الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
20. بَابُ : التَّوَقِّي عَلَى الْعَمَلِ
20. باب: عمل قبول نہ ہونے کا ڈر رکھنے کا بیان۔
Chapter: Protecting (one's) deeds (by fearing their non-acceptance)
حدیث نمبر: 4199
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن إسماعيل بن عمران الدمشقي , حدثنا الوليد بن مسلم , حدثنا عبد الرحمن بن يزيد بن جابر , حدثني ابو عبد رب , قال: سمعت معاوية بن ابي سفيان , يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" إنما الاعمال كالوعاء , إذا طاب اسفله طاب اعلاه , وإذا فسد اسفله فسد اعلاه".
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ إِسْمَاعِيل بْنِ عِمْرَانَ الدِّمَشْقِيُّ , حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ , حَدَّثَنِي أَبُو عَبْدِ رَبٍّ , قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ , يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" إِنَّمَا الْأَعْمَالُ كَالْوِعَاءِ , إِذَا طَابَ أَسْفَلُهُ طَابَ أَعْلَاهُ , وَإِذَا فَسَدَ أَسْفَلُهُ فَسَدَ أَعْلَاهُ".
معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اعمال برتن کی طرح ہیں، جب اس میں نیچے اچھا ہو گا تو اوپر بھی اچھا ہو گا، اور جب نیچے خراب ہو گا تو اوپر بھی خراب ہو گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11458، ومصباح الزجاجة: 1494)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/94) (صحیح) (سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1734)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: پس جو اعمال خلوص اور صدق دل سے کئے جائیں ان کی تاثیر آدمی پر پڑتی ہے، اور لوگ خواہ مخواہ ایسے شخص کو اچھا سمجھتے ہیں، لیکن جو اعمال ریا کی نیت سے کئے جائیں اس کے کرنے والے پر نور نہیں ہوتا، اور تامل سے اس کا خبیث باطن عاقل آدمی کو ظاہر ہوتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
   سنن ابن ماجه4199معاوية بن صخرالأعمال كالوعاء إذا طاب أسفله طاب أعلاه وإذا فسد أسفله فسد أعلاه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4199  
´عمل قبول نہ ہونے کا ڈر رکھنے کا بیان۔`
معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اعمال برتن کی طرح ہیں، جب اس میں نیچے اچھا ہو گا تو اوپر بھی اچھا ہو گا، اور جب نیچے خراب ہو گا تو اوپر بھی خراب ہو گا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4199]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اگر عمل کرتے وقت دل کی گہرائی میں خلوص ہوگا تو عمل اچھا اور قابل قبول ہوگا۔
اگر دل میں خلوص نہیں تو بظاہر اچھا نظر آنے والا عمل بھی حقیقت میں اچھا نہیں۔ 2۔
برتن میں پانی پڑا ہوا ہو اور برتن کے نچلے حصے میں گندگی موجود ہو تو برتن کا سارا پانی اس سے متاثر ہو کر ناقابل استعمال ہوجاتا ہے خواہ بظاہر اوپر والا پانی صاف محسوس ہورہا ہو۔
عمل اور اخلاص کی یہی مثال ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4199   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.