الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: روزے کے مسائل کا بیان
The Book of As-Saum (The Fasting).
20. بَابُ بَرَكَةِ السَّحُورِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ:
20. باب: سحری کھانا مستحب ہے واجب نہیں ہے۔
(20) Chapter. The Sahur (late night meals) is a blessing but it is not compulsory.
حدیث نمبر: 1923
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا آدم بن ابي إياس، حدثنا شعبة، حدثنا عبد العزيز بن صهيب، قال: سمعت انس بن مالك رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" تسحروا فإن في السحور بركة".(مرفوع) حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عبدالعزیز بن صہیب نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، سحری کھاؤ کہ سحری میں برکت ہوتی ہے۔

Narrated Anas bin Malik: The Prophet said, "Take Suhur as there is a blessing in it."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 31, Number 146


   صحيح البخاري1923أنس بن مالكتسحروا فإن في السحور بركة
   صحيح مسلم2549أنس بن مالكتسحروا فإن في السحور بركة
   جامع الترمذي708أنس بن مالكتسحروا فإن في السحور بركة
   سنن النسائى الصغرى2148أنس بن مالكتسحروا فإن في السحور بركة
   سنن ابن ماجه1692أنس بن مالكتسحروا فإن في السحور بركة
   المعجم الصغير للطبراني366أنس بن مالكتسحروا فإن في السحور بركة
   بلوغ المرام535أنس بن مالك‏‏‏‏تسحروا فإن في السحور بركة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1692  
´سحری کھانے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سحری کھاؤ، سحری میں برکت ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيام/حدیث: 1692]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
المسحور کا لفظ سین کی زبر سے بھی پڑھا گیا ہے اور پیش سے بھی۔
سین کی زبر سے سحور کا مطلب وہ طعام ہے جو روزہ شروع کرنے سے پہلے کھایا جاتا ہے اورسحور (سین کی پیش سے)
کھانے کے عمل کو کہا جاتا ہے۔
حدیث کامطلب یہ ہے کہ اس وقت کھانا کھانا باعث برکت ہے۔
اس کا ثواب بھی ملتا ہے۔
کیونکہ یہ ایک مسنون عمل ہے۔
اور اس سے روزے کی تکمیل میں آسانی بھی ہوتی ہے۔
یا یہ مطلب ہے کہ اس وقت کھائے جانے والے کھانے میں ایک خاص برکت ہے اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ اس کا تعلق سنت نبوی ﷺ سے ہے۔
اور اس کی وجہ سے غیر مسلمو ں کی مشا بہت سے بچاؤ بھی ہو جا تا ہے کیو نکہ یہود و نصاری سحری نہیں کھا تے دیکھیے: (صحیح مسلم، الصیام، باب فضل السحور وتاکید استحبابه واستحباب تاخیرہ، حدیث: 1096، 1095)

(2)
ثوا ب کا تعلق مشقت سے نہیں احکا م شریعت کی پا بندی سے ہے سنت کے مطا بق تھو ڑ اور آسان عمل سے بہتر ہے جو سنت نبوی کے خلا ف ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1692   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 535  
´(روزے کے متعلق احادیث)`
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سحری کھایا کرو اس لئے کہ اس میں بڑی برکت ہے۔ (بخاری و مسلم) [بلوغ المرام/حدیث: 535]
لغوی تشریح 535:
أَلسَّحُور سین پر فتحہ کی صورت میں وہ کھانا مراد ہے جو طلوعِ فجر سے پہلے کھایا جائے اور اگر اس پر ضمہ ہو تو پھر یہ مصدر ہو گا اور اس سے مراد کھانے کا عمل ہو گا۔

فوائد و مسائل 535:
➊ اس حدیث میں سحری کھانے کھانے کی ترغیب ہے۔
➋ یہود و نصاریٰ چونکہ سحری کا اہتمام نہیں کرتے تھے، اس لیے ان کی مخالفت کی گئی ہے۔ صحیح مسلم کی روایت میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمارے اور اہلِ کتاب کے روزے میں فرق سحری کھانے کا ہے۔ برکت کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت کھانا کھانے کا ثواب ملتا ہے کیونکہ یہ ایک مسنون عمل ہے اور اس سے روزے کی تکمیل میں آسانی رہتی ہے۔ یا یہ مطلب ہے کہ اس وقت کھائے جانے والے کھانے میں واقعتًا ایک خاص برکت ہے۔ اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ اس کا تعلق سنت نبوی سے ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 535   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 708  
´سحری کھانے کی فضیلت کا بیان۔`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سحری کھاؤ ۱؎، کیونکہ سحری میں برکت ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الصيام/حدیث: 708]
اردو حاشہ:
1؎:
امر کا صیغہ ندب و استحباب کے لیے ہے سحری کھانے سے آدمی پورے دن اپنے اندر طاقت و توانائی محسوس کرتا ہے اس کے برعکس جو سحری نہیں کھاتا اسے جلدی بھوک پیاس ستانے لگتی ہے۔

2؎:
اس سے معلوم ہوا کہ سحری کھانا اس امّت کی امتیازی خصوصیات میں سے ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 708   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1923  
1923. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہاکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: سحری کھایا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہوتی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1923]
حدیث حاشیہ:
سحری کھانا اس لیے بھی ضروری ہے کہ یہودیوں کے ہاں سحری کھانے کا چلن نہیں ہے، پس ان کی مخالفت میں سحری کھانی چاہئے، اور اس سے روزہ پورا کرنے میں مدد بھی ملتی ہے، سحری میں چند کھجور اور پانی کے گھونٹ بھی کافی ہیں اور جو اللہ میسر کرے۔
بہرحال سحری چھوڑنا سنت کے خلاف ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1923   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1923  
1923. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہاکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: سحری کھایا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہوتی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1923]
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری ؒ کا مقصد یہ ہے کہ اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ کا سحری سے متعلق امر وجوب کے لیے نہیں بلکہ استحباب کے لیے ہے، چنانچہ تمام محدثین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ سحری کھانا مستحب ہے، واجب نہیں کیونکہ امر اس وقت وجوب کے لیے ہوتا ہے جب اس میں وجوب کے خلاف کوئی قرینہ نہ پایا جائے لیکن یہاں اس کے خلاف قرینہ موجود ہے کہ آپ نے اور آپ کے صحابہ نے وصال فرمایا ہے۔
اگر سحری واجب ہوتی تو وصال ثابت نہ ہوتا۔
(عمدةالقاري: 68/8) (2)
سحری میں برکت کے کئی پہلو ہیں:
سنت کی اتباع، مخالفت اہل کتاب، عبادت کے لیے طاقت کا باعث اور اللہ کے اجروثواب کا ذریعہ۔
(فتح الباري: 179/4)
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
سحری باعث برکت ہے اسے مت ترک کرو اگرچہ پانی کے ایک گھونٹ سے ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ سحری کرنے والوں پر رحمت بھیجتا ہے اور فرشتے ان کے لیے دعا کرتے ہیں۔
(مسندأحمد: 44/3)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1923   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.