صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
18. باب بَيْعِ الطَّعَامِ مِثْلاً بِمِثْلٍ:
18. باب: برابر برابر اناج کی بیع۔
حدیث نمبر: 4090
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا زهير بن حرب ، حدثنا عفان ح، وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا بهز ، قالا: حدثنا وهيب ، حدثنا ابن طاوس عن ابيه ، عن ابن عباس ، عن اسامة بن زيد : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا ربا فيما كان يدا بيد ".حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ ح، وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا رِبًا فِيمَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ ".
حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہمیں (ہمارے حصے میں) عام کھجور دی جاتی تھی اور وہ ملی جلی کھجور ہوتی تھی تو ہم اس کے دو صاع کے عوض ایک صاع کا سودا کرتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات پہنچی تو آپ نے فرمایا: "کھجور کے دو صاع ایک صاع کے عوض (جائز) نہیں، گندم کے دو صاع ایک صاع کے عوض (جائز) نہیں اور نہ ایک درہم دو درہموں کے عوض (جائز ہے۔) "
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو تبادلہ نقد بنقد ہو وہ سودی معاملہ نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1596

   صحيح البخاري2179أسامة بن زيدلا ربا إلا في النسيئة
   صحيح مسلم4089أسامة بن زيدإنما الربا في النسيئة
   صحيح مسلم4090أسامة بن زيدلا ربا فيما كان يدا بيد
   صحيح مسلم4091أسامة بن زيدإنما الربا في النسيئة
   سنن النسائى الصغرى4585أسامة بن زيدإنما الربا في النسيئة
   سنن النسائى الصغرى4584أسامة بن زيدلا ربا إلا في النسيئة
   المعجم الصغير للطبراني544أسامة بن زيدلا ربا إلا في النسيئة

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.