الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
Clothing (Kitab Al-Libas)
40. باب فِي أُهُبِ الْمَيْتَةِ
40. باب: مردہ جانور کی کھال کا بیان۔
Chapter: Skin Of Dead Animals.
حدیث نمبر: 4122
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مقطوع) حدثنا محمد بن يحيى بن فارس، حدثنا عبد الرزاق، قال: قال معمر وكان الزهري" ينكر الدباغ ويقول: يستمتع به على كل حال"، قال ابو داود: لم يذكر الاوزاعي، ويونس، وعقيل في حديث الزهري الدباغ، وذكره الزبيدي، وسعيد بن عبد العزيز، وحفص بن الوليد ذكروا الدباغ.
(مقطوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: قَالَ مَعْمَرٌ وَكَانَ الزُّهْرِيُّ" يُنْكِرُ الدِّبَاغَ وَيَقُولُ: يُسْتَمْتَعُ بِهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: لَمْ يَذْكُرْ الْأَوْزَاعِيُّ، وَيُونُسُ، وَعُقَيْلٌ فِي حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ الدِّبَاغَ، وَذَكَرَهُ الزُّبَيْدِيُّ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، وَحَفْصُ بْنُ الْوَلِيدِ ذَكَرُوا الدِّبَاغَ.
معمر کہتے ہیں زہری دباغت کا انکار کرتے تھے اور کہتے تھے: اس سے ہر حال میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اوزاعی، یونس اور عقیل نے زہری کی روایت میں دباغت کا ذکر نہیں کیا ہے اور زبیدی، سعید بن عبدالعزیز اور حفص بن ولید نے اس کا ذکر کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

Mamar said: Al-Zuhri used to deny tanning and say: Some good can be got out of it in any condition Abu Dawud said: Al-Auzai, Yunus and 'Uqail did not mention tanning. al-Zubaidi, Saeed bin Abd al-Aziz and Hafs bin Abd al-Aziz mentioned tanning.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4110


قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
مسند أحمد (1/ 365)
عبدالرزاق لم يصرح بالسماع
والحديث المرفوع صحيح
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 146


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4122  
´مردہ جانور کی کھال کا بیان۔`
معمر کہتے ہیں زہری دباغت کا انکار کرتے تھے اور کہتے تھے: اس سے ہر حال میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اوزاعی، یونس اور عقیل نے زہری کی روایت میں دباغت کا ذکر نہیں کیا ہے اور زبیدی، سعید بن عبدالعزیز اور حفص بن ولید نے اس کا ذکر کیا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4122]
فوائد ومسائل:
جناب زہری کے قول کا مفاد یہ ہے کہ حلال مردہ جانورکے بے رنگ چمڑے کو بیچنا جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4122   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.