الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
10. باب الأَمْرِ بِقَتْلِ الْكِلاَبِ وَبَيَانِ نَسْخِهِ وَبَيَانِ تَحْرِيمِ اقْتِنَائِهَا إِلاَّ لِصَيْدٍ أَوْ زَرْعٍ أَوْ مَاشِيَةٍ وَنَحْوِ ذَلِكَ.
10. باب: کتوں کے قتل کا حکم پھر اس حکم کا منسوخ ہونا اور اس امر کا بیان کہ کتے کا پالنا حرام ہے مگر شکار یا کھیتی یا جانوروں کی حفاظت کے لیے یا ایسے ہی اور کسی کام کے واسطے۔
Chapter: The command to kill dogs, and its abrogation. The prohibition of keeping dogs, except for hunting, farming, (herding) livestock and the like
حدیث نمبر: 4030
Save to word اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، وحرملة ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، عن سعيد بن المسيب ، عن ابي هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من اقتنى كلبا ليس بكلب صيد، ولا ماشية، ولا ارض، فإنه ينقص من اجره قيراطان كل يوم ". وليس في حديث ابي الطاهر: ولا ارض.وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنِ اقْتَنَى كَلْبًا لَيْسَ بِكَلْبِ صَيْدٍ، وَلَا مَاشِيَةٍ، وَلَا أَرْضٍ، فَإِنَّهُ يَنْقُصُ مِنْ أَجْرِهِ قِيرَاطَانِ كُلَّ يَوْمٍ ". وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ أَبِي الطَّاهِرِ: وَلَا أَرْضٍ.
ابوطاہر اور حرملہ نے کہا: ہمیں ابن وہب نے خبر دی، انہوں نے کہا: مجھے یونس نے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے سعید بن مسیب سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ نے فرمایا: "جس شخص نے کتا پالا جو شکاری ہے، نہ مویشیوں کے لیے ہے اور نہ ہی زمین کے لیے، اس کے اجر سے ہر روز دو قیراط کم ہوں گے۔" ابوطاہر کی حدیث میں "نہ زمین کے لیے" کے الفاظ نہیں ہیں۔
امام صاحب اپنے دو اساتذہ ابو طاہر اور حرملہ سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کتا رکھا، جو شکاری یا مویشیوں کے لیے یا زمین کے لیے نہیں ہے، تو اس کے اجر سے دو قیراط ہر دم کم ہوں گے۔ ابو طاہر کی حدیث میں، زمین کا ذکر نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1575

   صحيح البخاري2322عبد الرحمن بن صخرمن أمسك كلبا فإنه ينقص كل يوم من عمله قيراط إلا كلب حرث أو ماشية
   صحيح البخاري3324عبد الرحمن بن صخرمن أمسك كلبا ينقص من عمله كل يوم قيراط إلا كلب حرث أو كلب ماشية
   صحيح مسلم4035عبد الرحمن بن صخرمن اتخذ كلبا ليس بكلب صيد ولا غنم نقص من عمله كل يوم قيراط
   صحيح مسلم4031عبد الرحمن بن صخرمن اتخذ كلبا إلا كلب ماشية أو صيد أو زرع انتقص من أجره كل يوم قيراط
   صحيح مسلم4030عبد الرحمن بن صخرمن اقتنى كلبا ليس بكلب صيد ولا ماشية ولا أرض فإنه ينقص من أجره قيراطان كل يوم
   صحيح مسلم4032عبد الرحمن بن صخرمن أمسك كلبا فإنه ينقص من عمله كل يوم قيراط إلا كلب حرث أو ماشية
   سنن أبي داود2844عبد الرحمن بن صخرمن اتخذ كلبا إلا كلب ماشية أو صيد أو زرع انتقص من أجره كل يوم قيراط
   سنن النسائى الصغرى4294عبد الرحمن بن صخرمن اتخذ كلبا إلا كلب صيد أو زرع أو ماشية نقص من عمله كل يوم قيراط
   سنن النسائى الصغرى4295عبد الرحمن بن صخرمن اقتنى كلبا ليس بكلب صيد ولا ماشية ولا أرض فإنه ينقص من أجره قيراطان كل يوم
   سنن ابن ماجه3204عبد الرحمن بن صخرمن اقتنى كلبا فإنه ينقص من عمله كل يوم قيراط إلا كلب حرث أو ماشية
   بلوغ المرام1147عبد الرحمن بن صخر من اتخذ كلبا إلا كلب ماشية أو صيد أو زرع انتقص من أجره كل يوم قيراط

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.