الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: زکوۃ کے مسائل کا بیان
The Book of Zakat
39. بَابُ لاَ تُؤْخَذُ فِي الصَّدَقَةِ هَرِمَةٌ وَلاَ ذَاتُ عَوَارٍ وَلاَ تَيْسٌ إِلاَّ مَا شَاءَ الْمُصَدِّقُ:
39. باب: زکوٰۃ میں بوڑھا یا عیب دار یا نر جانور نہ لیا جائے گا مگر جب زکوٰۃ وصول کرنے والا مناسب سمجھے تو لے سکتا ہے۔
(39) Chapter. Neither an old, nor a defective animal, nor a male-goat may be taken as Zakat except if the Zakat collector wishes (to take it).
حدیث نمبر: 1455
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عبد الله , قال: حدثني ابي , قال: حدثني ثمامة، ان انسا رضي الله عنه حدثه،" ان ابا بكر رضي الله عنه كتب له الصدقة التي امر الله رسوله صلى الله عليه وسلم ولا يخرج في الصدقة هرمة، ولا ذات عوار ولا تيس إلا ما شاء المصدق".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ , قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي , قَالَ: حَدَّثَنِي ثُمَامَةُ، أَنَّ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ،" أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ لَهُ الصَّدَقَةَ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ رَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا يُخْرَجُ فِي الصَّدَقَةِ هَرِمَةٌ، وَلَا ذَاتُ عَوَارٍ وَلَا تَيْسٌ إِلَّا مَا شَاءَ الْمُصَدِّقُ".
ہم سے محمد بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا مجھ سے ثمامہ نے بیان کیا ‘ ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان کردہ احکام زکوٰۃ کے مطابق لکھا کہ زکوٰۃ میں بوڑھے، عیبی اور نر نہ لیے جائیں ‘ البتہ اگر صدقہ وصول کرنے والا مناسب سمجھے تو لے سکتا ہے۔

Narrated Anas: Abu Bakr wrote to me what Allah had ordered His Apostle (about Zakat) which goes: Neither an old nor a defected animal, nor a male-goat may be taken as Zakat except if the Zakat collector wishes (to take it).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 24, Number 535


   صحيح البخاري6955أنس بن مالكلا يجمع بين متفرق ولا يفرق بين مجتمع خشية الصدقة
   صحيح البخاري2487أنس بن مالكما كان من خليطين فإنهما يتراجعان بينهما بالسوية
   صحيح البخاري1455أنس بن مالكلا يخرج في الصدقة هرمة ولا ذات عوار ولا تيس إلا ما شاء المصدق
   صحيح البخاري1451أنس بن مالكفرض رسول الله وما كان من خليطين فإنهما يتراجعان بينهما بالسوية
   صحيح البخاري1450أنس بن مالكلا يجمع بين متفرق ولا يفرق بين مجتمع خشية الصدقة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1455  
1455. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ نے انھیں ایک تحریر لکھ کردی جس کااللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کو حکم دیاتھا کہزکوٰۃ میں بوڑھی بکری اور عیب دار جانور نہ نکالا جائے اور نہ بکرا ہی دیاجائے، ہاں! اگر صدقہ وصول کرنے والا چاہے تو لے سکتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1455]
حدیث حاشیہ:
مثلاً زکوٰۃ کے جانور سب مادیاں ہی مادیاں ہوں نرکی ضرورت ہوتو نرلے سکتا ہے یا کسی عمدہ نسل کے اونٹ یا گائے یا بکری کی ضرورت ہو اور گو اس میں عیب ہو مگر اس کی نسل لینے میں آئندہ فائدہ ہوتو لے سکتا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1455   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1455  
1455. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ نے انھیں ایک تحریر لکھ کردی جس کااللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کو حکم دیاتھا کہزکوٰۃ میں بوڑھی بکری اور عیب دار جانور نہ نکالا جائے اور نہ بکرا ہی دیاجائے، ہاں! اگر صدقہ وصول کرنے والا چاہے تو لے سکتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1455]
حدیث حاشیہ:
(1)
کسی قسم کے عیب دار جانور کو بطور زکاۃ نہیں دینا چاہیے۔
ہاں! اگر زکاۃ وصول کرنے والا کسی عمدہ نسل کے اونٹ، گائے یا بکری کی ضرورت محسوس کرے تو نسل کشی کے لیے لینے میں کوئی حرج نہیں اگرچہ وہ عیب دار ہی ہو۔
اسی طرح بکرا وغیرہ زکاۃ میں نہ دیا جائے، ہاں! اگر زکاۃ وصول کرنے والا ضرورت محسوس کرے کہ زکاۃ کے جانور سب مادہ ہیں اور افزائش نسل کے لیے نر کی ضرورت ہے تو اس صورت میں نر لینے میں چنداں حرج نہیں۔
(2)
حدیث میں لفظ "مصدق" سے مراد زکاۃ دینے والا بھی ہو سکتا ہے، اس صورت میں "ص" پر تشدید ہو گی اور اس کا تعلق صرف نر جانور سے ہو گا، یعنی اگر وہ چاہے کہ میرے پاس نر جانور فالتو ہے اور صدقے کے جانوروں میں اس کی ضرورت ہے تو زکاۃ دینے والا نر جانور بطور صدقہ دے سکتا ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1455   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.