الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
40. باب فَضَائِلِ عِيسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ:
40. باب: سیدنا عیسی علیہ السلام کی بزرگی کا بیان۔
Chapter: The Virtues Of Eisa, Peace Be Upon Him
حدیث نمبر: 6132
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " انا اولى الناس بعيسى ابن مريم، في الاولى والآخرة، قالوا: كيف يا رسول الله؟ قال: الانبياء إخوة من علات، وامهاتهم شتى، ودينهم واحد، فليس بيننا نبي ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ، فِي الْأُولَى وَالْآخِرَةِ، قَالُوا: كَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: الْأَنْبِيَاءُ إِخْوَةٌ مِنْ عَلَّاتٍ، وَأُمَّهَاتُهُمْ شَتَّى، وَدِينُهُمْ وَاحِدٌ، فَلَيْسَ بَيْنَنَا نَبِيٌّ ".
معمر نے ہمام بن منبہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیں انھوں کئی احادیث بیان کیں، ان میں ایک یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میں دنیا اور آخرت میں سب لوگوں کی نسب حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام سے زیادہ قریب ہوں۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کس طرح؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " انبیا ء علیہ السلام علا تی بھا ئی ہیں، ان کی مائیں الگ الگ ہیں اور ان کا دین ایک ہے، اور درمیان اور کوئی نبی نہیں ہے۔ (نبوت سے نبوت جڑی ہوئی ہے۔)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہمام بن منبہ کو سنائی ہوئی احادیث میں سے ایک یہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں دنیا اورآخرت میں، عیسیٰ بن مریم کے سب سے زیادہ قریب ہوں، لوگوں نے دریافت کیا، کیسے؟ اے اللہ کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم )! آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انبیاء علیہم السلام علاتی بھائی ہیں، ان کی مائیں مختلف ہیں اور ان کا دین ایک ہے اور ہمارے درمیان کوئی نبی نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2365

   صحيح البخاري3442عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بابن مريم والأنبياء أولاد علات ليس بيني وبينه نبي
   صحيح البخاري3443عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بعيسى ابن مريم في الدنيا والآخرة الأنبياء إخوة لعلات أمهاتهم شتى ودينهم واحد
   صحيح مسلم6132عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بعيسى ابن مريم في الأولى والآخرة الأنبياء إخوة من علات وأمهاتهم شتى ودينهم واحد فليس بيننا نبي
   صحيح مسلم6131عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بعيسى الأنبياء أبناء علات وليس بيني وبين عيسى نبي
   صحيح مسلم6130عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بابن مريم الأنبياء أولاد علات وليس بيني وبينه نبي
   سنن أبي داود4675عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بابن مريم الأنبياء أولاد علات وليس بيني وبينه نبي
   صحيفة همام بن منبه134عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بعيسى ابن مريم في الأولى والآخرة الأنبياء إخوة من علات وأمهاتهم شتى ودينهم واحد فليس بيننا نبي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4675  
´انبیاء و رسل علیہم السلام کو ایک دوسرے پر فضیلت دینا کیسا ہے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: میں ابن مریم سے لوگوں میں سب سے زیادہ قریب ہوں، انبیاء علیہم السلام علاتی بھائی ہیں، میرے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4675]
فوائد ومسائل:
انبیا کرام کا علاقی بھائی (باپ کی طرف سے بھائی) ہونے کے معنی یہ ہیں کہ ان کی دعوت کے اصول ایک ہیں، یعنی توحید، نبوت اور بعثت قیامت، البتہ دیگر مسائل شرعیہ میں اختلاف رہا ہے۔
آپ نے خود انبیاء کو أخي (یوسف) کہہ کر یاد فرمایا، انبیا کا تذکرہ بہت محبت سے اور خوبصورت انداز سے فرمایا۔
پھر امت کے لئے کیسے روا ہو سکتا ہے کہ وہ تفصیل دینے کا اندازمیں ان کا تذکرہ کرے یا کسی کو افضل اور کسی کو مفضول قرار دے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4675   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6132  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
سب انبیاء کا دین،
اسلام ہی تھا،
یعنی اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور فرمانبرداری،
اس لیے بنیادی اور اساسی باتیں یکساں ہیں،
اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور اطاعت میں کوئی اختلاف نہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6132   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.