الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: کھانوں کے بیان میں
The Book of Foods (Meals)
25. بَابُ الثَّرِيدِ:
25. باب: ثرید کے بیان میں۔
(25) Chapter. Ath-Tharid (a special dish prepared from meat and bread).
حدیث نمبر: 5419
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عمرو بن عون، حدثنا خالد بن عبد الله، عن ابي طوالة، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي طُوَالَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" فَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ".
ہم سے عمرو بن عون نے بیان کیا، کہا ہم سے خالد بن عبداللہ نے بیان کیا، ان سے ابوطوالہ نے اور ان سے انس نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورتوں پر عائشہ کی فضیلت ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔

Narrated Anas: The Prophet said, "The superiority of `Aisha to other women is like the superiority of Tharid to other kinds of food . "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 65, Number 330


   صحيح البخاري5419أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح البخاري5428أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح البخاري3770أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح مسلم6299أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   جامع الترمذي3887أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   سنن ابن ماجه3281أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   المعجم الصغير للطبراني856أنس بن مالكفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3281  
´دیگر کھانوں پر ثرید کی فضیلت کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت ایسی ہی ہے جیسے ثرید کی باقی تمام کھانوں پر۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3281]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
انسانوں میں کمال کا سب سے مقام بلند مقام نبوت کا ہے جو عورتوں کو حاصل نہیں ہوا۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَما أَر‌سَلنا مِن قَبلِكَ إِلّا رِ‌جالًا﴾  (یوسف 12: 109)
(اے نبی!)
ہم نے آپ سے پہلے صرف مرد ہی (رسول بناکر)
بھیجے ہیں۔
اس لیے حدیث میں وہ کمال مراد ہے جوصرف وہبی نہیں بلکہ اس میں کسب کا بھی حصہ ہے یعنی صدیقیت کا مقام۔
گزشتہ امتوں کی عورتوں میں صدیقیت کا اعلیٰ ترین مقام حضرت مريم ؑاور حضرت آسیہ ؓ کو حاصل ہوا۔
امت محمدیہ میں یہ مقام حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کو حاصل ہوا۔

(2)
ثرید روٹی کے چھوٹے چھوٹےٹکڑے کرکے شوربے میں بھگو کر بنایا ہوا ایک قسم کا کھانا ہے۔
اس دور کے ماحول میں یہ بہترین کھانا تھا جو غذائیت کے لحاظ سے بھی بہترین ہے اور لذت کے لحاظ سے بھی اس کے علاوہ آسانی سے تیار ہو جاتا ہے جلدی ہضم ہوتا ہے اور بہت سے فوائد کا حامل ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3281   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3887  
´ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان`
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ کی فضیلت اسی طرح ہے جیسے ثرید کی فضیلت دوسرے کھانوں پر ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3887]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ان عورتوں میں سے مریم،
خدیجہ اور فاطمہ مستثنیٰ ہیں،
جیساکہ دوسری روایات سے ثابت ہوتا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3887   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5419  
5419. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: عائشہ کی فضیلت دوسری عورتوں پر اس طرح ہے جس طرح ثرید کی فضیلت دوسرے کھانوں پر ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5419]
حدیث حاشیہ:
ثرید ایک بہترین کھانا، جلدی ہضم ہونے والا اور مقوی غذا ہے۔
اس حدیث سے اس کی برتری کا پتا چلتا ہے جیسا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے اونچے مقام و مرتبے کی نشاندہی ہوتی ہے۔
اس کی تشریح پہلے کتاب المناقب میں گزر چکی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5419   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.