الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان
The Book of The Virtues of The Quran
8. بَابُ الْقُرَّاءِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
8. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں قرآن کے قاری (حافظ) کون کون تھے؟
(8) Chapter. (What is said regarding) the Qurra (the reciters of the Quran by heart) from among the Companions of the Prophet.
حدیث نمبر: 4999
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا حفص بن عمر، حدثنا شعبة، عن عمرو، عن إبراهيم، عن مسروق، ذكر عبد الله بن عمرو عبد الله بن مسعود، فقال: لا ازال احبه، سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" خذوا القرآن من اربعة: من عبد الله بن مسعود، وسالم، ومعاذ بن جبل، وابي بن كعب".(مرفوع) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، ذَكَرَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ، فَقَالَ: لَا أَزَالُ أُحِبُّهُ، سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" خُذُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةٍ: مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، وسَالِمٍ، ومُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، وأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ".
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن مرہ نے، ان سے ابراہیم نخعی نے، ان سے مسروق نے کہ عبداللہ بن عمرو بن العاص نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا ذکر کیا اور کہا کہ اس وقت سے ان کی محبت میرے دل میں گھر کر گئی ہے جب سے میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ قرآن مجید کو چار اصحاب سے حاصل کرو جو عبداللہ بن مسعود، سالم، معاذ اور ابی بن کعب ہیں۔

Narrated Masriq: `Abdullah bin `Amr mentioned `Abdullah bin Masud and said, "I shall ever love that man, for I heard the Prophet saying, 'Take (learn) the Qur'an from four: `Abdullah bin Masud, Salim, Mu`adh and Ubai bin Ka`b.' "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 61, Number 521


   صحيح البخاري3806عبد الله بن عمرواستقرئوا القرآن من أربعة من ابن مسعود وسالم
   صحيح البخاري3758عبد الله بن عمرواستقرئوا القرآن من أربعة من عبد الله بن مسعود فبدأ به وسالم مولى أبي حذيفة وأبي بن كعب ومعاذ بن جبل
   صحيح البخاري4999عبد الله بن عمروخذوا القرآن من أربعة من عبد الله بن مسعود وسالم ومعاذ بن جبل وأبي بن كعب
   صحيح البخاري3760عبد الله بن عمرواستقرئوا القرآن من أربعة من عبد الله بن مسعود وسالم مولى أبي حذيفة وأبي بن كعب ومعاذ بن جبل
   صحيح البخاري3808عبد الله بن عمروخذوا القرآن من أربعة من عبد الله بن مسعود فبدأ به وسالم مولى أبي حذيفة ومعاذ بن جبل وأبي بن كعب
   صحيح مسلم6334عبد الله بن عمروخذوا القرآن من أربعة من ابن أم عبد فبدأ به ومعاذ بن جبل وأبي بن كعب وسالم مولى أبي حذيفة
   صحيح مسلم6335عبد الله بن عمرواقرءوا القرآن من أربعة نفر من ابن أم عبد فبدأ به ومن أبي بن كعب ومن سالم مولى أبي حذيفة ومن معاذ بن جبل
   صحيح مسلم6338عبد الله بن عمرواستقرئوا القرآن من أربعة من ابن مسعود وسالم مولى أبي حذيفة وأبي بن كعب ومعاذ بن جبل
   جامع الترمذي3810عبد الله بن عمروخذوا القرآن من أربعة من ابن مسعود وأبي بن كعب ومعاذ بن جبل وسالم مولى أبي حذيفة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3810  
´عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن مجید چار لوگوں سے سیکھو: ابن مسعود، ابی بن کعب، معاذ بن جبل، اور سالم مولی ابی حذیفہ سے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3810]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مطلب یہ ہے کہ یہ چارصحابہ خاص طور پر قرآن کے نبی اکرمﷺ سے اخذ کرنے،
یاد کرنے،
بہتر طریقے سے ادا کرنے میں ممتاز تھے،
اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ان کے سوا دیگر صحابہ کو قرآن یاد ہی نہیں تھا،
اور اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ ان سے مروی قراءت کی ضرور ہی پابندی کی جائے،
کیونکہ عثمان رضی اللہ عنہ نے اعلی ترین مقصد کے تحت ایک قراءت کے سوا تمام قراءتوں کو ختم کرا دیا تھا (اس قراءتو ں سے مراد معروف سبعہ کی قراءتیں نہیں مراد صحابہ کے مصاحف ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3810   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4999  
4999. سیدنا مسروق سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ نے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اس وقت سے ان کی محبت میرے دل میں گھر کر گئی ہے جب سے میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: قرآن مجید چار حضرات سے حاصل کرو: عبداللہ بن مسعود، سالم، معاذ اور ابی بن کعب‬ ؓ س‬ے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4999]
حدیث حاشیہ:
ان میں حضرت عبداللہ بن مسعود اور سالم تو مہاجرین میں سے ہیں اور معاذ اور ابی بن کعب انصار میں سے ہیں۔
قرآن پاک کے بڑے عالم اور یاد کرنے والے یہی صحابی تھے۔
ہرچند اور بھی صحابہ قرآن کے قاری ہیں مگر ان چار کو سب سے زیادہ قرآن یاد تھا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4999   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4999  
4999. سیدنا مسروق سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ نے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اس وقت سے ان کی محبت میرے دل میں گھر کر گئی ہے جب سے میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: قرآن مجید چار حضرات سے حاصل کرو: عبداللہ بن مسعود، سالم، معاذ اور ابی بن کعب‬ ؓ س‬ے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4999]
حدیث حاشیہ:

ان حضرات میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت سالم مولیٰ حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ مہاجرین اور حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ انصار سے ہیں۔
یہ حضرات قرآن کریم کے ماہراور حفظ و ادا میں خصوصی شغف رکھنے والے تھے۔
اگرچہ دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین بھی قرآن کے حافظ تھے مگر ان چار حضرات کو سب سے زیادہ قرآن کریم یاد تھا۔
علامہ کرمانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے لکھا ہے کہ ان چاروں کے ذکر سے ان کے زیادہ عرصے تک باقی رہنے کا اشارہ ہے لیکن یہ بات محل نظر ہے کیونکہ سالم بن معقل رضی اللہ تعالیٰ عنہ جنگ یمامہ میں شہید ہو گئے۔
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عہد خلافت میں وفات پائی، ان کے علاوہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا خلافت عثمان میں انتقال ہو گیا۔
البتہ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کے بعد طویل زمانے تک زندہ رہے اور وہی قراءت وعلوم قرآن میں مرجع خاص و عام تھے۔
(فتح الباري: 60/9)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4999   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.