الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
18. بَابُ خَاتِمِ النَّبِيِّينَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
18. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خاتم النبیین ہونا۔
(18) Chapter. The last (i.e., the end) of all the Prophets (Muhammad (p.b.u.h)).
حدیث نمبر: 3534
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن سنان، حدثنا سليم بن حيان، حدثنا سعيد بن ميناء، عن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" مثلي ومثل الانبياء كرجل بنى دارا فاكملها واحسنها إلا موضع لبنة فجعل الناس يدخلونها ويتعجبون، ويقولون لولا موضع اللبنة".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا سَلِيمُ بْنُ حَيَّانَ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مِينَاءَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَثَلِي وَمَثَلُ الْأَنْبِيَاءِ كَرَجُلٍ بَنَى دَارًا فَأَكْمَلَهَا وَأَحْسَنَهَا إِلَّا مَوْضِعَ لَبِنَةٍ فَجَعَلَ النَّاسُ يَدْخُلُونَهَا وَيَتَعَجَّبُونَ، وَيَقُولُونَ لَوْلَا مَوْضِعُ اللَّبِنَةِ".
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا، کہا ہم سے سلیم نے بیان کیا، کہا ہم سے سعید بن میناء نے بیان کیا اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری اور دوسرے انبیاء کی مثال ایسی ہے جیسی کسی شخص نے کوئی گھر بنایا، اسے خوب آراستہ پیراستہ کر کے مکمل کر دیا۔ صرف ایک اینٹ کی جگہ خالی چھوڑ دی۔ لوگ اس گھر میں داخل ہوتے اور تعجب کرتے اور کہتے کاش یہ ایک اینٹ کی جگہ خالی نہ رہتی تو کیسا اچھا مکمل گھر ہوتا۔

Narrated Jabir bin `Abdullah: The Prophet said, "My similitude in comparison with the other prophets is that of a man who has built a house completely and excellently except for a place of one brick. When the people enter the house, they admire its beauty and say: 'But for the place of this brick (how splendid the house will be)!"
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 734

   صحيح البخاري3534جابر بن عبد اللهمثلي ومثل الأنبياء كرجل بنى دارا فأكملها وأحسنها إلا موضع لبنة فجعل الناس يدخلونها ويتعجبون ويقولون لولا موضع اللبنة
   صحيح مسلم5963جابر بن عبد اللهمثلي ومثل الأنبياء كمثل رجل بنى دارا فأتمها وأكملها إلا موضع لبنة فجعل الناس يدخلونها ويتعجبون منها ويقولون لولا موضع اللبنة فأنا موضع اللبنة جئت فختمت الأنبياء
   جامع الترمذي2862جابر بن عبد اللهمثلي ومثل الأنبياء قبلي كرجل بنى دارا فأكملها وأحسنها إلا موضع لبنة فجعل الناس يدخلونها ويتعجبون منها ويقولون لولا موضع اللبنة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2862  
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم اور آپ سے پہلے کے انبیاء کی مثال۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری مثال اور مجھ سے پہلے کے انبیاء کی مثال، اس شخص کی طرح ہے جس نے گھر بنایا، گھر کو مکمل کیا اور اسے خوبصورت بنایا، سوائے ایک اینٹ کی جگہ کے ۱؎۔ لوگ اس گھر میں آنے لگے اور اسے دیکھ کر تعجب کرنے لگے، اور کہنے لگے: کاش یہ ایک اینٹ کی جگہ (بھی) خالی نہ ہوتی۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الأمثال/حدیث: 2862]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی گھر کو خوبصورت اور مکمل بنانے کے باوجود ایک اینٹ کی جگہ باقی رکھ چھوڑی،
لوگ اسے دیکھ کر کہنے لگے:
کاش یہ خالی جگہ پر ہو جاتی تو اس کی خوبصورتی میں چار چاند لگ جاتے،
اس حدیث کی ایک روایت میں آگے الفاظ ہیں:
تو میں وہی (آخری) اینٹ ہوں جیسے خالی جگہ میں لگا کرنبوت کے محل کو مکمل کیا گیا ہے۔
خوبصورت گھرسے مراد نبوت ورسالت والا دین حنیف ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2862   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3534  
3534. حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میرااور پہلے انبیاء ؑ کا حال اس شخص کی طرح ہے جس نے ایک مکان بنایا۔ اس نے اسے مکمل اور خوبصورت تیار کیا لیکن ایک اینٹ کی جگہ چھوڑدی۔ لوگ اس میں داخل ہو کر اس کی عمد گی پر اظہار تعجب کرتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں: کاش!اس اینٹ کی جگہ خالی نہ چھوڑی ہوتی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3534]
حدیث حاشیہ:
میری نبوت نے اس کمی کو پورا کرکے قصر نبوت کو پورا کردیا۔
اب میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3534   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3534  
3534. حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میرااور پہلے انبیاء ؑ کا حال اس شخص کی طرح ہے جس نے ایک مکان بنایا۔ اس نے اسے مکمل اور خوبصورت تیار کیا لیکن ایک اینٹ کی جگہ چھوڑدی۔ لوگ اس میں داخل ہو کر اس کی عمد گی پر اظہار تعجب کرتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں: کاش!اس اینٹ کی جگہ خالی نہ چھوڑی ہوتی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3534]
حدیث حاشیہ:
امام بخاری ؒنے مذکورہ عنوان سے ایک آیت کریمہ کی طرف اشارہ کیا ہے:
محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)
تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں بلکہ وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
(الأحزاب: 40/33 و فتح الباري: 683/6)
حدیث کے آخری جملے کا مطلب یہ ہے کہ اگراینٹ کی جگہ خالی نہ ہوتی تو مکان مکمل ہوجاتا۔
اگلی روایت میں ہے:
میں وہ اینٹ ہوں کیونکہ میرے ذریعے سے نبوت کا سلسلہ ختم کردیا گیا ہے۔
اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ قادیانیوں کا دعویٰ کہ مرزاغلام احمد بھی نبی ہے محض فریب اور دھوکا ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت جاری رہنے کا امکان نہیں رہا اور نہ آپ کے بعد کسی اور نبی کو تجویز کرناہی ممکن ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3534   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.