668 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عبد الله بن دينار، عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم في اصحاب الحجر: «لا تدخلوا علي هؤلاء الذين عذبوا إلا انتم باكون، وإن لم تكونوا باكين فلا تدخلوا عليهم، فإني اخاف ان يصيبكم مثل ما اصابهم» 668 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَصْحَابِ الْحِجْرِ: «لَا تَدْخُلُوا عَلَي هَؤُلَاءِ الَّذِينَ عُذِّبُوا إِلَّا أَنْتُمْ بَاكُونَ، وَإِنْ لَمْ تَكُونُوا بَاكِينَ فَلَا تَدْخُلُوا عَلَيْهِمْ، فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ»
668- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی حجر کے رہنے والوں کے بارے میں فرمایا تھا: ”تم ان لوگوں کے ہاں، جنہیں عذاب دیا گیا ہے، یہاں روتے ہوئے داخل ہو، اگر رونہیں سکتے تو تم وہاں نہ جاؤ، کیونکہ مجھے یہ اندیشہ ہے کہ تمہیں بھی وہی عذاب لاحق ہوگا، جو انہیں لاحق ہوا تھا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 433، 3380، 3381، 4419، 4420، 4702، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2980، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6199، 6200، 6201، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11206، 11210، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4437، 4438، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4650، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5575، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 1624، 1625»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:668
668- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی حجر کے رہنے والوں کے بارے میں فرمایا تھا: ”تم ان لوگوں کے ہاں، جنہیں عذاب دیا گیا ہے، یہاں روتے ہوئے داخل ہو، اگر رونہیں سکتے تو تم وہاں نہ جاؤ، کیونکہ مجھے یہ اندیشہ ہے کہ تمہیں بھی وہی عذاب لاحق ہوگا، جو انہیں لاحق ہوا تھا۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:668]
فائدہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی جگہ پر پڑاؤ نہیں کیا بلکہ اپنا سر جھکا لیا اور جلدی جلدی چلنے لگے تا آنکہ اس وادی کو عبور کر لیا۔ [صحيح البخاري: 4419] نیز عذاب والی جگہوں پر نماز پڑھانا بھی درست نہیں۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 669