الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
8. باب فِي حُسْنِ الْخُلُقِ
8. باب: خوش اخلاقی کا بیان۔
Chapter: Regarding good character.
حدیث نمبر: 4798
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا يعقوب يعني الإسكندراني، عن عمرو، عن المطلب، عن عائشة، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: إن المؤمن ليدرك بحسن خلقه درجة الصائم القائم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي الْإِسْكَنْدَرَانِيَّ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ الْمُطَّلِبِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: إِنَّ الْمُؤْمِنَ لَيُدْرِكُ بِحُسْنِ خُلُقِهِ دَرَجَةَ الصَّائِمِ الْقَائِمِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: مومن اپنی خوش اخلاقی سے روزے دار اور رات کو قیام کرنے والے کا درجہ پا لیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 17666)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/64، 90، 133، 187) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah ﷺ said: By his good character a believer will attain the degree of one who prays during the night and fasts during the day.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4780


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (5082)
وله شاھد عند البخاري في الأدب المفرد (284 وسنده حسن)

   سنن أبي داود4798عائشة بنت عبد اللهالمؤمن ليدرك بحسن خلقه درجة الصائم القائم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4798  
´خوش اخلاقی کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: مومن اپنی خوش اخلاقی سے روزے دار اور رات کو قیام کرنے والے کا درجہ پا لیتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4798]
فوائد ومسائل:
حسنِ خلق سے مراد وہی عادات ہیں جن کا اعتبار شریعت اسلامیہ نے کیا ہے اور عرف میں ان کو عمدہ سمجھا جاتا ہے۔
اس میں حقوق اللہ اور حقوق العباد دونوں کا لحاظ رکھنا ضروری ہے۔
ایسا حسنِ خلق جو حقوق اللہ کی ادائیگی سے عاری ہو معتبر نہیں۔
یا اگر کوئی حقوق اللہ تو ادا کرتا ہو، مگر حقوق العباد میں افراط و تفریط کا شکار ہو تو بھی کسی طرح مقبول و ممدوح نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4798   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.