الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
61. باب فِي الْحُكْمِ فِي الْمُخَنَّثِينَ
61. باب: ہجڑوں کے حکم کا بیان۔
Chapter: The ruling regarding hermaphrodites.
حدیث نمبر: 4928
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا هارون بن عبد الله , ومحمد بن العلاء، ان ابا اسامة اخبرهم، عن مفضل بن يونس، عن الاوزاعي، عن ابي يسار القرشي،عن ابي هاشم، عن ابي هريرة، ان النبي صلى الله عليه وسلم" اتي بمخنث قد خضب يديه ورجليه بالحناء، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: ما بال هذا؟ فقيل: يا رسول الله، يتشبه بالنساء، فامر به فنفي إلى النقيع، فقالوا: يا رسول الله، الا نقتله؟ فقال: إني نهيت عن قتل المصلين" قال ابو اسامة: والنقيع ناحية عن المدينة وليس بالبقيع.
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ , وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، أَنَّ أَبَا أُسَامَةَ أَخْبَرَهُمْ، عَنْ مُفَضَّلِ بْنِ يُونُسَ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ أَبِي يَسَارٍ الْقُرَشِيِّ،عَنْ أَبِي هَاشِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أُتِيَ بِمُخَنَّثٍ قَدْ خَضَّبَ يَدَيْهِ وَرِجْلَيْهِ بِالْحِنَّاءِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا بَالُ هَذَا؟ فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، يَتَشَبَّهُ بِالنِّسَاءِ، فَأَمَرَ بِهِ فَنُفِيَ إِلَى النَّقِيعِ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَا نَقْتُلُهُ؟ فَقَالَ: إِنِّي نُهِيتُ عَنْ قَتْلِ الْمُصَلِّينَ" قَالَ أَبُو أُسَامَةَ: وَالنَّقِيعُ نَاحِيَةٌ عَنْ الْمَدِينَةِ وَلَيْسَ بِالْبَقِيعِ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ہجڑا لایا گیا جس نے اپنے ہاتھوں اور پیروں میں مہندی لگا رکھی تھی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا کیا حال ہے؟ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! یہ عورتوں جیسا بنتا ہے، آپ نے حکم دیا تو اسے نقیع کی طرف نکال دیا گیا، لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم اسے قتل نہ کر دیں؟، آپ نے فرمایا: مجھے نماز پڑھنے والوں کو قتل کرنے سے منع کیا گیا ہے نقیع مدینے کے نواح میں ایک جگہ ہے اس سے مراد بقیع (مدینہ کا قبرستان) نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15464) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abu Hurairah: A hermaphrodite (mukhannath) who had dyed his hands and feet with henna was brought to the Prophet ﷺ. He asked: What is the matter with this man? He was told: Messenger of Allah! he affects women's get-up. So he ordered regarding him and he was banished to an-Naqi'. The people said: Messenger of Allah! should we not kill him? He said: I have been prohibited from killing people who pray. Abu Usamah said: Naqi' is a region near Madina and not a Baqi'.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4910


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قال الدار قطني: ”أبو ھاشم و أبو يسار مجهولان ولا يثبت الحديث“ (55/2) وقال الذھبي: ’’إسناد مظلم لمتن منكر“ (ميزان الإعتدال 4/ 588)
وأما النھي عن قتل المصلين فصحيح،انظر المشكوة بتحقيقي (3365)
وللنھي عن ضرب المصلين،انظر مسند الإمام أحمد (250/5،258) و سنده حسن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 172
   سنن أبي داود4928عبد الرحمن بن صخرأتي بمخنث قد خضب يديه ورجليه بالحناء فقال النبي ما بال هذا فقيل يا رسول الله يتشبه بالنساء فأمر به فنفي إلى النقيع نهيت عن قتل المصلين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4928  
´ہجڑوں کے حکم کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ہجڑا لایا گیا جس نے اپنے ہاتھوں اور پیروں میں مہندی لگا رکھی تھی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا کیا حال ہے؟ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! یہ عورتوں جیسا بنتا ہے، آپ نے حکم دیا تو اسے نقیع کی طرف نکال دیا گیا، لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم اسے قتل نہ کر دیں؟، آپ نے فرمایا: مجھے نماز پڑھنے والوں کو قتل کرنے سے منع کیا گیا ہے نقیع مدینے کے نواح میں ایک جگہ ہے اس سے مراد بقیع (مدینہ کا قبرستان) نہیں ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4928]
فوائد ومسائل:
 اس روایت کی صحت و ضعف میں اختلاف ہے۔
عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والا اس قابل نہیں کہ مدینہ منورہ کے اندر رہ سکے۔
صحابہ نے اس وجہ سے اجازت چاہی تھی کہ اسے قتل کر دیا جائے۔
مگر آپ ﷺ نے اجازت نہیں دی۔
اور مسلمانوں اور مومنوں کو نمازی کے لفظ سے ذکر کیا کہ یہی انکا امتیازی وصف ہے۔
اور ہیجڑے بھی اسلام اور احکامِ اسلام کے اسی طرح مکلف ہیں جس طرح دوسرے مرد اور عورتیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4928   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.