الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
The Book of Al-Ahkam (Judgements)
23. بَابُ إِجَابَةِ الْحَاكِمِ الدَّعْوَةَ:
23. باب: حاکم دعوت قبول کر سکتا ہے۔
(23) Chapter. The ruler’s acceptance of invitation.
حدیث نمبر: Q7173
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وقد اجاب عثمان بن عفان عبدا للمغيرة بن شعبةوَقَدْ أَجَابَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ عَبْدًا لِلْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ
‏‏‏‏ اور عثمان رضی اللہ عنہ نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کے ایک غلام کی دعوت قبول کی۔

حدیث نمبر: 7173
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى بن سعيد، عن سفيان، حدثني منصور، عن ابي وائل، عن ابي موسى، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" فكوا العاني واجيبوا الداعي".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" فُكُّوا الْعَانِيَ وَأَجِيبُوا الدَّاعِيَ".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید نے بیان کیا، ان سے سفیان نے، کہا مجھ سے منصور نے بیان کیا، ان سے ابوائل نے اور ان سے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیدیوں کو چھڑاؤ اور دعوت کرنے والے کی دعوت قبول کرو۔

Narrated Abu Musa: The Prophet said, "Set free the captives and accept invitations."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 89, Number 285


   صحيح البخاري5373عبد الله بن قيسأطعموا الجائع وعودوا المريض وفكوا العاني
   صحيح البخاري3046عبد الله بن قيسفكوا العاني يعني الأسير وأطعموا الجائع وعودوا المريض
   صحيح البخاري5174عبد الله بن قيسفكوا العاني وأجيبوا الداعي وعودوا المريض
   صحيح البخاري7173عبد الله بن قيسفكوا العاني وأجيبوا الداعي
   صحيح البخاري5649عبد الله بن قيسأطعموا الجائع وعودوا المريض وفكوا العاني
   سنن أبي داود3105عبد الله بن قيسأطعموا الجائع وعودوا المريض وفكوا العاني

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7173  
7173. سیدناابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: قیدیوں کو رہا کرو اور ضیافت کرنے والےکی دعوت قبول کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7173]
حدیث حاشیہ:

احادیث کے عموم سے معلوم ہوتا ہے کہ حاکم وقت کو دعوت قبول کرنی چاہیے اس کے چھوڑنے پر احادیث میں بہت سخت وعید بیان ہوئی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
جس شخص نے دعوت قبول نہ کی اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔
(صحیح البخاري، النکاح، حدیث: 5177)

ابن بطال لکھتے ہیں کہ حاکم وقت کو ولیمے کی دعوت توضرور قبول کرنی چاہیے اور اس کے علاوہ دیگر دعوتوں میں اسے اختیار ہے بہتر ہے کہ وہ ایسی قبول نہ کرے جن میں ناجائز اغراض ومقاصد دعوت کرنے والے کے پیش نظر ہوں۔
ہاں اگر خالص دینی بھائی ہے یا کوئی قریبی رشتے دار ہے تو دعوت کے سلسلے میں اس کی ضرورحوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔
(فتح الباري: 203/13)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7173   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.