عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: ہم زمزم کے آس پاس کی جگہ کو (جھاڑو دے کر) صاف ستھرا کر دینا چاہتے ہیں وہاں ان چھوٹے سانپوں میں سے کچھ رہتے ہیں؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مار ڈالنے کا حکم دیا۔
Narrated Al-Abbas ibn Abdul Muttalib: Al-Abbas said to the Messenger of Allah ﷺ: We wish to sweep out Zamzam, but in it there are some of these Jinnan, meaning small snakes; so the Messenger of Allah ﷺ ordered that they should be killed.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5231
قال الشيخ الألباني: صحيح إن كان ابن سابط سمع من العباس
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف مروان بن معاوية عنعن وفي سماع عبد الرحمٰن بن سابط من عباس نظر انوار الصحيفه، صفحه نمبر 182
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5251
´سانپوں کو مارنے کا بیان۔` عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: ہم زمزم کے آس پاس کی جگہ کو (جھاڑو دے کر) صاف ستھرا کر دینا چاہتے ہیں وہاں ان چھوٹے سانپوں میں سے کچھ رہتے ہیں؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مار ڈالنے کا حکم دیا۔ [سنن ابي داود/أبواب السلام /حدیث: 5251]
فوائد ومسائل: سانپ اور موذی جانوروں کو حرم میں بھی قتل کرنے کا حکم ہے، خواہ انسان حالت احرام میں بھی ہو۔ بعض حضرات نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5251