الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
مکہ و مدینہ کے فضائل ومسائل
मक्का और मदीना की फ़ज़ीलत
5. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہل مدینہ کے لئے دعا
“ रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम की मदीने वालों के लिए दुआ ”
حدیث نمبر: 641
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
120- وبه ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”اللهم بارك لهم فى مكيالهم وبارك لهم فى صاعهم وفي مدهم“ يعني اهل المدينة.120- وبه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”اللهم بارك لهم فى مكيالهم وبارك لهم فى صاعهم وفي مدهم“ يعني أهل المدينة.
اور اسی سند کے ساتھ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے میرے اللہ! ان یعنی مدینے والوں کے اوزان میں برکت ڈال اور ان کے صاع و مد (تولنے کے پیمانوں) میں برکت ڈال ۔
इसी सनद के साथ रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “ऐ मेरे अल्लाह ! इन यानी मदीने वालों के पैमानों में बरकत डाल और इन के साअ और मद में बरकत डाल।”

تخریج الحدیث: «120- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 884/2، 885 ح 1701، ك 45 ب 1 ح 1) التمهيد 278/1، الاستذكار: 1631، و أخرجه البخاري (2130) ومسلم (1368) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

   صحيح البخاري7331أنس بن مالكاللهم بارك لهم في مكيالهم وبارك لهم في صاعهم ومدهم
   صحيح البخاري6714أنس بن مالكاللهم بارك لهم في مكيالهم وصاعهم ومدهم
   صحيح البخاري2130أنس بن مالكاللهم بارك لهم في مكيالهم وبارك لهم في صاعهم ومدهم يعني أهل المدينة
   صحيح مسلم3325أنس بن مالكاللهم بارك لهم في مكيالهم وبارك لهم في صاعهم وبارك لهم في مدهم
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم641أنس بن مالكاللهم بارك لهم فى مكيالهم وبارك لهم فى صاعهم وفي مدهم“ يعني اهل المدينة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 641  
´مکہ اور مدینہ کو دوسرے تمام شہروں پر فضیلت حاصل ہے`
«. . . ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: اللهم بارك لهم فى مكيالهم وبارك لهم فى صاعهم وفي مدهم يعني اهل المدينة . . .»
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے میرے اللہ! ان یعنی مدینے والوں کے اوزان میں برکت ڈال اور ان کے صاع و مد (تولنے کے پیمانوں) میں برکت ڈال . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 641]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 2130، و مسلم 1368، من حديث مالك به]

تفقه:
صاع: غلہ ناپنے کا ایک پیمانہ جو اہل حجاز کے حساب سے 4 مُد (4 پونڈ) یعنی گیارہ سو بیس درہم کے وزن کے بقدر ہوتا ہے۔ اور اہل عراق کے حساب سے 8 رطل کے برابر یا دو سیر چودہ چھٹانک چار تولہ کے برابر۔ [القاموس الوحيد ص951]
شریعت میں اہل عراق کے صاع کا کوئی اعتبار نہیں صرف اہل مکہ اور اہلِ مدینہ جو اہل حجاز ہیں کے صاع کا اعتبار ہے۔
مُد: اہل حجاز کے نزدیک یہ ایک رطل اور ثلث رطل ہے۔ [القاموس الوحيد ص1532]
➌ مکہ اور مدینہ کو دوسرے تمام شہروں پر فضیلت حاصل ہے۔
➍ ایک روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شام اور یمن کے لئے کئی دفعہ برکت کی دعا فرمائی۔ تیسری یا چوتھی دفعہ لوگوں نے کہا: «یا رسول اللہ! وفي عراقنا» اے اللہ کے رسول! اور ہمارے عراق (کے بارے) میں (برکت کی دعا فرمائیں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں زلزلے اور فتنے ہوں گے اور یہاں شیطان کا سینگ نکلے گا۔ [المعجم الكبير للطبراني 12/384 ح13422]
معلوم ہوا کہ (مدینے کے مشرق کی طرف) عراق کی سرزمین فتنوں اور گمراہ فرقوں کا مسکن ہے اور یہی وہ نجد ہے جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشن گوئی فرمائی لہٰذا مکے و مدینے کے اوزان کے مقابلے میں عراقی اوزان پیش کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ مزید تفصیل کے لئے دیکھئے: [ح: 293]
➎ ایسی روایت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ عراق کے سارے لوگ غلط اور خراب ہیں بلکہ عراق میں بہت اچھے اور جلیل القدر لوگ بھی تھے اور ہیں۔ ان روایت میں عام حالات میں اکثریت کی مذمت مقصود ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 120   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.