الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
63. باب فَضْلِ عَائِشَةَ رضى الله عنها
63. باب: ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3887
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن حجر، حدثنا إسماعيل بن جعفر، عن عبد الله بن عبد الرحمن بن معمر الانصاري، عن انس، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام ". وفي الباب عن عائشة، وابي موسى. قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وعبد الله بن عبد الرحمن بن معمر هو ابو طوالة الانصاري المدني ثقة , وقد روى عنه مالك بن انس.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " فَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ ". وَفِي الْبَابِ عَنْ عَائِشَةَ، وَأَبِي مُوسَى. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرٍ هُوَ أَبُو طُوَالَةَ الْأَنْصَارِيُّ الْمَدَنِيُّ ثِقَةٌ , وَقَدْ رَوَى عَنْهُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ.
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ کی فضیلت اسی طرح ہے جیسے ثرید کی فضیلت دوسرے کھانوں پر ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- اس باب میں عائشہ، ابوموسیٰ اشعری سے احادیث آئی ہیں،
۳- عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن معمر انصاری سے مراد ابوطوالہ انصاری مدنی ہیں اور وہ ثقہ ہیں، ان سے مالک بن انس نے بھی روایت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/فضائل الصحابة 30 (3770)، والأطعمة 25 (5419)، و30 (5428)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 13 (2446)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 14 (3281) (تحفة الأشراف: 970)، و مسند احمد (3/156، 264) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: ان عورتوں میں سے مریم، خدیجہ اور فاطمہ مستثنیٰ ہیں، جیسا کہ دوسری روایات سے ثابت ہوتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3281)

   صحيح البخاري5419أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح البخاري5428أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح البخاري3770أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح مسلم6299أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   جامع الترمذي3887أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   سنن ابن ماجه3281أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   المعجم الصغير للطبراني856أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3281  
´دیگر کھانوں پر ثرید کی فضیلت کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت ایسی ہی ہے جیسے ثرید کی باقی تمام کھانوں پر۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3281]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
انسانوں میں کمال کا سب سے مقام بلند مقام نبوت کا ہے جو عورتوں کو حاصل نہیں ہوا۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَما أَر‌سَلنا مِن قَبلِكَ إِلّا رِ‌جالًا﴾  (یوسف 12: 109)
(اے نبی!)
ہم نے آپ سے پہلے صرف مرد ہی (رسول بناکر)
بھیجے ہیں۔
اس لیے حدیث میں وہ کمال مراد ہے جوصرف وہبی نہیں بلکہ اس میں کسب کا بھی حصہ ہے یعنی صدیقیت کا مقام۔
گزشتہ امتوں کی عورتوں میں صدیقیت کا اعلیٰ ترین مقام حضرت مريم ؑاور حضرت آسیہ ؓ کو حاصل ہوا۔
امت محمدیہ میں یہ مقام حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کو حاصل ہوا۔

(2)
ثرید روٹی کے چھوٹے چھوٹےٹکڑے کرکے شوربے میں بھگو کر بنایا ہوا ایک قسم کا کھانا ہے۔
اس دور کے ماحول میں یہ بہترین کھانا تھا جو غذائیت کے لحاظ سے بھی بہترین ہے اور لذت کے لحاظ سے بھی اس کے علاوہ آسانی سے تیار ہو جاتا ہے جلدی ہضم ہوتا ہے اور بہت سے فوائد کا حامل ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3281   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3887  
´ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان`
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ کی فضیلت اسی طرح ہے جیسے ثرید کی فضیلت دوسرے کھانوں پر ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3887]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ان عورتوں میں سے مریم،
خدیجہ اور فاطمہ مستثنیٰ ہیں،
جیساکہ دوسری روایات سے ثابت ہوتا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3887   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.