الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
39. بَابُ غَزْوَةُ خَيْبَرَ:
39. باب: غزوہ خیبر کا بیان۔
(39) Chapter. Ghazwa of Khaibar.
حدیث نمبر: 4220
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا سعيد بن سليمان، حدثنا عباد، عن الشيباني، قال: سمعت ابن ابي اوفى رضي الله عنهما، اصابتنا مجاعة يوم خيبر، فإن القدور لتغلي، قال: وبعضها نضجت، فجاء منادي النبي صلى الله عليه وسلم:" لا تاكلوا من لحوم الحمر شيئا واهرقوها"، قال ابن ابي اوفى: فتحدثنا انه إنما نهى عنها لانها لم تخمس، وقال بعضهم: نهى عنها البتة لانها كانت تاكل العذرة.حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا عَبَّادٌ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَصَابَتْنَا مَجَاعَةٌ يَوْمَ خَيْبَرَ، فَإِنَّ الْقُدُورَ لَتَغْلِي، قَالَ: وَبَعْضُهَا نَضِجَتْ، فَجَاءَ مُنَادِي النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَأْكُلُوا مِنْ لُحُومِ الْحُمُرِ شَيْئًا وَأَهْرِقُوهَا"، قَالَ ابْنُ أَبِي أَوْفَى: فَتَحَدَّثْنَا أَنَّهُ إِنَّمَا نَهَى عَنْهَا لِأَنَّهَا لَمْ تُخَمَّسْ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: نَهَى عَنْهَا الْبَتَّةَ لِأَنَّهَا كَانَتْ تَأْكُلُ الْعَذِرَةَ.
ہم سے سعید بن سلیمان نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عباد نے بیان کیا ‘ ان سے شیبانی نے بیان کیا اور انہوں نے ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہما سے سنا کہ غزوہ خیبر میں ایک موقع پر ہم بہت بھوکے تھے ‘ ادھر ہانڈیوں میں ابال آ رہا تھا (گدھے کا گوشت پکایا جا رہا تھا) اور کچھ پک بھی گئیں تھیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کیا کہ گدھے کے گوشت کا ایک ذرہ بھی نہ کھاؤ اور اسے پھینک دو۔ ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ پھر بعض لوگوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی ممانعت اس لیے کی ہے کہ ابھی اس میں سے خمس نہیں نکالا گیا تھا اور بعض لوگوں کا خیال تھا کہ آپ نے اس کی واقعی ممانعت (ہمیشہ کے لیے) کر دی ہے ‘ کیونکہ یہ گندگی کھاتا ہے۔

Narrated Ibn Abi `Aufa: We where afflicted with severe hunger on the day of Khaibar. While the cooking pots were boiling and some of the food was well-cooked, the announcer of the Prophet came to say, "Do not eat anything the donkey-meat and upset the cooking pots." We then thought that the Prophet had prohibited such food because the Khumus had not been taken out of it. Some others said, "He prohibited the meat of donkeys from the point of view of principle, because donkeys used to eat dirty things."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 531

   صحيح البخاري3155عبد الله بن علقمةأكفئوا القدور لا تطعموا من لحوم الحمر شيئا
   صحيح البخاري4220عبد الله بن علقمةلا تأكلوا من لحوم الحمر شيئا وأهرقوها
   صحيح مسلم5011عبد الله بن علقمةاكفئوا القدور لا تأكلوا من لحوم الحمر شيئا
   صحيح مسلم5010عبد الله بن علقمةاكفئوا القدور لا تطعموا من لحوم الحمر شيئا
   سنن النسائى الصغرى4344عبد الله بن علقمةأكفئوا القدور بما فيها فأكفأناها
   سنن ابن ماجه3192عبد الله بن علقمةاكفئوا القدور لا تطعموا من لحوم الحمر شيئا
   المعجم الصغير للطبراني636عبد الله بن علقمةنهى عن لحوم الحمر الأهلية
   مسندالحميدي733عبد الله بن علقمةأن أكفئوا القدور بما فيها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3192  
´نیل گائے کے گوشت کا حکم۔`
ابواسحاق شیبانی (سلیمان بن فیروز) کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے پالتو گدھوں کے گوشت کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا: ہم خیبر کے دن بھوک سے دوچار ہوئے، ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، لوگوں کو شہر کے باہر سے کچھ گدھے ملے تو ہم نے انہیں ذبح کیا، ہماری ہانڈیاں جوش مار رہی تھیں کہ اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے آواز لگائی: لوگو! ہانڈیاں الٹ دو، اور گدھوں کے گوشت میں سے کچھ بھی نہ کھاؤ، تو ہم نے ہانڈیاں الٹ دیں۔ ابواسحاق (سلیمانی بن فیروز الشیبانی الکوفی) کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن ابی اوف۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3192]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  گدھے کا گوشت حرام ہے۔

(2)
خیبر میں ان سے ممانعت کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ جو اس حدیث میں مذکور ہے، تاہم اگلی حدیث میں اشارہ ہے کہ یہ حرمت وقتی نہیں، قطعی ہے۔

(3)
اگر غلطی سے حرام گوشت پکا لیا جائے تو معلوم ہونے پر اسے ضائع کردینا چاہیے۔
واللہ اعلم
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3192   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.