الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
30. بَابُ فَضْلِ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا:
30. باب: عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت کا بیان۔
(30) Chapter. The superiority of Aishah.
حدیث نمبر: 3770
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد العزيز بن عبد الله، قال: حدثني محمد بن جعفر، عن عبد الله بن عبد الرحمن، انه سمع انس بن مالك رضي الله عنه، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" فَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ".
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن عبدالرحمٰن نے اور انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت باقی عورتوں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی فضیلت اور تمام کھانوں پر۔

Narrated Anas bin Malik: Allah's Apostle said, "The superiority of `Aisha over other women is like the superiority of Tharid to other meals."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 114


   صحيح البخاري5419أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح البخاري5428أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح البخاري3770أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح مسلم6299أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   جامع الترمذي3887أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   سنن ابن ماجه3281أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   المعجم الصغير للطبراني856أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3281  
´دیگر کھانوں پر ثرید کی فضیلت کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت ایسی ہی ہے جیسے ثرید کی باقی تمام کھانوں پر۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3281]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
انسانوں میں کمال کا سب سے مقام بلند مقام نبوت کا ہے جو عورتوں کو حاصل نہیں ہوا۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَما أَر‌سَلنا مِن قَبلِكَ إِلّا رِ‌جالًا﴾  (یوسف 12: 109)
(اے نبی!)
ہم نے آپ سے پہلے صرف مرد ہی (رسول بناکر)
بھیجے ہیں۔
اس لیے حدیث میں وہ کمال مراد ہے جوصرف وہبی نہیں بلکہ اس میں کسب کا بھی حصہ ہے یعنی صدیقیت کا مقام۔
گزشتہ امتوں کی عورتوں میں صدیقیت کا اعلیٰ ترین مقام حضرت مريم ؑاور حضرت آسیہ ؓ کو حاصل ہوا۔
امت محمدیہ میں یہ مقام حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کو حاصل ہوا۔

(2)
ثرید روٹی کے چھوٹے چھوٹےٹکڑے کرکے شوربے میں بھگو کر بنایا ہوا ایک قسم کا کھانا ہے۔
اس دور کے ماحول میں یہ بہترین کھانا تھا جو غذائیت کے لحاظ سے بھی بہترین ہے اور لذت کے لحاظ سے بھی اس کے علاوہ آسانی سے تیار ہو جاتا ہے جلدی ہضم ہوتا ہے اور بہت سے فوائد کا حامل ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3281   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3887  
´ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان`
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ کی فضیلت اسی طرح ہے جیسے ثرید کی فضیلت دوسرے کھانوں پر ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3887]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ان عورتوں میں سے مریم،
خدیجہ اور فاطمہ مستثنیٰ ہیں،
جیساکہ دوسری روایات سے ثابت ہوتا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3887   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3770  
3770. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: حضرت عائشہ ؓ کو دوسری تمام عورتوں پر ایسی فضیلت حاصل ہے جو ثرید کو دوسرے تمام کھانوں پر ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3770]
حدیث حاشیہ:

ثرید میں ایک لطافت ظاہری یہ ہے کہ وہ لذیذ اور زودہضم ہے اور اسے چبانے میں آسانی ہوتی ہے اورباطنی لطافت یہ ہے کہ اس سے صالح خون پیدا ہوتا ہے جومردانہ قوت کا باعث ہے۔
اس طرح حضرت عائشہ ؓ کی ظاہری برتری یہ ہے کہ ان کی زبان پر فصاحت وبلاغت اور بیان میں روانی تھی۔
اور باطنی فضیلت یہ ہے کہ فقہیہ اور صاحب بصیرت تھیں۔
عربوں میں جو کھانے تھے ان میں ثرید زیادہ مرغوب اور پسندیدہ تھا۔

اس تشبیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عائشہ ؓ میں حسن خلق،حلاوتِ نطق،زبان کی فصاحت،جودتِ طبع،رائے کی پختگی اور عقل میں سنجیدگی بدرجہ اتم موجود تھیں۔
سب سے بڑھ کر یہ کہ رسول اللہ ﷺ سے انھیں بہت محبت تھی اور رسول اللہ ﷺ کے ہاں بھی ان کی بہت چاہت تھی۔
سب سے بڑی بات یہ ہے کہ دین کے ایک تہائی مسائل ان سے مروی ہیں۔
یہ اعزاز کسی دوسرے کو حاصل نہیں ہوا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3770   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.