الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Medicine
22. بَابٌ في أَيِّ الأَيَّامِ يَحْتَجِمُ
22. باب: کن دنوں میں پچھنا لگوایا جائے؟
حدیث نمبر: 3487
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سويد بن سعيد , حدثنا عثمان بن مطر , عن الحسن بن ابي جعفر , عن محمد بن جحادة , عن نافع , عن ابن عمر , قال: يا نافع , قد تبيغ بي الدم , فالتمس لي حجاما واجعله رفيقا إن استطعت , ولا تجعله شيخا كبيرا ولا صبيا صغيرا , فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" الحجامة على الريق امثل , وفيه شفاء وبركة , وتزيد في العقل وفي الحفظ , فاحتجموا على بركة الله يوم الخميس , واجتنبوا الحجامة يوم الاربعاء , والجمعة والسبت , ويوم الاحد تحريا , واحتجموا يوم الاثنين والثلاثاء , فإنه اليوم الذي عافى الله فيه ايوب من البلاء , وضربه بالبلاء يوم الاربعاء , فإنه لا يبدو جذام ولا برص , إلا يوم الاربعاء او ليلة الاربعاء".
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَطَرٍ , عَنْ الْحَسَنِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , قَالَ: يَا نَافِعُ , قَدْ تَبَيَّغَ بِيَ الدَّمُ , فَالْتَمِسْ لِي حَجَّامًا وَاجْعَلْهُ رَفِيقًا إِنِ اسْتَطَعْتَ , وَلَا تَجْعَلْهُ شَيْخًا كَبِيرًا وَلَا صَبِيًّا صَغِيرًا , فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" الْحِجَامَةُ عَلَى الرِّيقِ أَمْثَلُ , وَفِيهِ شِفَاءٌ وَبَرَكَةٌ , وَتَزِيدُ فِي الْعَقْلِ وَفِي الْحِفْظِ , فَاحْتَجِمُوا عَلَى بَرَكَةِ اللَّهِ يَوْمَ الْخَمِيسِ , وَاجْتَنِبُوا الْحِجَامَةَ يَوْمَ الْأَرْبِعَاءِ , وَالْجُمُعَةِ وَالسَّبْتِ , وَيَوْمَ الْأَحَدِ تَحَرِّيًا , وَاحْتَجِمُوا يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالثُّلَاثَاءِ , فَإِنَّهُ الْيَوْمُ الَّذِي عَافَى اللَّهُ فِيهِ أَيُّوبَ مِنَ الْبَلَاءِ , وَضَرَبَهُ بِالْبَلَاءِ يَوْمَ الْأَرْبِعَاءِ , فَإِنَّهُ لَا يَبْدُو جُذَامٌ وَلَا بَرَصٌ , إِلَّا يَوْمَ الْأَرْبِعَاءِ أَوْ لَيْلَةَ الْأَرْبِعَاءِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ انہوں نے (اپنے غلام) نافع سے کہا: نافع! میرے خون میں جوش ہے، لہٰذا کسی پچھنا لگانے والے کو میرے لیے تلاش کرو، اور اگر ہو سکے تو کسی نرم مزاج کو لاؤ، زیادہ بوڑھا اور کم سن بچہ نہ ہو، اس لیے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: پچھنا نہار منہ لگانا بہتر ہے، اس میں شفاء اور برکت ہے، اس سے عقل بڑھتی ہے اور قوت حافظہ تیز ہوتی ہے، تو جمعرات کو پچھنا لگواؤ، اللہ برکت دے گا، البتہ بدھ، جمعہ، سنیچر اور اتوار کو پچھنا لگوانے سے بچو، اور ان دنوں کا قصد نہ کرو، پھر سوموار (دوشنبہ) اور منگل کے دن پچھنا لگواؤ، اس لیے کہ منگل وہ دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے ایوب علیہ السلام کو بیماری سے نجات دی، اور بدھ کے دن آپ کو اس بیماری میں مبتلا کیا تھا، چنانچہ جذام (کوڑھ) اور برص (سفید داغ) کی بیماریاں (عام طور سے) بدھ کے دن یا بدھ کی رات میں پیدا ہوتی ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8421، ومصباح الزجاجة: 1215) (حسن) (تراجع الألبانی: رقم: 474)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
الحسن بن أبي جعفر: ضعيف
وعثمان بن مطر: ضعيف
وللحديث شواهد ضعيفة
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 503
   سنن ابن ماجه3487عبد الله بن عمرالحجامة على الريق أمثل وفيه شفاء وبركة وتزيد في العقل وفي الحفظ احتجموا على بركة الله يوم الخميس اجتنبوا الحجامة يوم الأربعاء والجمعة والسبت ويوم الأحد تحريا احتجموا يوم الاثنين والثلاثاء فإنه اليوم الذي عافى الله فيه أيوب من البلاء ضربه بالبل
   سنن ابن ماجه3488عبد الله بن عمرالحجامة على الريق أمثل وهي تزيد في العقل وتزيد في الحفظ وتزيد الحافظ حفظا من كان محتجما فيوم الخميس على اسم الله اجتنبوا الحجامة يوم الجمعة ويوم السبت ويوم الأحد احتجموا يوم الاثنين والثلاثاء اجتنبوا الحجامة يوم الأربعاء فإنه اليوم الذي أصيب ف

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3488  
´کن دنوں میں پچھنا لگوایا جائے؟`
نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: نافع! میرا خون جوش میں ہے، لہٰذا کوئی پچھنا لگانے والا لاؤ، جو جوان ہو، ناکہ بوڑھا یا بچہ، نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: نہار منہ پچھنا لگانا بہتر ہے، اس سے عقل بڑھتی ہے، حافظہ تیز ہوتا ہے، اور یہ حافظ کے حافظے کو بڑھاتی ہے، لہٰذا جو شخص پچھنا لگائے تو اللہ کا نام لے کر جمعرات کے دن لگائے، جمعہ، ہفتہ (سنیچر) اور اتوار کو پچھنا لگانے سے بچو، پیر (دوشنبہ) اور منگل کو لگاؤ پھر چہار شنبہ (بدھ) سے بھی بچو، اس لیے کہ یہی وہ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3488]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ہمارے فاضل محقق نے مذکورہ دونوں ر وایتوں کو سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔
جب کہ دیگر محققین نے متابعات اور شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے۔
رہمارے فہم کے مطابق مذکورہ دونوں روایتیں متابعات اور شواہد کی بنا پر حسن درجے تک پہنچ جاتی ہیں۔
جیسا کہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ محمود محمد محمود حسن نصار رحمۃ اللہ علیہ نے بھی انھیں متابعات اور شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے۔
واللہ اعلم۔
مزید تفصیل کےلئے دیکھئے۔ (سلسلة الأحادیث الصحیحة للألبانی، ر قم: 766، وسنن ابن ماجة بتحقیق محمود محمد محمود حسن نصار رقم: 3487، 3488)
 سینگی لگوانے کےلئے ماہر آدمی کی خدمت حاصل کرنا مناسب ہے۔
اسی طرح دوسرے امراض کے علاج کے لئے ماہر اور سمجھ دار طبیب سے رجوع کرنا چاہیے۔

(2)
ہفتے میں دنوں کی تاثیر جو حدیث میں بیان ہوئی ہے اس پر یقین رکھنا چاہیے۔
ممکن ہے آئندہ اس کی حکمت ظاہر ہوجائے۔

(3)
جوان آدمی طاقتورہوتا ہے۔
آسانی سے اچھی طرح خوب کھینچ سکتا ہے۔
جب کہ بچہ طاقت اور مہارت کم ہونے کی وجہ سے اور بوڑھا طاقت کم ہونے کیوجہ سے اتنا یا اچھی طرح یہ کام نہیں کرسکتا۔

(4)
خالی پیٹ سینگی لگوانا زیادہ مفید ہے۔

(5)
سینگی لگوانے کے لئے سوموار، منگل اور جمعرات کے دن مناسب ہیں۔
اتوار کے دن سینگی لگوانا درست ہے۔
تاہم قصداً اتوار کو نہیں لگوانی چاہیے۔
بیماری کی شدت کے پیش نظر طبیب کے مشورے سے اس دن بھی سینگی لگوالی جائے تو حرج نہیں۔

(6)
سوموار، منگل، جمعرات اور اتوار میں سے جو دن چاند کی سترہ انیس یا اکیس تاریخ کو آئے اس دن سینگی لگوانا بہتر ہے۔

(7)
بدھ کوسینگی لگوانے سے پرہیز ضروری ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3488   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.