سہیل بن ابو صالح نے اپنے والد سے انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک مہمان آیا وہ شخص کا فر تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے ایک بکری کا دودھ دوہنے کا حکم دیا اس نے دودھ پی لیا پھر دوسری بکری کا دودھ دوہنے کا حکم دیا اس نے اس کو بھی پی لیا، پھر ایک اور (بکری کا دودھ دوہنے) کا حکم دیا اس نے اس کا بھی پی لیا، حتی کہ اس نے اسی طرح سات بکریوں کا دودھ پی لیا پھر اس نے صبح کی توسلام لے آیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے ایک بکری کا دودھ دوہنے کا حکم دیا اس نے وہ دودھ پی لیا پھر دوسری بکری کا دودھ دوہنے کا حکم دیا، وہ اس کا سارا دودھ نہ پی سکا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " مسلمان ایک آنت میں پیتا ہے جبکہ کافر سات آنتوں میں پیتا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں ایک کافر مہمان ٹھہرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے ایک بکری دوہنے کا حکم دیا، وہ دوہی گئی اور اس نے اس کا دودھ پی لیا، پھر دوسری دوہی گئی تو اس نے اس کا برتن بھی خالی کر دیا، پھر تیسری دوہی گئی، حتی کہ اس نے سات بکریوں کا دودھ پی لیا، پھر وہ مسلمان ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے ایک بکری دوہنے کا حکم دیا تو اس نے اس کا دودھ پی لیا، پھر دوسری کے دوہنے کا حکم دیا تو وہ اس کا سارا دودھ نہ پی سکا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کامل مومن ایک آنت میں پیتا ہے اور کافر سات آنتوں میں پیتا ہے۔“