1004 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، وعبد العزيز الدراوردي، وابن ابي حازم، عن العلاء، عن ابيه، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلي الله عليه وسلم، قال: «كل صلاة لا يقرا فيها بفاتحة الكتاب فهي خداج، فهي خداج» ، قال عبد الرحمن: فقلت لابي هريرة: فإني اسمع قراءة الإمام، فغمزني بيده، فقال:" يا فارسي، او قال: يا ابن الفارسي، اقرا بها في نفسك"1004 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، وَعَبْدُ الْعَزِيزِ الدَّرَاوَرْدِيُّ، وَابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنِ الْعَلَاءِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «كُلُّ صَلَاةٍ لَا يُقْرَأُ فِيهَا بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ فَهِيَ خِدَاجٌ، فَهِيَ خِدَاجٌ» ، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: فَقُلْتُ لِأَبِي هُرَيْرَةَ: فَإِنِّي أَسْمَعُ قِرَاءَةَ الْإِمَامِ، فَغَمَزَنِي بِيَدِهِ، فَقَالَ:" يَا فَارِسِيُّ، أَوْ قَالَ: يَا ابْنَ الْفَارِسِيِّ، اقْرَأْ بِهَا فِي نَفْسِكَ"
1004- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان نقل کرتے ہیں: ”ہر وہ نماز جس میں سورہ فاتحہ نہ پڑھی جائے وہ نامکمل ہوتی ہے۔ وہ نا مکمل ہوتی ہے۔ وہ نامکمل ہوتی ہے“۔ عبدالرحمٰن نامی راوی کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا: بعض اوقات میں امام کی تلاوت سن رہا ہوتا ہوں (اس وقت میں کیا کروں؟) تو انہوں نے اپنے ہاتھ کے ذریعے ٹہوکا دے کر ارشاد فرمایا: ”اے فارسی (راوی کو شک ہے شائد یہ الفاظ ہیں) ابن فارسی! تم دل میں اسے پڑھا لیا کرو“۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 395 ومالك فى «الموطأ» برقم: 278، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 489، 490، 502، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 776، 1784، 1788، 1789، 1794، 1795، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 875، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 908، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 983، 7958، وأبو داود فى «سننه» برقم: 821، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2953، 2953 م 1، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 838، 3784، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 168، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2403، 2404، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7411، 7524، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6454، 6522»
في كل الصلاة يقرأ فما أسمعنا رسول الله أسمعناكم وما أخفى منا أخفينا منكم فقال له رجل إن لم أزد على أم القرآن فقال إن زدت عليها فهو خير وإن انتهيت إليها أجزأت عنك
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1004
1004- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان نقل کرتے ہیں: ”ہر وہ نماز جس میں سورہ فاتحہ نہ پڑھی جائے وہ نامکمل ہوتی ہے۔ وہ نا مکمل ہوتی ہے۔ وہ نامکمل ہوتی ہے۔“ عبدالرحمٰن نامی راوی کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا: بعض اوقات میں امام کی تلاوت سن رہا ہوتا ہوں (اس وقت میں کیا کروں؟) تو انہوں نے اپنے ہاتھ کے ذریعے ٹہوکا دے کر ارشاد فرمایا: ”اے فارسی (راوی کو شک ہے شائد یہ الفاظ ہیں) ابن فارسی! تم دل میں اسے پڑھا لیا کرو۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1004]
فائدہ: اس حدیث میں بھی واضح ثبوت ہے کہ امام کی نماز اپنی ہوتی ہے، اور مقتدی کی نماز اپنی۔ اگر امام نماز میں سورہ فاتحہ پڑھے گا تو اس کی نماز مکمل ہو گی، اسی طرح جب مقتدی نماز میں سورہ فاتحہ پڑھے گا تو اس کی نماز مکمل ہوگی۔ کیونکہ اس حدیث میں «كل صلاة لا يقرأ فيها بفاتحة الكتاب فهي خداج» کہا گیا ہے اور «خداج» کا معنی”ناقص ہونا“ اور ”ادھورا ہونا“ ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1003