الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
31. باب أَمْرِ مَنْ نَعَسَ فِي صَلاَتِهِ أَوِ اسْتَعْجَمَ عَلَيْهِ الْقُرْآنُ أَوِ الذِّكْرُ بِأَنْ يَرْقُدَ أَوْ يَقْعُدَ حَتَّى يَذْهَبَ عَنْهُ ذَلِكَ:
31. باب: نماز یا قرآن مجید کی تلاوت یا ذکر کے دوران اونگھنے یا سستی غالب آنے پر اس کے جانے تک سونے یا بیٹھے رہنے کا حکم۔
Chapter: The command to one who becomes sleepy while praying, or who starts to falter in his recitation of the Qur’an or statements of remembrance, to lie down or sit down until that goes away
حدیث نمبر: 1836
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا قام احدكم من الليل، فاستعجم القرآن على لسانه، فلم يدر ما يقول فليضطجع ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ مِنَ اللَّيْلِ، فَاسْتَعْجَمَ الْقُرْآنُ عَلَى لِسَانِهِ، فَلَمْ يَدْرِ مَا يَقُولُ فَلْيَضْطَجِعْ ".
ہمام بن منبہ نے کہا: یہ احادیث ہیں جو ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ نے ہمیں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے بیان کی ہیں، پھر ان میں سے کچھ احادیث ذکر کیں، ان میں سے یہ بھی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص رات کو قیام کرے اور اس کی زبان پر قراءت مشکل ہوجائے اور اسے پتہ نہ چلے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے تو اسے لیٹ جانا چاہیے۔"
حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص رات کو قیام کرے اور اس کی زبان پر قراءت مشکل ہو جائے،زبان پر قراءت جاری نہ رہے (کیونکہ نیند آرہی ہے) اور اسے پتہ نہ چلے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے تو اسے لیٹ جانا چاہیے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 787
   صحيح مسلم1836عبد الرحمن بن صخرإذا قام أحدكم من الليل فاستعجم القرآن على لسانه فلم يدر ما يقول فليضطجع
   سنن أبي داود1311عبد الرحمن بن صخرإذا قام أحدكم من الليل فاستعجم القرآن على لسانه فلم يدر ما يقول فليضطجع
   سنن ابن ماجه1372عبد الرحمن بن صخرإذا قام أحدكم من الليل فاستعجم القرآن على لسانه فلم يدر ما يقول اضطجع
   صحيفة همام بن منبه117عبد الرحمن بن صخرإذا قام أحدكم من الليل فاستعجم القرآن على لسانه فلم يدر ما يقول فليضطجع

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1372  
´نمازی اونگھنے لگے تو کیا کرے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص نماز کے لیے کھڑا ہو پھر (نیند کے غلبے کی وجہ سے) قرآن اس کی زبان پر لڑکھڑانے لگے، اور اسے معلوم نہ رہے کہ زبان سے کیا کہہ رہا ہے، تو اسے سو جانا چاہیئے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1372]
اردو حاشہ:
فائدہ:
قرآن مشکل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اونگھ کی وجہ سے قرآن پڑھنا مشکل ہوجائے اور نیند کیوجہ سے اپنے کہے ہوئے الفاظ بھی سمجھ میں نہ آ رہے ہوں تو نماز اور تلاوت ختم کرکے سونے کے لئے لیٹ جانا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1372   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1311  
´نماز میں اونگھنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی رات میں (نماز پڑھنے کے لیے) کھڑا ہو اور قرآن اس کی زبان پر لڑکھڑانے لگے اور وہ نہ سمجھ پائے کہ کیا کہہ رہا ہے تو اسے چاہیئے کہ سو جائے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب قيام الليل /حدیث: 1311]
1311. اردو حاشیہ: فائدہ: نیند کے غلبے یا مسلسل نماز وقراءت کرنے سے تھکاوٹ کے باعث بھی زبان اٹکنے لگتی ہے۔ ایسی صورت میں انسان کو آرام کرلینا چاہیے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1311   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1836  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
اِسْتَعْجَمَ الْقُرْآنُ:
قراءت میں بندش اور رکاوٹ پیدا ہو یا زبان میں روانی نہ رہے۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نیند کے غلبہ کی صورت میں نماز پڑھنا بند کر دینا چاہیے جب نیند کر لے تو پھر نماز پڑھ لے اور غلبہ نیند کا یہ مقصد ہے کہ زبان پر جاری ہونے والے الفاظ کا پتہ نہ رہے کہ میں نے کون سا لفظ پڑھا ہے معنی کا جاننا لازم نہیں ہے۔
اگرچہ بہتر یہی ہے کہ انسان کم از کم نماز کی دعاؤں اورعام طور پر پڑھے جانے والی سورتوں کا معنی سیکھے تاکہ نماز کے اندر خشوع وخضوع پیدا ہو اور معانی ومطالب کی طرف دھیان کیوجہ سے اس کا ذہن اِدھر اُدھر نہ بھٹکے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1836   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.