع القرآن على عهد النبي أربعة كلهم من الأنصار أبي ومعاذ بن جبل وأبو زيد وزيد بن ثابت
   صحيح مسلم6341أنس بن مالكمن جمع القرآن على عهد رسول الله قال أربعة كلهم من الأنصار أبي بن كعب ومعاذ بن جبل وزيد بن ثابت ورجل من الأنصار يكنى أبا زيد
   صحيح مسلم6341أنس بن مالكجمع القرآن على عهد رسول الله أربعة كلهم من الأنصار معاذ بن جبل وأبي بن كعب وزيد بن ثابت وأبو زيد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3810  
3810. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں جن چار آدمیوں نے قرآن مجید یاد کیا تھا وہ سب انصاری تھے، حضرت ابی، حضرت معاذ بن جبل، حضرت ابوزید اور حضرت زید بن ثابت رضي اللہ عنھم۔ (قتادہ نے کہا:) میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا: ابوزید کون تھے؟ انہوں نے فرمایا: وہ میرے ایک چچا تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3810]
حدیث حاشیہ:
حضرت زید بن ثابت کاتب وحی سے مشہور ہیں اور بڑا شرف ہے جو آپ کو حاصل ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3810   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3810  
3810. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں جن چار آدمیوں نے قرآن مجید یاد کیا تھا وہ سب انصاری تھے، حضرت ابی، حضرت معاذ بن جبل، حضرت ابوزید اور حضرت زید بن ثابت رضي اللہ عنھم۔ (قتادہ نے کہا:) میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا: ابوزید کون تھے؟ انہوں نے فرمایا: وہ میرے ایک چچا تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3810]
حدیث حاشیہ:

یہ حدیث ایک گزشتہ حدیث(3758)
کے خلاف نہیں جس میں ذکر ہے کہ قرآن مجید چار آدمیوں سے پڑھو۔
وہاں ابوزید اور زید بن ثابت ؓ کی بجائے عبداللہ بن مسعود ؓ اور حضرت سالم کا ذکر ہے کیونکہ اس حدیث میں حضرت انس ؓ قبیلہ انصار کے متعلق بیان کررہے ہیں۔
ایک حدیث میں حضرت ابی ؓ کے بجائے حضرت ابوالدرداء ؓ کا نام ہے۔
(صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 5004)
اس روایت میں ہے کہ حضرت قتادہ ؓ نے حضرت انس ؓ سے سوال کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں کس کس نےقرآن یا دکررکھا تھا توآپ نے مذکورہ جواب دیا۔
ایک روایت میں ہے کہ ابوزید ؓ جب فوت ہوئے تو ان کا کوئی اہل وعیال نہ تھا اور وہ بدر میں شریک ہوئے تھے۔
(صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 3996)
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ ان کے مرنے کے بعد ہم ان(کے چھوڑے ہوئے مال)
کے وارث بنے تھے۔
(صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 5005)

بہرحال اس حدیث میں حضرت زید بن ثابت ؓ کی فضیلت کا ذکر ہے کہ وہ حافظ قرآن تھے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3810   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.