الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: کھانوں کے بیان میں
The Book of Foods (Meals)
3. بَابُ الأَكْلِ مِمَّا يَلِيهِ:
3. باب: برتن میں سامنے سے کھانا۔
(3) Chapter. To eat of the dish what is nearer to you.
حدیث نمبر: Q5377
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
. وقال انس: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" اذكروا اسم الله ولياكل كل رجل مما يليه".. وَقَالَ أَنَسٌ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ وَلْيَأْكُلْ كُلُّ رَجُلٍ مِمَّا يَلِيهِ".
‏‏‏‏ اور انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (کھانے سے پہلے) اللہ کا نام لیا کرو اور ہر شخص اپنے نزدیک سے کھائے۔

حدیث نمبر: 5377
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني عبد العزيز بن عبد الله، قال: حدثني محمد بن جعفر، عن محمد بن عمرو بن حلحلة الديلي، عن وهب بن كيسان ابي نعيم، عن عمر بن ابي سلمة وهو ابن ام سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قال: اكلت يوما مع رسول الله صلى الله عليه وسلم طعاما، فجعلت آكل من نواحي الصحفة، فقال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كل مما يليك".حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ الدِّيلِيِّ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ أَبِي نُعَيْمٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ وَهُوَ ابْنُ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَكَلْتُ يَوْمًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا، فَجَعَلْتُ آكُلُ مِنْ نَوَاحِي الصَّحْفَةِ، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كُلْ مِمَّا يَلِيكَ".
مجھ سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، ان سے محمد بن عمرو بن حلحلہ دیلی نے بیان کیا، ان سے وہب بن کیسان ابونعیم نے بیان کیا، ان سے عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ نے، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے (ابوسلمہ سے) بیٹے ہیں۔ بیان کیا کہ ایک دن میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا کھایا اور برتن کے چاروں طرف سے کھانے لگا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ اپنے نزدیک سے کھا۔

Narrated `Umar bin Al Salama: Who was the son of Um Salama, the wife of the Prophet: Once I ate a meal with Allah's Apostle and I was eating from all sides of the dish. So Allah's Apostle said to me, "Eat of the dish what is nearer to you."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 65, Number 289

   صحيح البخاري5377عمر بن عبد اللهكل مما يليك
   صحيح البخاري5376عمر بن عبد اللهكل بيمينك وكل مما يليك
   صحيح مسلم5270عمر بن عبد اللهكل مما يليك
   صحيح مسلم5269عمر بن عبد اللهكل بيمينك وكل مما يليك
   جامع الترمذي1857عمر بن عبد اللهسم الله وكل بيمينك وكل مما يليك
   سنن أبي داود3777عمر بن عبد اللهسم الله وكل بيمينك وكل مما يليك
   سنن ابن ماجه3265عمر بن عبد اللهسم الله
   سنن ابن ماجه3267عمر بن عبد اللهكل بيمينك وكل مما يليك
   المعجم الصغير للطبراني284عمر بن عبد اللهيصلي في ثوب واحد متوشحا به وطعمت معه اذكر الله وكل بيمينك وكل مما يليك
   بلوغ المرام901عمر بن عبد الله يا غلام! سم الله ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وكل بيمينك ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وكل مما يليك
   مسندالحميدي580عمر بن عبد اللهيا غلام إذا أكلت فسم الله، وكل بيمينك، وكل مما يليك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3267  
´دائیں ہاتھ سے کھانے کا بیان۔`
عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں بچہ تھا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر تربیت تھا، میرا ہاتھ پلیٹ میں چاروں طرف چل رہا تھا ۱؎، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: لڑکے! «بسم الله» کہو، دائیں ہاتھ سے کھاؤ، اور اپنے قریب سے کھاؤ۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3267]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
حضرت ابو سلمہ عبداللہ بن عبدالاسد رسول اللہ ﷺ کی پھوپھی برہ بنت عبدالمطلب کے بیٹے تھے۔
یہ سابقین اولین میں سے ہیں۔

(4 ہجری میں فوت ہوئے تو ان کی بیوی حضرت ام سلمہ ہند بنت ابو امیہ رضی اللہ عنہا کو ام المومنین بننے کا شرف حاصل ہوا۔
اس طرح ان کے بیٹے عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہ اور بیٹی زینب بنت ابو سلمہ ؓ رسول ا للہ کے زیر سایہ آ گئے۔

(2)
بچے غلطی کریں تو نرمی سے سمجھا دینا چاہیے۔

(3)
بچوں کو واضح اور آسان اسلوب میں سمجھانا چاہیے اور اختصار پیش نظر رکھا جائے۔

(4)
جب برتن میں ایک ہی قسم کا کھانا ہو تو ہر ایک کواپنے سامنے سے کھانا چاہیے البتہ اگر مختلف قسم کی چیزیں (کھجوریں یا مٹھائی وغیرہ)
ہوں تو اپنی پسند کی چیز دوسری طرف سے بھی لی جا سکتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3267   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 901  
´ولیمہ کا بیان`
سیدنا عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا اے بچے! اللہ کا نام لے کر کھانا شروع کرو اور اپنے سیدھے ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے سامنے سے کھاؤ۔ (بخاری و مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 901»
تخریج:
«أخرجه البخاري، الأطعمة، باب التسمية علي الطعام والأكل باليمين، حديث:5376، ومسلم، الأشربة، باب آداب الطعام والشراب وأحكامهما، حديث:2022.»
تشریح:
معلوم ہوا کہ کھانا ہمیشہ بسم اللّٰہ پڑھ کر دائیں ہاتھ سے اور اپنے سامنے سے کھانا چاہیے‘ البتہ اگر کھانے کی اشیاء مختلف ہوں تو دل پسند چیز جہاں ہو لے سکتا ہے جیسا کہ دوسری احادیث سے ثابت ہوتا ہے۔
راویٔ حدیث:
«حضرت عمر بن ابو سلمہ رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ عمر بن ابو سلمہ عبداللہ بن عبدالاسد بن ہلال مخزومی۔
یہ ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے لخت جگر ہیں‘ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی تربیت و پرورش فرمائی تھی۔
حبشہ میں پیدا ہوئے۔
ان کی پیدائش ہجرت حبشہ اور ہجرت مدینہ کے درمیانی عرصے میں ہوئی تھی۔
۸۳ ہجری میں وفات پائی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 901   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1857  
´کھانے پر بسم اللہ پڑھنے کا بیان۔`
عمر بن ابی سلمہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے، آپ کے پاس کھانا رکھا تھا، آپ نے فرمایا: بیٹے! قریب ہو جاؤ، بسم اللہ پڑھو اور اپنے داہنے ہاتھ سے جو تمہارے قریب ہے اسے کھاؤ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأطعمة/حدیث: 1857]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے کئی باتیں معلوم ہوئیں:

(1)
کھاتے وقت بسم اللہ پڑھنا چاہیے،
اس کا اہم فائدہ جیساکہ بعض احادیث سے ثابت ہے،
یہ ہے کہ ایسے کھانے میں شیطان شریک نہیں ہوسکتا،
ساتھ ہی اس ذات کے لیے شکریہ کا اظہار ہے جس نے کھانا جیسی نعمت ہمیں عطاکی۔

(2)
اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہواکہ آداب طعام میں سے ہے کہ اپنے سامنے اور قریب سے کھایا جائے۔

(3)
چھوٹے بچوں کو اپنے ساتھ کھانے میں شریک رکھاجائے۔

(4) اس مجلس سے متعلق جو بھی ادب کی باتیں ہوں بچوں کو ان سے واقف کرایا جائے۔

(5) کھانا دائیں ہاتھ سے کھایا جائے۔

نوٹ:
(ادْنُ کا لفظ صحیح نہیں ہے،
تراجع الالبانی 350)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1857   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3777  
´دائیں ہاتھ سے کھانے کا بیان۔`
عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بیٹے! قریب آ جاؤ اور اللہ کا نام (بسم اللہ کہو) لو داہنے ہاتھ سے کھاؤ، اور اپنے سامنے سے کھاؤ۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأطعمة /حدیث: 3777]
فوائد ومسائل:
فائدہ: بچوں اور خادموں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا سنت نبویﷺ ہے۔
نیز بچوں اور کم علم لوگوں کو شرعی آداب کی تعلیم دینا ضروری ہے۔
بالخصوص کھانے کے بارے میں مذکورہ تین باتیں بہت اہم ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3777   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.