الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مقدمہ
Introduction
4. باب النَّهْىِ عَنِ الرِّوَايَةِ عَنِ الضُّعَفَاءِ وَالاِحْتِيَاطِ فِي تَحَمُّلِهَا
4. باب: ضعیف راویوں سے روایت کرنے کی ممانعت اور روایت لینے میں احتیاط برتنا۔
حدیث نمبر: 16
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني حرملة بن يحيى بن عبد الله بن حرملة بن عمران التجيبي ، قال: حدثنا ابن وهب ، قال: حدثني ابو شريح ، انه سمع شراحيل بن يزيد ، يقول: اخبرني مسلم بن يسار ، انه سمع ابا هريرة ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يكون في آخر الزمان، دجالون كذابون، ياتونكم من الاحاديث، بما لم تسمعوا انتم، ولا آباؤكم، فإياكم وإياهم، لا يضلونكم، ولا يفتنونكم".وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَرْمَلَةَ بْنِ عِمْرَانَ التُّجِيبِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَال: حَدَّثَنِي أَبُو شُرَيْحٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ شَرَاحِيلَ بْنَ يَزِيدَ ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي مُسْلِمُ بْنُ يَسَارٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:" يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ، دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ، يَأْتُونَكُمْ مِنَ الأَحَادِيثِ، بِمَا لَمْ تَسْمَعُوا أَنْتُمْ، وَلَا آبَاؤُكُمْ، فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ، لَا يُضِلُّونَكُمْ، وَلَا يَفْتِنُونَكُمْ".
۔ حرملہ بن یحییٰ، عبد اللہ بن حرملہ بن عمران تجیبی، ابن وہب، شراحیل بن یزید کہتے ہیں: مجھے مسلم بن یسار نے بتایا کہ انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آخری زمانے میں (ایسے) دجال (فریب کار) کذاب ہوں گے جو تمہارے پاس ایسی احادیث لائیں گے جو تم نے سنی ہوں گی نہ تمہارے آباء نے۔ تم ان سے دور رہنا (کہیں) وہ تمہیں گمراہ نہ کر دیں اور تمہیں فتنے میں نہ ڈال دیں۔
حضرت ابو ہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آخری زمانہ میں دجّال (ملمع ساز، جھوٹ کو سچ بنانے والے) اور جھوٹے لوگ تمھارے پاس ایسی حدیثیں لائیں گے (پیش کریں گے) جو نہ تم نے سنی ہوں گی، اور نہ تمھارے باپ دادا نے، چنانچہ تم اپنے آپ کو ان سے بچانا، (ان سے دور رہنا) کہیں وہ تمھیں گمراہ نہ کر دیں اور دین سے برگشتہ نہ کر دیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 7

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم كما في ((التحفة)) برقم (4612) انظر ((جامع الاصول)) برقم (8193)» ‏‏‏‏
   صحيح مسلم16عبد الرحمن بن صخريكون في آخر الزمان، دجالون كذابون، ياتونكم من الاحاديث، بما لم تسمعوا انتم، ولا آباؤكم، فإياكم وإياهم، لا يضلونكم، ولا يفتنونكم
   مشكوة المصابيح154عبد الرحمن بن صخريكون في آخر الزمان دجالون كذابون ياتونكم من الاحاديث بما لم تسمعوا انتم ولا آباؤكم فإياكم وإياهم لا يضلونكم ولا يفتنونكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 154  
´جھوٹی حدیثیں بیان کرنے والے`
«. . . ‏‏‏‏وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ يَأْتُونَكُمْ مِنَ الْأَحَادِيثِ بِمَا لَمْ تَسْمَعُوا أَنْتُمْ وَلَا آبَاؤُكُمْ فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ لَا يُضِلُّونَكُمْ وَلَا يَفْتِنُونَكُمْ» . . رَوَاهُ مُسلم . . .»
. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آخر زمانے میں کچھ ایسے دھوکے باز، فریبی جھوٹے لوگ پیدا ہوں گے جو تمہارے پاس ایسی ایسی حدیثیں لائیں گے اور بیان کریں گے جن کو نہ کبھی تم نے سنا اور نہ تمہارے باپوں نے سنا ہو گا۔ پس تم ایسے مکاروں اور دھوکہ بازوں سے بچو اور ان کو اپنے پاس نہ آنے دو۔ تاکہ وہ تم کو گمراہ نہ کر سکیں اور نہ تم کو فتنے میں ڈال سکیں۔ اس کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 154]

تخریج الحدیث:
[صحيح مسلم 16]

فقہ الحدیث:
➊ ایسی بے سند حدیثیں جو محدثین کی کتابوں میں نہیں ہیں، پیش کرنے والے لوگ اس حدیث کے مخاطب ہیں مثلاً:
«من عرف نفسه فقد عرف ربه»
«لا جمعة إلا بخطبة»
«لو لاك لما خلقت الافلاك اور أول ما خلق الله نوري»
وغیرہ قسم کی روایات۔
➋ اہل بدعت کی بنیادی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ یہ لوگ موضوع، بےاصل اور بےسند قسم کی روایتیں بطور حجت پیش کرتے رہتے ہیں۔
➌ اہل بدعت سے دور رہنا اور بچنا ضروری ہے۔
➍ اس حدیث میں تمہارے سے مراد محدثین کرام (اہل حدیث) ہیں، لہٰذا اس حدیث میں اہل حدیث کی فضیلت ہے۔
➎ جھوٹی اور بےاصل حدیثیں بیان کرنا حرام ہے۔
➏ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنا گناہ کبیرہ اور بہت بڑا جرم ہے جس کے بارے میں بعض محدثین کی تحقیق ہے کہ ایسا کرنے والے کی توبہ دنیا میں قبول نہیں کی جائے گی۔
➐ احادیث گھڑنے والا کذاب و دجال ہے، موجودہ دور میں بھی بعض لوگ اپنی خطابت کو چمکانے کے لئے احادیث گھڑ لیتے ہیں۔ «العياذ بالله»
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 154   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.