الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
2. بَابُ: {يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ} :
2. باب: آیت کی تفسیر یعنی ”اللہ ایمان والوں کو اس کی پکی بات کی برکت سے مضبوط رکھتا ہے، دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی“۔
(2) Chapter. “Allah will keep firm those who believe with, the word that stands firm...” (V.14:27)
حدیث نمبر: 4699
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو الوليد، حدثنا شعبة، قال: اخبرني علقمة بن مرثد، قال: سمعت سعد بن عبيدة، عن البراء بن عازب، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" المسلم إذا سئل في القبر، يشهد ان لا إله إلا الله، وان محمدا رسول الله، فذلك قوله: يثبت الله الذين آمنوا بالقول الثابت في الحياة الدنيا وفي الآخرة سورة إبراهيم آية 27".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَلْقَمَةُ بْنُ مَرْثَدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ عُبَيْدَةَ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" الْمُسْلِمُ إِذَا سُئِلَ فِي الْقَبْرِ، يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، فَذَلِكَ قَوْلُهُ: يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الآخِرَةِ سورة إبراهيم آية 27".
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھے علقمہ بن مرثد نے خبر دی، انہوں نے کہا کہ میں نے سعد بن عبیدہ سے سنا اور انہوں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان سے جب قبر میں سوال ہو گا تو وہ گواہی دے گا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد اللہ کے رسول ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے ارشاد «يثبت الله الذين آمنوا بالقول الثابت في الحياة الدنيا وفي الآخرة‏» اللہ ایمان والوں کی اس پکی بات (کی برکت) سے مضبوط رکھتا ہے، دنیوی زندگی میں (بھی) اور آخرت میں (بھی) کا یہی مطلب ہے۔

Narrated Al-Bara bin Azib: Allah's Messenger said, "When a Muslim is questioned in his grave, he will testify that none has the right to be worshipped but Allah and that Muhammad is Allah's Messenger , and that is what is meant by Allah's Statement:-- "Allah will keep firm those who believe with a Word that stands firm in this world and in the Hereafter." (14.27)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 221


   صحيح البخاري4699براء بن عازبالمسلم إذا سئل في القبر يشهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله يثبت الله الذين آمنوا بالقول الثابت في الحياة الدنيا وفي الآخرة
   صحيح البخاري1369براء بن عازبإذا أقعد المؤمن في قبره أتي ثم شهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله يثبت الله الذين آمنوا بالقول الثابت
   جامع الترمذي3120براء بن عازبفي القبر إذا قيل له من ربك وما دينك ومن نبيك
   سنن أبي داود4750براء بن عازبالمسلم إذا سئل في القبر فشهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله يثبت الله الذين آمنوا بالقول الثابت
   مشكوة المصابيح125براء بن عازبالمسلم إذا سئل في القبر يشهد ان لا إله إلا الله وان محمدا رسول الله
   صحيح مسلم7219براء بن عازبيثبت الله الذين آمنوا بالقول الثابت سورة إبراهيم آية 27، قال: نزلت في عذاب القبر
   مسندالحميدي276براء بن عازبعلى الصراط يا بنت الصديق

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 125  
´آیت مبارکہ کا مفہوم`
«. . . عَن الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " الْمُسْلِمُ إِذَا سُئِلَ فِي الْقَبْرِ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ فَذَلِكَ قَوْلُهُ (يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَة) ‏‏‏‏وَفِي رِوَايَةٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: (يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِت) ‏‏‏‏نَزَلَتْ فِي عَذَابِ الْقَبْرِ يُقَالُ لَهُ: مَنْ رَبك؟ فَيَقُول: رَبِّي الله ونبيي مُحَمَّد ‏‏‏‏ . . .»
. . . سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس وقت مردے سے قبر میں دریافت کیا جاتا ہے (کہ تیرا رب کون ہے اور نبی کون ہیں؟) تو وہ گواہی دیتا ہے کہ میرا رب ایک اکیلا معبود ہے اس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ہے اور یقیناًً محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ یہی اس آیت کریمہ کا مطلب ہے کہ ایمانداروں کو اللہ تعالیٰ پکی بات کے ساتھ مضبوط رکھتا ہے دنیا کی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی۔۔۔۔ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک روایت میں مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ آیت کریمہ «يثبت الله» الخ عذاب قبر کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ میت سے قبر میں پوچھا جاتا ہے کہ تیرا رب کون ہے؟ مومن جواب دیتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے اور میرے نبی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ اس حدیث کو بخاری و مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 125]

تخریج الحدیث: [صحيح بخاري 1369]،
[صحيح مسلم 7219]

فقہ الحدیث:
➊ عذاب قبر برحق ہے۔ تفصیل کے لئے دیکھئے: ماہنامہ الحدیث:41 ص 15
➋ قبر میں تین سوالات کئے جاتے ہیں۔ تیرا رب کون ہے؟ تیرا دین کیا ہے؟ اور آپ (محمد صلی اللہ علیہ و سلم) کے بارے میں تو کیا کہتا تھا؟
➌ حدیث قرآن کی شرح و بیان ہے۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 125   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3120  
´سورۃ ابراہیم سے بعض آیات کی تفسیر۔`
براء بن عازب رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت «يثبت الله الذين آمنوا بالقول الثابت في الحياة الدنيا وفي الآخرة» اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں، قول ثابت (محکم بات) کے ذریعہ دنیا و آخرت دونوں میں ثابت قدم رکھتا ہے (ابراہیم: ۲۷)، کی تفسیر میں فرمایا: ثابت رکھنے سے مراد قبر میں اس وقت ثابت رکھنا ہے جب قبر میں پوچھا جائے گا: «من ربك؟» ‏‏‏‏ تمہارا رب، معبود کون ہے؟ «وما دينك؟» ‏‏‏‏ تمہارا دین کیا ہے؟ «ومن نبيك؟» ‏‏‏‏ تمہارا نبی کون ہے؟ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3120]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں،
قول ثابت (محکم بات) کے ذریعہ دنیاوآخرت دونوں میں ثابت قدم رکھتا ہے (ابراہیم: 27)

2؎:
مومن بندہ کہے گا:
میرارب (معبود) اللہ ہے،
میرا دین اسلام ہے اور میرے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3120   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4750  
´ترازو کا بیان۔`
براء بن عازب رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان سے جب قبر میں سوال ہوتا ہے اور وہ گواہی دیتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔‏‏‏‏ تو یہی مراد ہے اللہ کے قول «يثبت الله الذين آمنوا بالقول الثابت» اللہ ایمان والوں کو پکی بات کے ساتھ مضبوط کرتا ہے (سورۃ ابراہیم: ۲۷) سے۔ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4750]
فوائد ومسائل:
قبر کے سوال وجواب کا مسئلہ قرآن مجید کی مذکورہ بالا آیت میں بیان ہوا ہے اور متعدد صحیح احادیث میں وارد ہے، اس لئے اس کا انکار کفر ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4750   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4699  
4699. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مسلمان سے جب قبر میں سوال کیا جاتا ہے تو وہ شہادت دیتا ہے کہ اللہ تعالٰی کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔ درج ذیل ارشاد باری تعالٰی کا بھی یہی مفہوم ہے: جو لوگ ایمان لائے اللہ تعالٰی انہیں کلمہ طیبہ سے دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں ثابت قدم رکھتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4699]
حدیث حاشیہ:
یعنی اللہ ایمانداروں کو پکی بات یعنی توحید اور رسالت کی شہادت پر دنیا اور آخرت دونوں جگہ مضبوط رکھے گا تو یہ آیت قبر کے سوال اور جواب کے متعلق نازل ہوئی ہے۔
یااللہ! تو مجھ ناچیز کو اور میرے تمام ہمدردان کرام کو قبر کے سوالات میں ثابت قدمی عطا فرمایؤ۔
امید ہے کہ اس جگہ کا مطالعہ کرنے والے ضرور مجھ گنہگار کی نجات اخروی وقبر کی ثابت قدمی کے لئے دعا کریں گے۔
سند میں مذکور حضرت براء بن عازب ابو عمارہ انصاری حارثی ہیں۔
بعد میں کوفہ میں آبسے تھے۔
24ھ میں انہوں نے رے نامی مقام کو فتح کیا۔
جنگ جمل وغیرہ میں حضرت علی ؓ کے ساتھ رہے۔
حضرت مصعب بن زبیر کے زمانہ میں کوفہ میں انتقال فرمایا۔
رضي اللہ عنهم أجمعین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4699   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4699  
4699. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مسلمان سے جب قبر میں سوال کیا جاتا ہے تو وہ شہادت دیتا ہے کہ اللہ تعالٰی کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔ درج ذیل ارشاد باری تعالٰی کا بھی یہی مفہوم ہے: جو لوگ ایمان لائے اللہ تعالٰی انہیں کلمہ طیبہ سے دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں ثابت قدم رکھتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4699]
حدیث حاشیہ:

مومن کلمہ طیبہ کی برکت سے مرتے دم تک ایمان پر قائم رہتا ہے اور قبرمیں بھی اللہ کی تائید سے اسی کلمے پر قائم رہے گا اور لا اله الااللہ محمد رسول اللہ کی شہادت دے گا، چنانچہ ایک روایت میں ہے کہ مذکورہ آیت عذاب قبر کے متعلق نازل ہوئی۔
(صحیح البخاري، الجنائز، حدیث: 1369)

بہر حال جب کلمہ توحید کسی مومن کے دل میں رچ بس جاتا ہے اور اس کی جڑ پیوست ہو جاتی ہے اور وہ اپنی پوری زندگی اس کلمے کے تقاضوں کے مطابق ڈھال لیتا ہے تو اس سے اعمال صالحہ صادر ہوتے ہیں پھر ان کا فائدہ صرف اس کی ذات تک محدود نہیں رہتا بلکہ آس پاس کا معاشرہ بھی ان سے فائدہ اٹھاتا ہے پھر یہی اعمال صالحہ آسمان کی بلندیوں تک جا پہنچتے ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4699   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.