الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
128. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي الْوِتْرِ أَوَّلَ اللَّيْلِ
128. باب: رات کے ابتدائی حصہ میں وتر پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1202
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو داود سليمان بن توبة ، حدثنا يحيى بن ابي بكير ، حدثنا زائدة ، عن عبد الله بن محمد بن عقيل ، عن جابر بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لابي بكر:" اي حين توتر؟"، قال: اول الليل بعد العتمة، قال:" فانت يا عمر"، فقال: آخر الليل، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" اما انت يا ابا بكر فاخذت بالوثقى، واما انت يا عمر فاخذت بالقوة".
حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ تَوْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي بَكْرٍ:" أَيَّ حِينٍ تُوتِرُ؟"، قَالَ: أَوَّلَ اللَّيْلِ بَعْدَ الْعَتَمَةِ، قَالَ:" فَأَنَتَ يَا عُمَرُ"، فَقَالَ: آخِرَ اللَّيْلِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمَّا أَنْتَ يَا أَبَا بَكْرٍ فَأَخَذْتَ بِالْوُثْقَى، وَأَمَّا أَنْتَ يَا عُمَرُ فَأَخَذْتَ بِالْقُوَّةِ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: تم وتر کب پڑھتے ہو؟ کہا: شروع رات میں عشاء کے بعد، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم اے عمر! انہوں نے کہا: رات کے اخیر حصے میں، تب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوبکر! تم نے مضبوط کڑا پکڑا ہے (یقینی طریقہ اختیار کیا) اور اے عمر! تم نے قوت والا کام پکڑا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2373، ومصباح الزجاجة: 425)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/309، 330) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Jabir bin ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said to Abu Bakr: ‘When do you pray Witr?’ He said: ‘At the beginning of the night, after ‘Isha’.’ He said: ‘And you, O ‘Umar?’ He said: ‘At the end of the night.’ The Prophet (ﷺ) said: ‘As for you, O Abu Bakr, you have seized the trustworthy handhold (i.e., you want to be on the safe side), and as for you, O ‘Umar, you have seized strength (i.e., you are confident that you have the resolve to get up and pray Witr).’” Another chain with similar meaning.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
   سنن ابن ماجه1202أي حين توتر قال أول الليل بعد العتمة قال فأنت يا عمر فقال آخر الليل فقال النبي أما أنت يا أبا بكر فأخذت بالوثقى وأما أنت يا عمر فأخذت بالقوة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1202  
´رات کے ابتدائی حصہ میں وتر پڑھنے کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: تم وتر کب پڑھتے ہو؟ کہا: شروع رات میں عشاء کے بعد، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم اے عمر! انہوں نے کہا: رات کے اخیر حصے میں، تب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوبکر! تم نے مضبوط کڑا پکڑا ہے (یقینی طریقہ اختیار کیا) اور اے عمر! تم نے قوت والا کام پکڑا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1202]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
نماز وتر رات کے ابتدائی حصے میں بھی ادا کی جاسکتی ہے۔
اور آخری حصے میں بھی
(2)
شروع رات میں تہجد اور وتر پڑھنے کا یہ فائدہ ہے کہ قضا ہو جانے کا خطرہ نہیں رہتا۔
لیکن رات کے آخر میں تہجد پڑھنا عزم اور حوصلے والوں کا کام ہے۔
اس لئے وہ افضل ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1202   

حدیث نمبر: 1202M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو داود سليمان بن توبة ، انبانا محمد بن عباد ، حدثنا يحيى بن سليم ، عن عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال لابي بكر: فذكر نحوه.
حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ تَوْبَةَ ، أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَلِيمٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَبِي بَكْرٍ: فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
اس سند سے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہا، پھر انہوں نے اسی جیسی حدیث ذکر کی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ: (تحفة الأشراف: 8224، ومصباح الزجاجة: 426) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.