الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حدود کا بیان
The Book of Legal Punishments
5. باب مَنِ اعْتَرَفَ عَلَى نَفْسِهِ بِالزِّنَا:
5. باب: جو شخص زنا کا اعتراف کر لے اس کا بیان۔
Chapter: One who confesses to Zina
حدیث نمبر: 4423
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، وحرملة بن يحيى ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، وابن جريج كلهم، عن الزهري ، عن ابي سلمة ، عن جابر بن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحو رواية عقيل، عن الزهري، عن سعيد، وابي سلمة، عن ابي هريرة.وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، وَابْنُ جُرَيْجٍ كلهم، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ رِوَايَةِ عُقَيْلٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، وَأَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ.
یونس، معمر اور ابن جریج سب نے زہری سے، انہوں نے ابوسلمہ سے، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت بیان کی جس طرح عقیل نے زہری سے، انہوں نے سعید (بن مسیب) اور ابوسلمہ (بن عبدالرحمان بن عوف) سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی
امام صاحب تین اساتذہ کی دو سندوں سے زھری کے واسطہ سے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہما کی طرح حدیث بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1691


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4423  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے والا آدمی حضرت ماعز بن مالک اسلمیٰ رضی اللہ عنہ تھے،
اس حدیث کی رو سے احناف اور حنابلہ کے نزدیک زنا کی حد قائم کرنے کے لیے،
زانی کا چار مرتبہ اعتراف کرنا ضروری ہے اور امام مالک اور شافعی کے نزدیک عسیف (مزدور،
اجیر)

کے واقعہ کی روشنی میں ایک دفعہ اقرار کرنا ہی کافی ہے،
کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت انیس کو چار دفعہ اعتراف کروانے کا حکم نہیں دیا تھا،
حسن بصری،
حماد،
ابو ثور اور ابن المنذر کا قول بھی یہی ہے۔
(المغني،
ج 12،
ص 354)

   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4423   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.