الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ
سلامتی اور صحت کا بیان
The Book of Greetings
13. باب مَنْعِ الْمُخَنَّثِ مِنَ الدُّخُولِ عَلَى النِّسَاءِ الأَجَانِبِ:
باب: زنانہ مخنث، اجنبی عورتوں کے پاس نہ جائے۔
Chapter: Forbidding A Hermaphrodite From Entering Upon Non-Mahram Women
حدیث نمبر: 5690
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا وكيع . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير . ح وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو معاوية كلهم، عن هشام . ح وحدثنا ابو كريب ايضا، واللفظ هذا، حدثنا ابن نمير ، حدثنا هشام ، عن ابيه ، عن زينب بنت ام سلمة ، عن ام سلمة ، ان مخنثا كان عندها ورسول الله صلى الله عليه وسلم في البيت، فقال لاخي ام سلمة: يا عبد الله بن ابي امية إن فتح الله عليكم الطائف غدا، فإني ادلك على بنت غيلان، فإنها تقبل باربع وتدبر بثمان، قال فسمعه رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " لا يدخل هؤلاء عليكم ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحدثنا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ . ح وحدثنا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ كُلُّهُمْ، عَنْ هِشَامٍ . ح وحدثنا أَبُو كُرَيْبٍ أَيْضًا، وَاللَّفْظُ هَذَا، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ، أَنَّ مُخَنَّثًا كَانَ عِنْدَهَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْبَيْتِ، فَقَالَ لِأَخِي أُمِّ سَلَمَةَ: يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أُمَيَّة إِنْ فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْكُمُ الطَّائِفَ غَدًا، فَإِنِّي أَدُلُّكَ عَلَى بِنْتِ غَيْلَانَ، فَإِنَّهَا تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ، قَالَ فَسَمِعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " لَا يَدْخُلْ هَؤُلَاءِ عَلَيْكُمْ ".
‏‏‏‏ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، ایک مخنث ان کے پاس تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں تھے تو اس نے ام سلمہ کے بھائی سے کہا: اے عبداللہ بن امیہ! اگر اللہ تعالیٰ نے کل طائف پر تم کو فتح دی تو میں تجھے غیلان کی بیٹی بتا دوں گا وہ جب سامنے آتی ہے تو اس کے پیٹ پر چار سلوٹیں ہوتی ہیں اور جب پیٹھ موڑ کر جاتی ہے تو آٹھ معلوم ہوتی ہیں (دونوں طرف سے یعنی موٹی ہے اور عرب موٹی عورتوں کو پسند کرتے تھے) یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سنی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تمہارے پاس اندر نہ آیا کرے۔
حدیث نمبر: 5691
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا عبد الرزاق ، عن معمر ، عن الزهري ، عن عروة ، عن عائشة ، قالت: كان يدخل على ازواج النبي صلى الله عليه وسلم مخنث، فكانوا يعدونه من غير اولي الإربة، قال: فدخل النبي صلى الله عليه وسلم يوما وهو عند بعض نسائه وهو ينعت امراة قال: إذا اقبلت اقبلت باربع وإذا ادبرت ادبرت بثمان: فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " الا ارى هذا يعرف ما هاهنا لا يدخلن عليكن "، قالت: فحجبوه.وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قالت: كَانَ يَدْخُلُ عَلَى أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخَنَّثٌ، فَكَانُوا يَعُدُّونَهُ مِنْ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ، قَالَ: فَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا وَهُوَ عِنْدَ بَعْضِ نِسَائِهِ وَهُوَ يَنْعَتُ امْرَأَةً قَالَ: إِذَا أَقْبَلَتْ أَقْبَلَتْ بِأَرْبَعٍ وَإِذَا أَدْبَرَتْ أَدْبَرَتْ بِثَمَانٍ: فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَا أَرَى هَذَا يَعْرِفُ مَا هَاهُنَا لَا يَدْخُلَنَّ عَلَيْكُنَّ "، قَالَتْ: فَحَجَبُوهُ.
‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیبیوں کے پاس ایک مخنث آیا کرتا تھا اور وہ اس کو ان لوگوں میں سے سمجھتیں جن کو عورتوں سے غرض نہیں ہوتی (اور قرآن میں ان کا آنا عورتوں کے سامنے جائز رکھا ہے) ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی کسی بی بی کے پاس آئے وہ ایک عورت کی تعریف کر رہا تھا جب سامنے آتی ہے تو چار سلوٹیں لے کر آتی ہے اور جب پیٹھ موڑتی ہے تو آٹھ سلوٹیں نمودار ہوتی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سمجھتا ہوں یہ یہاں جو ہیں ان کو پہچانتا ہے (یعنی عورتوں کے حسن اور قبح کو پسند کرتا ہے) یہ تمہارے پاس نہ آئے۔ پھر اس سے پردہ کرنے لگے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.