الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
4. بَابُ الدَّوَاءِ بِالْعَسَلِ:
4. باب: شہد کے ذریعہ علاج کرنا اور فضائل شہد میں۔
(4) Chapter. Treatment with honey, And the Statement of Allah: "Wherein is healing for men." (V.16:69)
حدیث نمبر: 5684
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عياش بن الوليد، حدثنا عبد الاعلى، حدثنا سعيد، عن قتادة، عن ابي المتوكل، عن ابي سعيد:" ان رجلا اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: اخي يشتكي بطنه، فقال: اسقه عسلا، ثم اتى الثانية، فقال: اسقه عسلا، ثم اتاه الثالثة،: فقال: اسقه عسلا، ثم اتاه، فقال: قد فعلت، فقال: صدق الله وكذب بطن اخيك، اسقه عسلا، فسقاه فبرا".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ:" أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَخِي يَشْتَكِي بَطْنَهُ، فَقَالَ: اسْقِهِ عَسَلًا، ثُمَّ أَتَى الثَّانِيَةَ، فَقَالَ: اسْقِهِ عَسَلًا، ثُمَّ أَتَاهُ الثَّالِثَةَ،: فَقَالَ: اسْقِهِ عَسَلًا، ثُمَّ أَتَاهُ، فَقَالَ: قَدْ فَعَلْتُ، فَقَالَ: صَدَقَ اللَّهُ وَكَذَبَ بَطْنُ أَخِيكَ، اسْقِهِ عَسَلًا، فَسَقَاهُ فَبَرَأَ".
ہم سے عیاش بن الولید نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالاعلیٰ نے، کہا ہم سے سعید نے، ان سے قتادہ نے، ان سے ابوالمتوکل نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ ایک صاحب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میرا بھائی پیٹ کی تکلیف میں مبتلا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں شہد پلا پھر دوسری مرتبہ وہی صحابی حاضر ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس مرتبہ بھی شہد پلانے کے لیے کہا وہ پھر تیسری مرتبہ آیا اور عرض کیا کہ (حکم کے مطابق) میں نے عمل کیا (لیکن شفاء نہیں ہوئی)۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ سچا ہے اور تمہارے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے، انہیں پھر شہد پلا۔ چنانچہ انہوں نے شہد پھر پلایا اور اسی سے وہ تندرست ہو گیا۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: A man came to the Prophet and said, "My brother has some Abdominal trouble." The Prophet said to him "Let him drink honey." The man came for the second time and the Prophet said to him, 'Let him drink honey." He came for the third time and the Prophet said, "Let him drink honey." He returned again and said, "I have done that ' The Prophet then said, "Allah has said the truth, but your brother's `Abdomen has told a lie. Let him drink honey." So he made him drink honey and he was cured.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 588


   صحيح البخاري5716سعد بن مالكصدق الله وكذب بطن أخيك
   صحيح البخاري5684سعد بن مالكصدق الله وكذب بطن أخيك
   صحيح مسلم5770سعد بن مالكصدق الله وكذب بطن أخيك
   جامع الترمذي2082سعد بن مالكصدق الله وكذب بطن أخيك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5684  
5684. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا کہ میرے بھائی کا پیٹ خراب ہے۔ آپ نے فرمایا: اسے شہد پلاؤ۔ پھر وہ دوبارہ آیا، آپ نے فرمایا: اسے شہد پلاؤ۔ پھر وہ تیسری مرتبہ آیا تو آپ نے پھر اسے شہد پلانے کا حکم دیا۔ وہ پھر آیا اور کہا کہ میں نے تو اسے شہد پلایا ہے۔ آپ نے فرمایا: اللہ تعالٰی نے سچ فرمایا ہے، البتہ تیرے بھائی کا پیٹ خطا کار ہے۔ اسے شہد پلاؤ۔ چنانچہ اس نے شہد پلایا تو وہ تندرست ہوگیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5684]
حدیث حاشیہ:
اس صورت میں اس کا مواد فاسدہ نکل گیا اور وہ تندرست ہو گیا۔
شہد کے بے شمار فوائد میں سے پیٹ کا صاف کرنا اور ہاضمہ کا درست کرنا بھی ہے جو صحت کے لیے بنیادی چیز ہے۔
مولانا وحیدالزماں فرماتے ہیں کہ یہ حدیث ہو میو پیتھک طبابت کی اصل اصول ہے اس میں ہمیشہ علاج بالموافق ہوا کرتا ہے۔
یعنی مثلاً کسی کو دست آ رہا ہے تو اور مسہل دوا دیتے ہیں۔
اسی طرح اگربخار آرہا ہو تو وہ دوا دیتے ہیں جس سے بخار پیدا ہو ایسی دوا کاری ایکشن یعنی دوسرا مریض کے موافق پڑتا ہے تو ابتدا میں مرض کو بڑھاتا ہے اللہ تعالیٰ نے ادویہ میں عجب تاثیر رکھی ہے۔
ارنڈی کا تیل اسی طرح شہد مسہل ہے پر جب کسی کو دست آ رہے ہوں تو یہی دوائیں دونوں آخر میں قبض کر دیتی ہیں یونانی اور ڈاکٹری میں علاج بالضد کیا جاتا ہے إلیٰ آخرہ (وحیدی)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5684   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5684  
5684. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا کہ میرے بھائی کا پیٹ خراب ہے۔ آپ نے فرمایا: اسے شہد پلاؤ۔ پھر وہ دوبارہ آیا، آپ نے فرمایا: اسے شہد پلاؤ۔ پھر وہ تیسری مرتبہ آیا تو آپ نے پھر اسے شہد پلانے کا حکم دیا۔ وہ پھر آیا اور کہا کہ میں نے تو اسے شہد پلایا ہے۔ آپ نے فرمایا: اللہ تعالٰی نے سچ فرمایا ہے، البتہ تیرے بھائی کا پیٹ خطا کار ہے۔ اسے شہد پلاؤ۔ چنانچہ اس نے شہد پلایا تو وہ تندرست ہوگیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5684]
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک روایت میں صراحت ہے کہ مریض کا معدہ خراب ہونے کی وجہ سے اسے اسہال کا عارضہ تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے شہد تجویز فرمایا۔
(صحیح مسلم، السلام، حدیث: 5770 (2217) (2)
بعض ملحدین نے اس حدیث پر اعتراض کیا ہے کہ شہد تو خود اسہال لاتا ہے وہ صاحب اسہال کو کیا شفا دے گا لیکن یہ اعتراض ان کی جہالت پر مبنی ہے کیونکہ طریقۂ علاج دو طرح سے ہوتا ہے:
ایک یہ ہے کہ بیماری کے موافق دوا دی جائے، اسے علاج بالموافق کہا جاتا ہے:
مثلاً:
کسی کو بخار ہے تو اسے بخار لانے والی دوا دی جاتی ہے۔
اس قسم کی دوا پہلے مرض کو بڑھاتی ہے پھر افاقہ ہو جاتا ہے۔
ہومیو پیتھک ادویات میں یہی اصول ہوتا ہے۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ بیماری کے مخالف دوا دی جاتی ہے جو بیماری کے جراثیم ختم کرنے والی ہوتی ہے۔
اسے علاج بالضد کہا جاتا ہے۔
طب یونانی میں یہی اصول ہوتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے طریقۂ علاج کے مطابق مریض کے لیے شہد تجویز کیا تاکہ فاسد مادہ اچھی طرح خارج ہو جائے، چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ فاسد مادہ خارج ہونے کے بعد وہ مریض تندرست ہو گیا۔
واللہ أعلم۔
(3)
بہرحال امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے ثابت کیا ہے کہ شہد سے علاج کرنا شریعت میں جائز ہے، خواہ خالص شہد دیا جائے یا کسی چیز میں ملا کر استعمال کرایا جائے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5684   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.