الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 260
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
260 - حدثنا الحميدي قال: ثنا الفضيل بن عياض، عن منصور بن المعتمر، عن ابن شهاب، عن عروة، عن عائشة قالت: «ما رايت رسول الله صلي الله عليه وسلم منتصرا من مظلمة ظلمها قط ما لم تنتهك محارم الله فإذا انتهك من محارم الله شيء كان اشدهم في ذلك غضبا، وما خير بين امرين إلا اختار ايسرهما ما لم يكن ماثما» 260 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا الْفُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: «مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْتَصِرًا مِنْ مَظْلِمَةٍ ظُلِمَهَا قَطُّ مَا لَمْ تُنْتَهَكْ مَحَارِمُ اللَّهِ فَإِذَا انْتُهِكَ مِنْ مَحَارِمِ اللَّهِ شَيْءٌ كَانَ أَشَدَّهُمْ فِي ذَلِكَ غَضَبًا، وَمَا خُيِّرَ بَيْنَ أَمْرَيْنِ إِلَّا اخْتَارَ أَيْسَرَهُمَا مَا لَمْ يَكُنْ مَأْثَمًا»
260- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، میں نے کبھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف مدد طلب کی ہو، تاوقتیکہ کہ اللہ تعالیٰ کی حرمت کو پامال نہ کیا گیا ہو اور جب اللہ تعالیٰ کی حرمت میں سے کسی چیز کو پامال کیا جائے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس بارے میں انتہائی شدید غضبناک ہوا کرتے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب بھی دو معاملوں میں اختیار دیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے زیادہ آسان کو اختیار کیا، بشرطیکہ وہ کوئی گناہ کا کام نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وأخرجه مسلم 2327، وفي ابن حبان فى ”صحيحه“: 488»

   سنن النسائى الصغرى3921رافع بن خديجيزرع ثلاثة رجل له أرض فهو يزرعها رجل منح أرضا فهو يزرع ما منح رجل استكرى أرضا بذهب أو فضة
   سنن أبي داود3400رافع بن خديجيزرع ثلاثة رجل له أرض فهو يزرعها رجل منح أرضا فهو يزرع ما منح رجل استكرى أرضا بذهب أو فضة
   صحيح البخاري2327رافع بن خديجو أما الذهب والورق، فلم يكن يومئذ
   مسندالحميدي260رافع بن خديجما رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم منتصرا من مظلمة ظلمها قط ما لم تنتهك محارم الله فإذا انتهك من محارم الله شيء كان أشدهم في ذلك غضبا، وما خير بين أمرين إلا اختار أيسرهما ما لم يكن مأثما
   مسندالحميدي410رافع بن خديجكنا أكثر الأنصار حقلا وكنا نقول للذي نخابره لك هذه القطعة ولنا هذه القطعة يزرعها لنا فربما أخرجت هذه ولم تخرج هذه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:260  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اگر کوئی ظلم کرے تو اس کو معاف کر دینا چاہیے، اور ذاتی انتقام نہیں لینا چاہیے۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کی حدود کی مخالفت برداشت نہیں کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت ہی نرم دل تھے لیکن اگر کوئی چوری کرتا پکڑا جا تا تو اس کا ہاتھ ضرور کاٹتے تھے، نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ شریعت آسان ہے، لیکن شیطان لوگوں کو دین مشکل بنا کر پیش کرتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 260   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.