الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: نماز میں سہو و نسیان سے متعلق احکام و مسائل
The Book on As-Shw
206. باب مَا جَاءَ فِي الأَرْبَعِ قَبْلَ الْعَصْرِ
206. باب: عصر سے پہلے چار رکعت سنت پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 430
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا يحيى بن موسى، ومحمود بن غيلان، وغير واحد، واحمد بن إبراهيم الدورقي، قالوا: حدثنا ابو داود الطيالسي، حدثنا محمد بن مسلم بن مهران، سمع جده، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " رحم الله امرا صلى قبل العصر اربعا ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب حسن.(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ، وَأَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ مِهْرَانَ، سَمِعَ جَدَّهُ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " رَحِمَ اللَّهُ امْرَأً صَلَّى قَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ حَسَنٌ.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم کرے جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب حسن ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الصلاة 297 (1271)، (تحفة الأشراف: 7454) (حسن)»

وضاحت:
۱؎: نماز عصر سے پہلے یہ چار رکعتیں سنن رواتب (سنن موکدہ) میں سے نہیں ہیں، بلکہ سنن غیر موکدہ میں سے ہیں، تاہم ان کے پڑھنے والے کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے رحمت کی دعا کرنے سے ان کی اہمیت واضح ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن، المشكاة (1170)، صحيح أبي داود (1154)، التعليق الرغيب (1 / 204)، التعليقات اللجياد، التعليق على ابن خزيمة (1193)

   جامع الترمذي430عبد الله بن عمررحم الله امرأ صلى قبل العصر أربعا
   سنن أبي داود1271عبد الله بن عمررحم الله امرأ صلى قبل العصر أربعا
   بلوغ المرام285عبد الله بن عمر رحم الله أمرا صلى أربعا قبل العصر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 285  
´نفل نماز کا بیان`
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرمائے جس نے نماز عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں۔
اسے احمد، ابوداؤد اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے حسن قرار دیا ہے اور ابن خزیمہ نے اس کو صحیح کہا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 285»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الصلاة، باب الصلاة قبل العصر، حديث:1271، والترمذي، الصلاة، حديث:430، وأحمد:2 /117، وابن خزيمة:2 /206، حديث:1193.»
تشریح:
نماز عصر سے پہلے یہ چار رکعتیں سنن رواتب (مؤکدہ سنتیں) تو نہیں لیکن ہیں بہت زیادہ فضیلت کی حامل۔
ان چار رکعتوں کا اہتمام کرنے والے شخص کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دعائیہ کلمات رَحِمَ اللّٰـہُ امْرَأً ہی ان رکعتوں کی بہت زیادہ فضیلت پر دلالت کرتے ہیں‘ یعنی جو شخص یہ چار رکعتیں پڑھے اس پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہو۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 285   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 430  
´عصر سے پہلے چار رکعت سنت پڑھنے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم کرے جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/أبواب السهو/حدیث: 430]
اردو حاشہ:
1؎:
نماز عصر سے پہلے یہ چار رکعتیں سنن رواتب (سنن مؤکدہ) میں سے نہیں ہیں،
بلکہ سنن غیر مؤکدہ میں سے ہیں،
تاہم ان کے پڑھنے والے کے لیے نبی اکرم ﷺ کے رحمت کی دعا کرنے سے ان کی اہمیت واضح ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 430   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.