ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سلیمان نے بیان کیا، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے، ان سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”درمیانی چال اختیار کرو اور بلند پروازی نہ کرو اور جان لو، تم میں سے کسی کا عمل اسے جنت میں نہیں داخل کر سکے گا، اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل وہ ہے جس پر ہمیشگی کی جائے خواہ کم ہی کیوں نہ ہو۔“
Narrated `Aisha: Allah's Apostle said, "Do good deeds properly, sincerely and moderately and know that your deeds will not make you enter Paradise, and that the most beloved deed to Allah's is the most regular and constant even though it were little."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 471
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6464
6464. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”درستی کا قصد کرو، افراط تفریط کے درمیان اعتدال کرو اور یقین کرو کہ تم میں سے کسی کو اس کا عمل جنت میں داخل نہیں کرے گا۔ اللہ تعالٰی کے ہاں زیادہ پسندیدہ عمل وہ ہے جو ہمیشہ کیا جائے خواہ وہ کم ہو۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:6464]
حدیث حاشیہ: فرائض الٰہی میں کمی بیشی کا سوال ہی نہیں ہے۔ یہ جملہ نفل عبادتوں کا ذکر ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6464